ادوارِ کمپیوٹرز

Steps for Computers


پہلے دور کے کمپیوٹرز:1st Steps of Computers
Computerایک Device(آلہ) ہے،جس کی ترقی میں ہر نیا دن اضافہ کا باعث بن رہی ہیں مگر کمپیوٹر کی ارتقاءکو مختلف دور میں Divideکیاجا سکتا ہے۔البتہ یہ بات ذہن میں رہے کہ کہ کمپیوٹر کے جتنے بھی دور ہیں وہ صرف مشین ایبل تیکنیک ہے۔ذیل میں دی گئی کمپیوٹرز کی ادوارSteps from time to time قاری حضرات اور نئے سیکھنے والوں کیلئے یہ مضمون ایک معلومات کا خزانہ اکھٹا کرنے کیلئے نہایت سود مند ہو سکتا ہے:

ابتدائی دور کے کمپیوٹر مثلاً یونیوک، اِنائیک اور مارک۔۱، کا تعلق ابتدائی دور کے کمپیوٹر سے ہے۔زیادہ تر کمپیوٹر 1945ءسے 1952ءکے دور میں ہی بنے تھے۔اور زیادہ تر کمپیوٹر میں (Vaccum Tubes)کا استعمال ہی کیا گیا تھا۔اور یہ تمام کمپیوٹر اپنے مخصوص دور کی تیز رفتار کمپیوٹر ز(مشین)میں شامل تھیں۔ جس کا کام صرف حساب کتاب کرنا تھا۔یہاں یہ بھی واضح کرنا ضروری ہے کہ ان کمپیوٹر کی Memory (حافظے) یعنی یاد داشت کا سائز بہت محدود(چھوٹا) ہوتا تھا۔

٭ پہلے دور کے کمپیوٹرز کے فائدے: Vaccum Tubesمیں ایسے پرزے یا مشینیں استعمال کی گئی تھیں جو اُن ادوار میں بہت آسانی سے دستیاب ہوتا تھا۔Vaccum Tube Technologyہی نے دراصل جدید ترین Digital Computers کی ایجاد (Invention) کی بنیاد رکھی۔

٭ پہلے دور کے کمپیوٹرز کے نقصانات: اُس دور کے تمام کمپیوٹرز اپنے خد و خال (سائز) میں بہت بڑے ہوتے تھے۔ بلکہ یوں کہنا بے جا نہ ہوگا کہ یہ کمپیوٹرز اتنے بڑے ہوتے تھے کہ ان کیلئے الگ سے پلانٹ کا استعمال ناگزیر تھا۔ان کمپیوٹرز کے نتائج (Result) خاطر خواہ نہیں رہتے تھے کبھی یہ ساری کی ساری Dataدرست اور کبھی اس کے نتائج غلط بھی ہو جایا کرتے تھے۔مطلب یہ ہوا کہ اُس دور کے کمپیوٹر ز پر کلّی (مکمل) بھروسہ (Trust) نہیں کیا جا سکتا تھا۔جہاں کمپیوٹرز کا استعمال ہوا کرتا تھا وہاں ہر صورت میں Air-Conditionerایک لازمی جُز کے طور پر لگانا پڑتا تھا جو کہ ایک مشکل اور مہنگا عمل تھا۔Hardwareکرپٹ ، ناکارہ یا فیل ہو جانے کا ہر وقت خطرہ رہتا تھااور اُن ادوار میں Hardwareکا کام نہایت مشکل اور دشوار گذار مانا جاتا تھا۔کبھی ایک ہی دفعہ چلانے پر اس کا مکمل Check-upضروری ہوتا تھا کہ کہیں Windowکی کوئی فائل کرپٹ تو نہیں ہو گئی۔اور ان کمپیوٹرز کو بزنس کیلئے صرف حساب کتاب (ریاضی) کے کاموں تک ہی استعمال کیا جاتا تھا۔

دوسرے دور کے کمپیوٹرز:2nd Steps of Computers
1955تا 1970کا شمار کیا جاتا ہے۔جب Vaccum Tubesکی جگہ Transisterنے لے لی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اب کمپیوٹرز کی دوسری نسل نے جنم لی۔ اس دور میں IBM، Univac-II، CDC-1604، اور 486کمپیوٹرز معرضِ وجود میں آئے۔جو کہ پہلی نسل کے کمپیوٹرز سے اپنے سائز (حجم)کے مقابلے میں کچھ چھوٹے تھے۔اس ادوار کے کمپیوٹرز کے کام کرنے کی رفتار زیادہ تھی اور نتیجہ پہلے کی بنسبت اچھا تھا۔اور اس پر قدرے اچھے انداز میں بھروسہ بھی کیا جا سکتا تھا۔

٭ دوسرے دور کے کمپیوٹرز کے فائدے: سائز کے لحاظ سے یہ کمپیوٹرز پہلے کی نسبت قدرے چھوٹے تھے۔بھروسہ اس پر یوں کیا جا سکتا تھا کہ اس کا Resultکافی اچھا تھا اور یہی فرق پچھلے دور کے کمپیوٹرز سے اس دور کے کمپیوٹرز کو ممتاز کرتا تھا۔حرارت ()بہت کم استعمال (خرچ)کرتا تھا ۔ Hardwareکے خراب یا ناکارہ (فیل) ہو جانے کے خدشات نسبتاً کم تھے۔کاروباری طبقہ اور بزنس مین اس سے زیادہ مستفیض ہوتے تھے۔

٭ دوسرے دور کے کمپیوٹرز کے نقصانات: Air-conditionerکی ضرورت لازمی پیش پیش تھی بلکہ اس طرح کہہ لیں کہ ایئر کنڈیشنز کے بغیر ان کا چلنا ممکن ہی نہیں تھا۔ان کمپیوٹرز کو بھی حسبِ سابق ہر وقت چیکنگ کے مرحلے سے گذرنا پڑتا تھا اور چیک اینڈ بیلنس رکھنا لازمی جُزو تھا۔

تیسرے دور کے کمپیوٹرز:3rd Steps of Computers
1971تا 1975تک کا شمار ہوتا ہے۔شروع شروع میں تو سالذ ٹیسٹ Technologyمتعارف کرائی گئی جس کی وجہ سے Inter-Gradeاور Circuitsجن کو I.Csسے مراد لیا جاتا ہے(I.Csاس کو کہتے ہیں جس سے الیکٹرانک Circuits جوTransisterجیسے بے شمار (بِنا گنتی کے)اجزاءپر مشتمل ہوتے ہیں۔جسے Ciliconکے ایک چھوٹے سے ٹکرے پر یکجا (اکھٹا) کر دیا جاتا ہے۔ دورِ سوئم کے کمپیوٹرز میں سالڈ ٹیسٹ Technologyاور I.Csکا استعمال کیا گیا ہے جبکہ یہ کمپیوٹرز نسبتاً قابلِ اعتبارتھا۔زیادہ تیز رفتار ہوتا ہے اور سائز کے لحاظ سے چھوٹا ہے۔

٭ ان کمپیوٹرز کے فائدے: سائز کے لحاظ سے پچھلے دور کے کمپیوٹرز سے نہایت چھوٹے ہوتے تھے اور مرمت Repairingوغیرہ کی مد میں کم اخراجات ہوتے تھے۔کاروباری، تجارتی پیدوار بہت زیادہ سِستی ہو گئی تھی۔یہ ایک اضافی فائدہ تھا جو کمپیوٹر کے استعمال کرنے والوں کیلئے سود مند تھا۔ایک اضافی فائدہ یہ تھا اس دور کے کمپیوٹرز بجلی کاخرچ بھی کم کرتا تھا۔

٭ ان کمپیوٹرز کے نقصانات: I.C Chipبنانے کیلئے نہایت اعلیٰ طرز کی Technologyبنانے کی ضرورت درپیش تھی ۔ اس دور کے بھی کمپیوٹرز کیلئے ائیر کنڈیشنر( اے۔سی)ایک لازمی جُز تھی۔

چوتھے دور کے کمپیوٹرز: 4th Steps of Computers
1975تا 1980تک کا دور چوتھے دور کے کمپیوٹر کہلاتے ہیں۔1975ءمیں I.Csنے اس برق رفتاری سے ترقی کے منازل طے کئے کہ کمپیوٹر کے ایک بڑے حصے کو ایک چھوٹی سی Chipپر یکجا کر دیا گیا۔جسے عموماً مائیکرو پروسیسر (Micro Processor) کہا جاتا ہے۔اور مائیکرو پروسیسر کی وجہ سے ہی مائیکرو کمپیوٹر کی ایجاد ممکن ہو سکی۔Micro Computersہی کی وجہ سے کمپیوٹر بڑے بڑے اداروں، کارپوریشنوں، فیکٹریوں اور سرکاری اداروں میں لامحدود ہوا۔ اور انہی کی وجہ سے یہ کمپیوٹرز کی رسائی ایک عام آدمی تک ہوا۔مائیکرو کمپیوٹرز کی بدولت ہی بہت سی مشکلات دور ہوئیں اور اس کے بہت سے فوائد حاصل ہوئے ۔

٭ ان کمپیوٹرز کے فائدے:سائز کے اعتبار سے پچھلے ادوار کے کمپیوٹرز سے کافی چھوٹے تھے اور نتائج بھی اس کے کافی حد تک قابلِ بھروسہ رہے تھے۔یہ حرارت بھی بہت کم پیدا کرتی تھی اس لئے کہ یہ سائز میں بہت چھوٹے ہوتے تھے۔ائیر کنڈیشنز کی ضرورت بھی تقریباً ختم ہوگئی تھی اور بھی اس دور میں پہلی بار ہوا تھا۔اس کی میموری Memory(حافظہ) بہت زیادہ گنجائش کی تھی۔چوتھے ادوار کے کمپیوٹر ز کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ چونکہ یہ سائز میں کافی چھوٹے تھے اس لئے اس کی نقل و حرکت میں آسانی تھی۔Hardwareکے فیل یا ناکارہ ہونے کا بھی زیادہ احتمال نہیں تھا ۔ اور قیمت بھی اس دور کے کمپیوٹر ز کے بہت کم ہوگئے تھے اور عام آدمی کی رسائی کافی حد تک ہوگئی تھی۔اور تقریباً تمام مقاصد کیلئے ان کمپیوٹرز کو استعمال کیا جانے لگا تھا۔

٭ ان کمپیوٹرز کے نقصانات: اس دور کے کمپیوٹرز میں بہت ہی زیادہ مشکل ترین ٹیکنالوجی Micro Processor Chipبنانے کیلئے استعمال ہوتی تھی۔ اب اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آہستہ آہستہ نقصانات کم سے کم ہوتے جا رہے ہیں اور فائدے بڑھتے جا رہے ہیں۔

پانچویں دور کے کمپیوٹرز: 5th Steps of Computers.
پانچوں دور 1981ءسے شروع ہوا تھااور تاحال جاری ہے۔ابھی تک متعدد ممالک کے سائنسدانوں کا ایک جمِ غفیر پانچویں دور کے کمپیوٹر پر کام کر رہے ہیں جو خالصتاً I.Qبنیاد پر چلتے ہیں۔اُمید یہی ہے کہ اس دور کے کمپیوٹر آتے ہی انسانی سوچ کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ یہ تو تھی کمپیوٹر کی ابھی تک کی روداد۔ اب wait(انتظار) کرتے ہیں اس دور کے کمپیوٹر کا۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس دور کا کمپیوٹر انسانی سوچ کے مطابق کام کر سکے گا؟ہو سکتا ہے کہ ایسا ہو جائے۔ اور اگر ایسا ہو سکتا ہے تو Wait and Watchکیا ہوتا ہے؟؟؟
Muhammad Jawed Iqbal Siddiqi
About the Author: Muhammad Jawed Iqbal Siddiqi Read More Articles by Muhammad Jawed Iqbal Siddiqi: 372 Articles with 339036 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.