خلیفہ بلا فصل سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ارشادات عالیہ

خلیفہ بلا فصل سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ارشادات عالیہ
بسلسلہ
یوم ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ

۲۲جمادی الثانی، 1432ھ بمطابق14مئی،2012ئ

امام صدق و صفا، جانشین رسالت، سسر پیغمبر، اول الصحابہ، امام لصحابہ، ثانی اثنین، رفیق نبوت، خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

میں پاکی بیان کرتا ہوں اس ذات کی جس نے اپنی مخلوق کے لیے کوئی راستہ اپنی معرفت کا نہیں رکھا سوا اس کے کہ اس کی معرفت سے عاجز ہو جائیں۔

جو شخص اللہ کی محبت کا مزہ چکھ لیتا ہے پھر اس کو طلب دنیا کی فرصت نہیں ملتی، انسانوں سے اس کو وحشت ہوتی ہے۔

مرض وفات میں لوگ عیادت کو آئے اور کہنے لگے اے خلیفہ رسول اللہﷺ! کسی طبیب کو آپ کے لیے بلایا جائے تو فرمایا ”طبیب تو مجھے دیکھ چکا ہے“ لوگوں نے پوچھا کہ پھر طبیب نے کیا کہا؟ فرمایا ”انی فعال لما یرید“

جب میں کسی شرابی کو گرفتار کرتا ہوں تو دل میں یہ آرزو پیدا ہوتی کہ اللہ اس کی ستر پوشی کرے اور کسی چور کو گرفتار کرتا ہوں اس وقت بھی یہی خواہش دل میں ہوتی ہے۔

اللہ کی قسم! مجھے کبھی خلافت کی خواہش نہ تھی نہ میں نے کبھی اللہ سے اس کو طلب کیا، نہ پوشیدہ نہ آشکارا۔

ایک روز ایک پرندے کو آپ نے درخت پر دیکھا، فرمایا ”اے پرندے تجھے خوشی ہو اللہ کی قسم! میرا دل چاہتا ہے کہ میں بھی تیری طرح ہوتا تو جس درخت پر چاہتا ہے بیٹھ جاتا ہے اور جو پھل چاہتا ہے کھا لیتا ہے اور تیرے اوپر نہ کوئی حساب ہے نہ عذاب، اے کاش! میں رستے کے کنارے کا درخت ہوتا کسی اونٹ کا میرے اوپر گزر ہوتا اور مجھے اپنے منہ میں رکھ کر چبا لیتا پھر میں مینگنی بن کر نکل جاتا، انسان نہ ہوتا۔

جب کوئی شکار مارا جاتا ہے یا کوئی درخت کاٹا جاتا ہے تو اس کا سبب یہی ہوتا ہے کہ اس نے اللہ کی تسبیح ضائع کر دی۔

بسا اوقات اونٹ پر سوار ہوتے اور مہار گر جاتی تو اونٹ کو بٹھا کر اترتے اور مہار کو خود اٹھاتے۔ لوگ کہتے کہ حضرت! آپ نے ہمیں حکم کیوں نہ دیا ہم اٹھا دیتے تو فرماتے کہ میرے حبیبﷺ نے مجھے حکم دیا ہے کہ کسی نے انسان سے کچھ سوال نہ کروں۔


اے لوگو! میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ اللہ سے ڈرو، اور اللہ کی تعریف ایسی کرو جس کا وہ سزا وار ہے اور امید و خوف دونوں کو ملحوظ رکھو اور دعا مانگنے کے ساتھ الحاف (یعنی چمٹ کر ) بھی اختیار کرو۔

دیکھو خدا نے زکریاؑ اور ان کے گھر والوں کی تعریف میں فرمایا انہم کانوا یسارعون فی الخیرات و یدعوننا رغبا و رھبا و کانوالنا خاشعین (الانبیائ90) اے اللہ کے بندو! خوب سمجھ لو اللہ نے اپنے حق میں تمہاری جانوں کو گرو کر دیا ہے اور اس پر تم سے عہدلیے ہیں۔ اور تم سے قلیل فانی یعنی دنیا کو بعوض کثیر باقی یعنی جنت و نعیم آخرت کے مول لیا ہے۔ یہ اللہ کی کتاب تم میں موجود ہے جس کے عجائب کبھی ختم نہ ہوں گے جس کی روشنی کبھی گل نہ ہوگی۔ لہٰذا تم کلام الہٰی کی تصدیق کرو، اور اللہ کی کتاب سے نصیحت حاصل کرتے رہو اور تاریکی والے دن کے لیے اس سے بینائی حاصل کرو، تم کو اللہ نے اپنی عبادت ہی کے لیے پیدا کیا ہے اور تم پر کراماً کاتبین یعنی اعمال کے لکھنے والے فرشتوں کو مسلط کیا ہے جو کچھ تم کرتے ہو وہ فرشتے جانتے ہیں اے اللہ کے بندو! تم ہر صبح و شام اس معیاد سے قریب ہوتے جاتے ہو جس کا علم تم سے غائب ہے پس اگر تم سے ہو سکے کہ تمہاری عمریں اس حال میں ختم ہوں کہ تم اللہ کے کام میں شغول ہو تو ایسا ہی کرو مگر اللہ کی مدد کے بغیر تم ایسانہیں کر سکتے۔ اے لوگو! اپنی عمر کی مہلتوں میں نیکیوں کی طرف سبقت کرو قبل اس کے کہ تمہاری عمریں ختم ہو جائیں اور تم کو اپنی بداعمالیوں سے سابقہ پڑے۔ کچھ لوگوں نے اپنی زندگیاں غیروں کے لیے صرف کردیں اور اپنی جانوں کو فراموش کر دیا میں تم کو منع کرتا ہوں کہ تم ایسے نہ بنو۔


انسان دو مرتبہ مقام نجاست (یعنی صلب پدر و شکم مادر)سے نکلا ہے۔

اے لوگو! اللہ کے خوف سے رویا کرو اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کیا کرو۔

خبردار! کوئی شخص کسی مسلمان کو حقیر نہ سمجھے کیوں کہ چھوٹے درجہ کا مسلمان بھی اللہ کے نزدیک بڑا ہے۔

ہم نے بزرگی کو تقویٰ، تونگری کو یقین اور عزت کو تواضع میں پایا۔

اے اللہ کے بندو! آپس میں قطع تعلق نہ کرو، بغض نہ رکھو، ایک دوسرے پر حسد نہ کرو اور بھائی بھائی ہو کے رہو جیسا کہ اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے۔

رسول اللہﷺ نے حکم دیا ہے کہ اپنے لونڈی غلاموں کو اولاد کی طرح رکھو، ان کو وہی کھلاﺅ جو خود کھاتے ہو اور وہی پہناﺅ جو خود پہنتے ہو۔
(ازالة الخفائ)
Muhammad Irfan Ul Haq Advocate
About the Author: Muhammad Irfan Ul Haq Advocate Read More Articles by Muhammad Irfan Ul Haq Advocate: 30 Articles with 69093 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.