جملے بنانے اور کَسنے کا صحیح طریقہ

ہماری روز مرہ کی زندگی، خبروں، اخبارات اور با لخصوص سر کاری خبروں میں کچھ لفظوں کا استعمال تواتر کے ساتھ ہوتا ہے۔ ایسے ہی کچھ الفاظ کو جملوں میں استعمال کیا گیا ہے، امید ہے کہ پسند آئیگا۔

انکوائری: حادثے کے بعد فوری انکوائری کا حکم دے دیا گیا۔ (پچھلے پانچ سال سے رپورٹ کا انتظار ہے)
امداد: حکومت کی طرف سے حادثے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کےلیے فوری امداد کا اعلان کر دیا گیا(چار سال بعد ملے گی)

واقعات: وزیر۔۔ نے کہا ہے کہ ا سطرح کے واقعات دوبارہ نہیں ہونے دینگے(ہر واقعے کے بعد یہی کہا جاتا ہے)

فوری: حادثے کے فوری بعد کاروائی کا حکم (ملزم سال گزرنے کے بعد بھی نہ پکڑے گئے)

اتفاق رائے: دو وزرائے اعظم کی ملاقات کے بعد ہمیشہ باہمی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ (عوام کو اسمیں کچھ نہیں پاتا)

مشترکہ مفادات: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس مفادات کے لیے ہر سال ہوتا ہے (اپنے اپنے مفادات)

مشترکہ ا علامیہ:ہر میٹنک کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جاتا ہے۔ ( جو صرف اعلامیے کی حد تک محدود رہتا ہے)

باہمی دلچسپی: ہمیشہ دو صدور میں صرف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جاتاہے۔ (عوام کو سائڈ پر رکھ کر)

سخت انتظامات: ہر دھماکے کے بعد سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جاتے ہیں۔(وی آئی پیز کے لیے صرف)

قانون شکنی: واقعے کے بعد قانون شکنوں سے نمٹنے کے لیے سخت وعید دی جاتی ہے۔ (بجلی چوری پکڑنے پر وزیر موصوف کی ادارے کو دھمکی؟)

فلاح و بہبود: عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا۔ (کونسی عوام کی فلاح و بہبود)؟؟

کیفر کردار: وزیر موصوف نے فرما یا کہ تمام ملزموں کو کیفرَدار تک پہنچایا جائیگا۔(اگلی صدی آنے تک)

دعا گو:ہمارے بڑے؟؟ ہمیشہ ہماری کامیابیوں کے لیے دعا گو رہتے ہیں(ہمیں لوٹنے کے بعد)

خون بہانے کی اجازت:کسی کو ناحق خون بہانےکی اجازت نہیں دی جائیگی (پچاس ، سو بندے مرنے کے یہی بیان آتا ہے)

وسائل بروئے کار: ملزموں کو پکڑنے کےلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ (کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک)

سانحے پر افسوس: ہمارے ہاں سانحہ ہونے کے بعد سانحے پر افسوس کا اظہار کیا جاتا ہے۔(صدیوں پرانی قد یم روایت ٹوٹنے نہ پائے)

قلع قمع: ڈاکووں کا قلع قمع کر دیا جا ئیگا۔ (لٹنے کے بعد یہی بیان آتا ہے)

مراعات: اسمبلیوں میں بیٹھے غریبوں کے لیے مزید مراعات کا اعلان ۔(عوام سے درخواست کہ اپنا صدقہ، خیرات ، زکوتہ بھی وہیں دیں)

خدمات سراہنا:فلاں ۔۔۔۔ کی گرانقدر خدمات کو سراہا گیا۔(مرنے کے بعد ہی سراہا جاتا ہے، زندگی میں صرف ہرلایا جاتا ہے)

بعد ازمرگ: فلاں ۔۔۔۔۔ کو بعد از مر گ ایوارڈ سے نوازا گیا۔(زندگی میں نوازتے تو۔۔۔۔۔۔؟؟؟)

ناگواری: کرپشن ثابت ہونے پر ناگواری کا اظہار کیا گیا۔ (ناگواری اس لیے کہ یہ ثابت کیوں ہوئی)

مبارکباد:عیدین پر تمام سیاستدان عید کی مبارکباد وصول کر تے ہیں (گواہوں کے مکرنے پر بری ہوں تو بھی گھر جاکر مبار کباد پیش کی جاتی ہے ؟)

انتہائی کامیاب:گورے صاحب سے مذاکرات انتہائی کامیاب رہے۔ (آئی ایم ایف سے ہمارے مذاکرات ہمیشہ کامیاب رہتے ہیں)

اعزاری ڈگری:انتہائی اہم شخصیت کو اعزاری ڈگری سے نوازا گیا ّ (جو پڑھ لکھ کر پاس کر کے حاصل نہ کر پائیں تو پھر یونہی ہوتا ہے)

منہ کی کھانا: ٹی وی ٹاک شو میں ایک سیاستدان کی وجہ سے دوسرے کو منہ کی کھانا پڑی(ٹاک شو کے بعد سب مل بیٹھ کر کھاتے پیتے ہیں)

نیندیں حرام کرنا:آجکل کے جلسے جلوسوں نے عوام کی نیندیں حرام کر دی ہیں(عوام کی نیند اور چین تو پہلے ہی بجلی ، گیس کے بل دیکھ کر اڑچکی ہے)

سونامی: عوام کو ہر روز سونامی سے ڈرایا جارہا ہے (سونامی کے ڈرسے عوام کی بجائے چور اچکے اکٹھے ہو رہے ہیں)

این آر او: این آر او کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا (فیصلے تو بہت سے سنائے جاچکے ، عمل ہو تو مانیں نہ)

ریلیف دینا: ۔۔ کے مطابق عوام کو جلد ریلیف دیا جائیگا (تدفین کے ریٹ میں)

میں نہیں مانتا: آجکل ہر تیسرا سیاستدان یہی راگ گا رہا ہے(جب بوٹاں والے آن گے تو سبھی مان جاتے ہیں)

سول نافرمانی: ۔۔۔۔ نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک چلائیں گے(اب تلک سنتے ہی آئے ہیں، اس بار تو چلا ہی دیں)

عام معافی کا اعلان: ۔۔۔ علاقے میں ہتھیار ڈالنے پر عام معافی کا اعلان(کاش پاکستانی عوام کو کوئی ان سیاستدانوں سے بھی معافی دلادے)

ناقابلِ فراموش: قائداعظم نے تحریکِ پاکستان میں ناقابلِ فراموش کر دار ادا کیا ( اور موجودہ لیڈروں نے؟)

تردید: میڈونا اپنی ہر شادی کے تردید کرتی ہے (ہمارے ہاں بھی انکے؟ بیانات کی تردید کے لیے ایک خاص بندہ رکھا گیا ہے)

ُپول کھولنا:کسی کے پول کھولنا بری بات ہوتی ہے (ہمارے میڈیا پر تو روز راتکو مرد اور خواتین لیڈر ایک دوسرے کے پول کھولتے ہیں)

ارزاں نرخوں: عوام کی روزمرہ کی اشیاءارزاں نرخوں پر فراہم کی جائینگی(تبھی تو ہمارے ایک صدر صاحب غیر ملکی تحائف ارزاں نرخوں پر لینے میں سرِ فہرست رہے!)

مرکز: زلزلے کا مرکز ہمیشہ کوہ ہندوکش ہوتا ہے (ہمارے خیال میں یہ ہر اسٹیج اداکارہ کے پاﺅں کے نیچے ہوتا ہے)

شاباش: امتحان میں اچھے نمبر ملنے پر استا د نے شاگرد کو شاباش دی (ہمارے ہاں عوام کو نان ایشوز میں الجھا نے والے کو شاباش دی جاتی ہے)

کالے کرتوت:ہمارے سیا ستدان اپنے کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے شور مچاتے ہیں(اگر یہ کرتوت نظر آجائیں تو)

سینہ زوری: غلط کام کے لیے سینہ زوری اچھی بات نہیں (سینہ زوری ہوتی ہی غلط کام کے لیے ہے)

ڈھٹائی: ڈھٹا ئی سے جھوٹ بولنے میں ہمارا ملک بہت آگے ہے(گوئبلز کے قول پر ڈھٹا ئی سے عمل ہمارے ہی ملک میں ہوتا ہے)

ہٹ دھرمی:ہر جگہ ہٹ دھرمی اچھی بات نہیں ہوتی (اسکا مظاہرہ تو ہم روز دیکھتے ہیں)

دیدہ دلیری: مشکل حالات میں دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ( ہمارے ہاں اس دیدہ (آنکھ) دلیری کا مظاہرہ ہر روز عوام پر ہوتا ہے )

سزا:ملزم سزا پانے کے بعد جیل سے رہا ہوگیا۔ (آجکل تو لوگ سزا کو سزا ہی نہیں مانتے، جیل کہاں سے جائیں گے)

جھوٹ: جھوٹ بولنا اچھی بات نہیں۔ (پر ہمارے ہاں توجتنا جھوٹ بولو اتنا ہی اچھا اور بڑا عہدہ ملتا ہے)؟؟۔
Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660
About the Author: Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660 Read More Articles by Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660: 93 Articles with 235748 views self motivated, self made persons.. View More