لسبیلہ میں نوجوانوں کی ترقی

نوجوان کسی بھی ریاست کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں ملکی ترقی میں نوجوانوں کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتاہے کیونکہ نوجوان کسی بھی معاشرے کی ترقی کا ایک اہم کردار ہوتے ہیں،قوم کی فلاح و بہبود اور ترقی و عروج کے سلسلے میںسب کی امیدیں نوجوانوں سے وابستہ ہوتی ہیں کیونکہ نوجوان خون ہی کسی قوم میں انقلاب برپاکرتاہے نوجوان قوموں کی ایک متحرک قوت ہوتے ہیں ،یہ نوجوان ہی ہوتے ہیں جو کسی ریا ست،قبائل ،قوم،خاندان یا ملکی باگ ڈور سنبھالتے ہیں اور ان کی ترقی کے عمل کو آگے لے کرجاتے ہیں ،پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتاہے جس کی آبادی کا 60 فی صد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جوکہ یقینا ایک حوصلہ افزاءبات ضرورہے کیونکہ یہ نوجوان ہی ہیں جو موقع ملتے ہی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہیں-

12اگست کو ہرسال پوری دنیا میں نوجوانوں کا دن منایا جاتاہے اس دن کو منانے کا مقصد نوجوانوں کی ترقی کے لیے منصوبوں کی تشکیل اور ان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حکمت عملی مرتب کرنا ہے یا ترقی کے عمل میں ان کے کردار کے حوالے سے بحث و مباحثے کے عمل کوفروغ دینا ہے اس بار جو کہ عالمی یو م نوجوانان پوری دنیا میں منایا جارہاہے اس کا عنوان ہے "نوجوانوں کی شراکت کے ساتھ ایک بہتر دنیا کی تعمیر "یو م نوجوانان کے دن کی اس عالمی تیھم سے ظاہر ہوتاہے کہ دنیا کی ترقی کے عمل میں نوجوانوں کا بہت اہم کردار ہے اور ان کی ترقی کے عمل میں پائیدار شراکت کے بغیر دنیا کی تعمیر ادھوری ہے ۔

لسبیلہ کا شمار بلوچستان کے ترقی یافتہ اضلاع میں ہوتاہے جس کی بڑی وجہ یہاں پر منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے لسبیلہ میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا ہے، اورعلاقائی حقوق کے لیے بہترکوششوں کا ہونا ہے ،ضلع میں بے پنا ہ قدرتی وسائل کا ہونے لسبیلہ کے قریب میںبین الاقومی شہر کراچی کا ہونا ہے ،ان تمام تر فوائد کے باوجود لسبیلہ کے عوام اس قدر سماجی ،معاشی اور سیاسی ترقی حاصل نہیں کرسکی جتنی ان کو مواقع میسرہیں، ہمارے ہاں نوجوان اگر غربت کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل نہیں کرسکے تو یہاں کے سرمایہ داروں کے بچے بھی اعلی تعلیم حاصل کرنے کی کوشش نہ کرسکے ، اگر لسبیلہ کا کوئی تنقید ی جائز ہ لیا جائے تو دیکھنے میں آتاہے کہ کسی بھی سردار ،وڈیرہ یا نواب کا بیٹا کسی اعلی تعلیم کی ڈگری حاصل نہیں کرسکا حتاکہ ان افراد کو اپنے بے پنا ہ مالی وسائل اور ہر حکومتی دور میں سیا سی سپورٹ حاصل حاصل رہی ہے ،یہ حقیقت ہے کہ لسبیلہ کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے ،مگر ترقی کے اس عمل میں ہمارے سیاسی ،قبائیلی،سماجی ،علاقائی اور مقتدر حلقوں نے نوجوانوں کے کردار کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے، معاشرے میں لیڈرشپ کے عمل کو فروغ دینے کے لیے یہاں پر نوجوانوں کی مناسب سیاسی و سماجی تربیت نہیں کی جاسکی کہ نوجوان ترقی کے عمل میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے سماجی ،سیاسی و معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں لسبیلہ میںکیریر گائیڈنگ کے مواقعوں کی کمی کی وجہ سے ا علی تعلیم اورپروفیشنل شعبے میںنوجوان اپنے بہتر کارکردگی کا مظاہر ہ نہیں کرسکتے ہیں،دوسری طور پر ہمارے ہاں نوجوانوں کو مستقبل سنوارنے کی راہ میں ایک بڑی رکا وٹ پیشہ وارنہ علم و ہنر کی تربیت گا ہوں کی منصوبہ بندی کی کمی ہے جس کی وجہ سے اس وقت لسبیلہ کے پروفیشنل شعبے میں مثلا فنانس ،ایڈمنسٹریشن ، کپسٹی بلڈنگ ،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈویلپمنٹ سیکٹر میں ٹرینڈ لوگوں کی شدید کمی ہے حتاکہ لسبیلہ میں اس وقت لسبیلہ یونیورسٹی ،این جی اوز ،لیڈا اور انڈسٹریل شعبے میں بہت سارے ہومین ریسورس کی ضرورت ہے ،مگرلسبیلہ میں ٹرینڈ ہیومین ریسورس کی کمی کی وجہ سے ان اداروں میں غیر مقامی افراد کو کھپایا جاتاہے-

اس تمام تر صورتحال کی وجہ سے اس وقت نوجوان شدید سماجی و معاشی مسائل کی وجہ سے ڈپریشن کاشکار ہوگے ہورہے ہیں،اس دور میں میٹرک یا گریجوایشن کی تعلیم کی ڈگری پر نوکری کاحصول ناممکن ہوگا ہے کیونکہ تعلیم کے اندر مقابلے کا رحجان بڑھ گیا ہے ،مقابلے کے اس دور میں ماسٹرڈگری اور ایم بی ائے والے نوجوان بھی ڈگری تھامے نوکری کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں تویہ کالج کی ڈگری جوکہ نقل کو حق سمجھ کر حاصل کی ہے اس کی کیا حیثیت،دوسری طرف اگر مقامی سطح پر میٹرک یا گریجویٹ لیول کی کوئی آسامی آبھی جاتی ہے تو آج کل ایک آسامی کے لیے ہزاروں کی تعدار میں نوجوان درخواستیں جمع کرتے ہیں اور ہمارے ہاں سیاسی اثراسوغ ، رشوت خوری اور میٹرٹ کی پامالی نے ضرورت مند اور حق دار نوجوانوں کے روزگار کے حصول و فراہمی کو مکمل طور پر ختم کردیا ہے-

یہی وجہ سے نوجوان ان حالات سے تنگ اکر نہ صرف مایوسی کا شکارہو جاتے ہیں بلکہ منفی راستے پر چل کر بے راروہی کا شکار ہورہے ہیں ہمارے ہاں اس وقت نوجوان شدید ذہنی اضطراب اور تناو کا شکار ہیں ،ہمارے ہاں تو نوجوانوں کوبہتر مستقبل کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنے کے لیے سرگرم لوگو ںموجود نہیں جو کہ معاشرے میں نوجوانوں کی صیحح سمیت میں رہنمائی کرسکیں،دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ موجودہ دور میں جنریشن گیپ بہت زیادہ ہوگیا ہے ، بچے جیسے جیسے جوانی کی دہلیز پر قدم رکھتے ہیں وہ والدین سے دورہوتے جاتے ہیں اور مستقبل کی پلاننگ یا منصوبہ بندی کے حوالے سے شہرینگ کا عمل روک دیتے ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں کی ترقی کا عمل روک جاتاہے ،والدین یہ سمجھ لیتے ہیں کہ بچے خود سے اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کرلیں گے مگر نوجوان معاشرتی ناہمواریوں کا نشانہ بن جاتے ہیں اور اسی طرح غلط سوسائٹی کا حصہ بن کر معاشرے سے باغی ہوجاتے ہیںاور بڑی تعداد میں نجانے انجانے طور پرگمرائی وغلط راہ پر چل نکلے ہیں جس کی وجہ سے یہی نوجوان معاشرتی و سماجی بگا رکا باعث بنتے ہیں جس کا نقصان لسبیلہ کو واضح طور پر ہونے لگا ہے ،ضلع میں بیلہ سے لے کر حب تک نوجوان منشیات کی علت میں مبتلا ہوکر اپنی زندگی کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں ،مگر خاندان ،حکومتی ادارے ،این جی اوز ،علاقائی،مذہبی و سیاسی تنظیمیں لسبیلہ میں نوجوانوں کی اصلاح و ترقی کے لیے کچھ نہیں کر پارہی ہیںجوکہ ایک لمحہ فکریہ ضرور ہے-

دنیا کے باقی ممالک میں ترقی کے عمل میں نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بہت فائدہ اٹھایا جاتاہے ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ان کی استعدکاری کی جاتی ہے مگر ہمارے ہاں یہ کام بہت آہستہ آستہ ہورہاہے نوجوانوں کی ترقی کے حوالے سے اس وقت ملک میںکچھ ادارے یوتھ ڈویلپمنٹ کے ایریا ز پر کا م کررہے ہیں تاکہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بہتر فائدہ اٹھایا جائے اس سلسلے میں ان کی صلاحیتوں میں اصافہ کیا جائے اور ان کی موجود صلاحیتوں کو مذید نکھارا جائے تاکہ سماجی ،سیاسی و معاشی ترقی میں وہ اپنا بہتر کردار ادارکرتے ہوئے اگے بڑھ سکیں لسبیلہ میں سماجی تنظیم ویلفیئر ایسوسی ایشن فارنیوجنریشن وانگ ایک مصروف غیر سرکاری ادارہ ہے جو کہ عرصے دراز سے کمیوینٹی ڈویلپمنٹ میں اپنا کردار ادار کرتارہاہے،وانگ لسبیلہ کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ یہ تنظیم بین الاقومی ادارے برٹش کونسل کے ساتھ پارٹنرشپ کے ذریعے لسبیلہ میں ایکٹیوسٹیزن پروگرام یعنی متحرک شہری پروگرام کا آغاز کررہاہے اس پروگرام کے تحت حب ،وندر ،اوتھل اور بیلہ کے دو سو نوجوانوں کو سماجی ترقی کے حوالے سے ٹریننگ کے عمل میں شامل کیا جائے گا اور ان کے ساتھ سماجی تبدیلی کے حوالے سے سوشل ایکشن پروگرام شروع کیے جائے گے اس پروگرام سے یہ امید ضرور کی جاسکتی ہے کہ مستقبل قریب میں سماجی ترقی کے حوالے سے لسبیلہ میں بہت سارے نوجوانوں کو اہم کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا جس سے وہ اپنے صلاحیتوں کو مذید نکھارتے ہوئے کمیونٹی کے مسائل کو حل کرنے میں اپنے آئیدیا ئز کو پیش کرسکیں گے ،ٹریننگ کے عمل میں لسبیلہ سے دلچسپی رکھنے والے نوجوان وانگ کے فیس بک پیچ WANGBalochistan یا [email protected] پر وانگ کی ٹیم سے رابطہ کرسکتے ہیں-
Khalil Roonjah
About the Author: Khalil Roonjah Read More Articles by Khalil Roonjah: 12 Articles with 17512 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.