سود کھانے والا

صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1973 حدیث مرفوع مکررات 11 متفق علیہ 11

حدثنا موسیٰ بن إسماعيل حدثنا جرير بن حازم حدثنا أبو رجائ عن سمرة بن جندب رضي الله عنه قال قال النبي صلی الله عليه وسلم رأيت الليلة رجلين أتياني فأخرجاني إلی أرض مقدسة فانطلقنا حتی أتينا علی نهر من دم فيه رجل قائم وعلی وسط النهر رجل بين يديه حجارة فأقبل الرجل الذي في النهر فإذا أراد الرجل أن يخرج رمی الرجل بحجر في فيه فرده حيث کان فجعل کلما جائ ليخرج رمی في فيه بحجر فيرجع کما کان فقلت ما هذا فقال الذي رأيته في النهر آکل الربا

موسی بن اسماعیل، جریر بن حازم، ابورجاء، سمرہ بن جندب سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے دو آدمیوں کو خواب میں رات کو دیکھا کہ میرے پاس آئے اور مجھے ارض مقدس کی طرف لے چلے وہ دونوں بھی چلے یہاں تک کہ ہم ایک خون کی نہر کے پاس پہنچے جس میں ایک شخص کھڑا تھا اور نہر کے بیچ میں ایک آدمی تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہوئے تھے، تو وہ شخص جو نہر میں تھا آنے لگا جب اس نے باہر نکلنے کا ارادہ کیا تو اس نے مارا جو کنارے پر تھا، چنانچہ وہیں لوٹ گیا جہاں پہلے تھا اور جب بھی وہ نکلنا چاہتا تو وہ اس کو پتھر مارتا ہے اور اس کو وہیں واپس کر دیتا جہاں وہ پہلے تھا، میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ تو اس شخص نے جواب دیا کہ کہ جس کو آپ نے نہر میں دیکھا ہے وہ سود کھانے والا ہے۔
Khalid Mahmood
About the Author: Khalid Mahmood Read More Articles by Khalid Mahmood: 24 Articles with 47992 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.