غیرت بریگیڈ ۔۔ بے غیرت بریگیڈ۔۔ منافق بریگیڈ

نذیر ناجی نے دینی و مذہبی جماعتوں اور امریکہ مخالف جذبات رکھنے والے عناصر کو ۔۔۔ غیرت بریگیڈ ۔۔۔ کا نام دیا ہے ۔ فرماتے ہیں:۔۔ ہمارا غیرت بریگیڈ جو بظاہر قومی خود مختاری ، سلامتی اور دفاع کے نعرے لگاتا ہے ، در حقیقت وہ دانستہ یا نا دانستہ سامراجی عزائم کا آلہ کار بنتا ہے ۔۔۔ اب ظاہر ہے وہ خود تو نہ اس بریگیڈ میں ہیں اور نہ شامل ہو سکتے ہیں ، اس لئے ان کا تعلق لامحالہ مخالف بریگیڈ سے ہوگا جسے ۔۔۔ غیرت ۔۔۔ کے مقابلے میں ، بآسانی ۔۔۔ بے غیرت بریگیڈ۔۔۔۔۔ کا نام دیا جا سکتا ہے ۔ لیکن کیا ملک میں موجود سیاسی ، مذہبی اور سماجی تقسیم کے مطابق صرف یہ دو بریگیڈز موجود ہیں ؟ نہیں ! ہمارے خیال کے مطابق ، ایک تیسرا بریگیڈ بھی ہے جو ان ہر دو بریگیڈز سے زیادہ طاقتور ، مضبوط ، موثر اور مقبول ہے اور ہمیشہ فائدے میں رہتا ہے ، اس تیسرے بریگیڈ کے لئے ہمیں تو ۔۔۔منافق بریگیڈ ۔۔۔ کے علاوہ کوئی اور نام نہیں سوجھا ، کوئی اور مناسب نام ہو تو ہماری رہنمائی کی جا سکتی ہے ۔ اس بریگیڈ میں فی الوقت فضل الرحمان ، نواز شریف اور عمران خان اس لئے نمایاں نظر آتے ہیں کیونکہ وہ بہر حال ۔۔ غیرت بریگیڈ ۔۔۔ میں شامل نہیں اور بے غیرت بریگیڈ سے بھی براہ راست وہ متعلق نہیں ہیں ۔ ہم انہیں غیرت بریگیڈ میں شامل سمجھنے سے اس لئے بھی ہچکچا رہے ہیں کہ اس صورت میں نذیر ناجی کے بقو ل انہیں ۔۔۔ سامراجی عزائم کا آلہ کار ۔۔۔ بھی تصور کرنا پڑے گا جو بہر حال وہ نہیں ہیں کیونکہ ان کے ذاتی عزائم سامراجی عزائم پر بھی حاوی ہیں ۔ غیرت بریگیڈ کی قیادت اس وقت جناب سمیع الحق کے پاس ہے اور کوئی ۔۔ غیرت مند ۔۔اس پرمعترض نہیں ۔ بے غیرت بریگیڈ کی قیادت جناب زرداری کے پاس ہے اور کسی بے غیرت کو اس پر اعتراض نہیں لیکن اگر ہم تیسرے بریگیڈ کی قیادت کے لئے جناب فضل الرحمان کا نام تجویز کریں تو ہمیں یقین ہے کہ یہ نہ نواز شریف کو قبول ہوگا نہ عمران خان کو !

اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سب سے خطرناک کون سا بریگیڈ ہے ؟ فضل الرحمان صاحب کب پینترا بدل لیں گے ؟ ہمارے محترم قاضی حسین احمد تمام عمر نہ جان سکے ۔ نواز شریف کا لانگ یا شارٹ مارچ کہاں ، کب اور کس کی فون کال پہ رک جائے گا ؟ اس کا علم خود نواز شریف کو بھی نہیں ہے ۔سونامی ، جس کے ابتدائی شاکس بھی کہیں دور دور تک محسوس نہیں ہورہے وہ کب اور کیسے آئے گا ؟یہ کوئی ماہر نجومی ہی بتا سکتا ہے !غرضیکہ یہ تینوں مختلف کشتیوں کے سوار ہیں اور یہ کب کسی کشتی سے چھلانگ لگا کر دوسری میں سوار ہو جائیں ، کوئی نہیں جانتا !

غیرت بریگیڈ کی سادگی ملاحظہ فرمائیے کہ انہوں نے ان تینوں سے رابطے اور تعاون کے دروازے ابھی کھلے رکھے ہوئے ہیں ۔
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے ، وفا کیا ہے ؟
نواز شریف اور غیرت بریگیڈ میں کیا قدرمشترک ہے ؟ کچھ بھی نہیں !
عمران خان اور غیرت بریگیڈ میں کیا قدر مشترک ہے ؟ کچھ بھی نہیں !
فضل الرحمان اور غیرت بریگیڈ میں کیا قدر مشترک ہے ؟ کچھ بھی نہیں !

عمران خان کی تو خیر بات ہی الگ ہے ، وہ سولو فلائٹ کے دلدادہ ہیں اور بقول ان کے ان کا سونامی سب کچھ بہا کر لے جائے گا ، کسی جماعت کا ان سےتعاون سوائے خود کشی ( یعنی اس سونامی میں بہہ جانےکے ) کچھ نہیں ہوگا اور جہاں تک دینی و مذہبی جماعتوں کا تعلق ہے ان کا نواز شریف پر ایک بار پھر اعتماد اور اعتبار کرنا ناقابل تلافی حماقت اور جہالت ہو گی ۔ رہ گئے جناب عرفان صدیقی صاحب کے ممدوح ، جناب فضل الرحمان صاحب ، تو انہیں کسی کے تعاون کی ضروت ہی نہیں وہ خود کو اور اپنی جماعت کوکیش کرانے کا فن کسی بھی دوسرے شخص کے مقابلے میں زیادہ جانتے ہیں اور یہی فنکاری ہے جس کے برادرم عرفان صدیقی گن گا رہے ہیں ۔

غیرت بریگیڈ کا آئیندہ لائحہ عمل کیا ہوگا ؟ جو بھی ہو !لیکن اسے یہ جان لینا چاہئے کہ اسے اصل خطرہ ۔۔ بے غیرت بریگیڈ ۔۔ سے نہیں ، مذکورہ نیمے دروں ، نیمے بروں بریگیڈ سے ہوگا ! نواز شریف اسے اپنا لانگ مارچ کہیں گے اور عمران خان اسے اپنا سونامی! اور فائدہ بے غیرت بریگیڈ یا اس کا سرپرست ۔۔۔امریکہ ۔۔۔ اٹھائے گا !

غیرت بریگیڈ کا اصل مقابلہ امریکہ سے نہیں ، امریکی غلاموں سے ہے ! قومی خود مختاری ، سالمیت اور دفاع کو اصل خطرہ امریکہ سے نہیں ، ان غلاموں سے ہے۔اور اس جنگ میں تیسرے بریگیڈ کا کردار فیصلہ کن ہوگا !
Zafar Awan Advocate
About the Author: Zafar Awan Advocate Read More Articles by Zafar Awan Advocate: 3 Articles with 2124 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.