سیاسی گرگٹ

پی پی پی پنجاب کا صدر پورس کا ہاتھی بن چکا ہے جو اپنی ہی صفوں کو مسلسل پچھاڑ رہا ہے۔پی پی پی کی صوبائی قیادت نااہل ثابت ہو چکی ہے۔
پنجاب کے تمام عہدیداروں کو فوراً برطرف کرکے تنظیم نو کی جائے۔پی پی پی کے بانی کارکن خاقان بابر کا اعلیٰ قیادت سے مطالبہ۔

مختلف اخبارات کی ہیڈ لائنزمیں شائع شدہ اس قسم کی خبریں پی پی پی کے کارکنوں کا روزانہ معمول بن چکا ہے۔جب سے امتیاز صفدر وڑائچ کو پی پی پی پنجاب کا صدر بنایا گیا ہے تب سے قربانیاں دینے والے کارکنوں کی تشویش،اضطراب اور پریشانیوں میں شدید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جب سے بھٹو مخالفین کو وفاقی حکومت اور پارٹی کے اعلیٰ عہدوں پر فائز کرنے کا غیر اصولی عمل شروع ہوا ہے تب سے پی پی پی کے زوال اور ناکامیوں کا سفر تیز تر ہو گیا ہے۔جب سے بھٹو کی شہادت پر مٹھائیاں بانٹنے والوں کو نظریاتی کارکنوں پر ترجیح دے کرجبراً مسلط کیا جانے لگا ہے تب سے بھٹو اور بینظیر کے تربیت یافتہ بہادر جیالوں کی دل شکنیوں اورمایوسیوں میں سنگین اضافہ ہو رہا ہے۔جب سے بانی کارکنوں کو کھڈے لائن لگا کر آمروں کی بد عنوان باقیات کو بڑے بڑے اہم عہدوں سے نوازنے اور پارٹی منشور کو پش پشت ڈالنے کا غیر دانشمندانہ فیصلہ کیا گیا ہے تب سے پارٹی کی رسوائیوں اور بدنامیوں کے بتدریج غیر معمولی واقعات رونما ہورہے ہیں۔جب سے بھٹو شہید اور بی بی شہید کے حامیوں کوپی پی پی کی صفوں سے چن چن کر نکالا جانے لگا ہے تب سے پاکستان پیپلز پارٹی کو پاکستان زرداری لیگ میں تبدیل کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔بھٹو اور بے نظیر کے افکار و نظریات پر جان قربان کرنے والے بے لوث نظریاتی جیالے کارکنوں کی زرداری لیگ کے بد عنوان،کرپٹ اور راشی عہدیداروں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔زرداری لیگ مفاد پرست سیاسی مسافروں اور آمروں کے ساتھیوں کی آماجگاہ اور سرائے بن چکی ہے۔ غیر نظریاتی،کرپٹ اور لٹیرے سیاسی مداریوں سے بھٹو کے جیالوں ،مزدوروں، کسانوں اورنوجوانوں کو کوئی ہمدردی نہیں ہے۔پی پی پی کے کارکن چاہتے ہیں کہ کوئی خمینی آ کر بد عنوان،رشوت خور اور کرپٹ عہدیداروں کا سختی سے محاسبہ کرے۔تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔حکومت پر جب بھی کڑا وقت آیا تویہ اقتدار پرست سیاسی گرگٹ فوراً اپنی جان بچانے کیلئے سلطانی گواہ بن جائیں گے ۔پی پی پی کے ناراض،مایوس اور دل شکستہ کارکن اب بھٹو اور بے نظیر کے نظریات کی زنجیر سے آزاد ہو چکے ہیں کیونکہ زرداری لیگ ،پی پی پی کے منشور سے منحرف ہو کر بد عنوان اور کرپٹ عہدیداروں کا ٹولہ بن چکی ہے۔

پی پی پی پنجاب کے غیر نظریاتی مسلط صدر امتیاز صفدر وڑائچ نے پارٹی میں گروہ بندی اورذاتی دھڑا بنانے میں جتنی کوششیں اور محنت کی ہے اتنی جدوجہد پارٹی کو متحد اور منظم کرنے میں کی جاتی توآج پارٹی کے کارکن تحریک انصاف میں جوق در جوق شامل ہونیکی ضرورت محسوس نہ کرتے۔پی پی پی کے ناراض اور مایوس کارکنوں کی اکثریت ،عمران خان سے محبت کی بجائے امتیاز صفدر وڑائچ سے شدید نفرت کی بنا پر تحریک انصاف میں شمولیت کا حق محفوظ رکھتی ہے۔امتیاز صفدر وڑائچ کی کرپشن،وعدہ شکنی،برادری ازم،غریب جیالوں سے نفرت اور مفاد پرستوں سے والہانہ وابستگی نے کارکنوں کی اکثریت کو بغاوت پر مجبور کرکے بھٹو اور بینظیر کی معدوم پی پی پی اور موجودہ زرداری لیگ کو آخری سلام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پی پی پی کے راہنما اور سابقہ یونین ناظم مرالی والہ چوہدری محمد یونس مہر نے امتیاز صفدر وڑائچ کی بد عنوانیوں اوروعدہ خلافیوں سے دل برداشتہ ہو کر زرداری لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔جس روز عمران خان گوجرانوالہ میں جلسہ کرنے آئے تو اس دن پی پی پی کے ہزاروں کارکن تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

امتیاز صفدر وڑائچ نے پی پی پی کی تنظیموں کو متحرک اور فعال کرنے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔انہوں نے اپنے حلقے این اے98 میں کوئی تنظیمی دفتر قائم نہیں کیا۔شہر،تحصیل،ضلع اور ڈویژن میں کئی سالوں سے تنظیمی کارکردگی صفر ہے۔پنجاب کی تنظیم کا بھی اللہ ہی حافظ ہے۔ پارٹی کارکن شدیدغربت،تنگدستی،بے روزگاری اورنہایت کرب و اذیت میں زندگی کی گاڑی دھکیل رہے ہیں۔مگر پنجاب کے صدر کو انکی کوئی فکر نہیں ہے۔عام شہری تو کجا،پنجاب صدر اپنے قربانیاں دینے والے کارکنوں کوہی کوئی ریلیف دینے میں ناکام رہے ہیں۔جیالوں کا صبر جواب دے گیا ہے ۔گکھڑ کے میاں سعید طفیل اوردیگرپرانے نظریاتی کارکنوں کو پارٹی سے نکال کرضلع گوجرانوالہ کوپی پی پی کے سیاسی مخالفین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔قلعہ دیدار سنگھ کے بانی کارکنوں خاقان بابر، سید قمر عباس،علی محمد ،ملک عبدالرشید اعوان اور دیگر ساتھی امتیاز صفدر وڑائچ کی کارکن دشمنی سے تنگ آکر تحریک انصاف سے رابطے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔موڑ ایمن آباد سے امتیاز صفدر وڑائچ سے متنفر مرزا عبدالرحمان اورمیاں محمد انور علوی اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت پی پی پی چھوڑ کرتحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ان حالات میں جب کہ مسلم لیگ ن ،تحریک انصاف اور دیگر سیاسی پارٹیاں تنظیمیں مضبوط کرکے آئندہ انتخابات جیتنے کی تیاریاں کر رہی ہیں،پی پی پی پنجاب کے صدر کارکنوں کو ناراض کرکے پارٹی کا دھڑن تختہ کرنے میں مصروف ہیں۔ہم ان سطور کے ذریعے اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کارکن دشمن امتیاز صفدر وڑائچ کو پنجاب کی صدارت سے برطرف کرکے ناراض کارکنوں کو منایا جائے اور کسی قربانیاں دینے والے مخلص راہنما کو پی پی پی پنجاب کا صدر مقرر کیا جائے۔تاکہ آئندہ انتخابات میں پنجاب سے پی پی پی کو واضح برتری حاصل ہو سکے۔
main m arshad bazmi
About the Author: main m arshad bazmi Read More Articles by main m arshad bazmi: 16 Articles with 12176 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.