یہ ھم کہاں جارہے ہیں۔۔۔۔!!!

یہ اللہ تعالٰی کا ھم مسلمانوں پر بے انتہا رحم وکرم ھے کہ اس عظیم رب نے نہ صرف ہمیں مسلمان پیدا کیا بلکہ ھمیں ایک ایسا دین یعنی دین اسلام بھی عطاء کیا کہ جو ھمارے لیے پیدائش سے لیکر قبر کی آغوش تک مشعل راہ ھے-

قارئین گرامی! دین اسلام نہ صرف ہمیں زندگی کے ھر معاملے میں مثلا:۔ والدین کے حقوق،اولاد کے حقوق، میاں بیوی کے حقوق پڑوسیوں، رشتہ داروں کے حقوق،میدان جنگ سے لیکر زمانہ امن تک غیر مسلموں کے حقوق کے ساتھ ساتھ زراعت سے لیکر تجارت تک کے اصول الغرض زندگی کے ہر ہر پہلو کے متعلق واضح ہدایت اور گائیڈ لائن دیتا ھے بلکہ اسلام ہمیں یہ بھی سیکھاتا ھے کہ جب تم میں تم میں سے یعنی مسلمانوں میں سے کوئی انتقال کر جائے تو اس کے بعد کیا کرنا ھے۔یعنی مردے کو کیسے غسل دینا ھے،کیسے دفنانا ھے اور کب تک اسکا غم مناناھے-الغرض دین اسلام ہمیں پیدائش سے لے کر موت تک کے سفر کے لیے مکمل رہنمائی فراہم کرتا ھے- اور تاریخ اس بات کا گواہ ھے کہ جب تک بحیثیت مجموعی مسلمانوں نے دین اسلام سے اپنا تعلق جوڑے رکھا وہ اس دنیا میں ھرلحاظ سے کامیاب رھے۔ اور اج بھی اگر ہم اپنے ارد گرد نظر دوڑا کے دیکھے تو ہمیں نظرآ جائیگا کہ اسلام اور اس کے اصولوں پر کاربند لوگ آج بھی سکون و اطمینان کی زندہ گی گزاررھے ھیں۔۔۔۔۔۔اسلام کی انہی مندرجہ بالا خوبیوں سے متاثر ھوکر آج اہل کفر جوق درجوق مسلمان ہوکر دائرہ اسلام میں داخل ھورہے ہیں اور جب بھی آپ کسی نو مسلم سے انکے چھوڑے ہوئے دین اور پھر دین اسلام کے متعلق پوچھیں گے تو وہ یہی کیےگا کہ پیلے زندگی میں سب کچھ ھونے کے باوجود سکون میسر نہ تھا جب کہ اسلام قبول کرنے کے بعد سکون ھی سکون ھے-لیکن اور صد افسوس کہ مندرجہ بالا تمام تر حقائق کے باوجود ھم مسلمان دین سے دور ھوتے جارہے ہیں۔ قارئین ! یہ ایک کڑوا سچ ھے کہ آج ھم مسلمانوں میں سے اکثریت نے دین کو اپنی زندگیوں سے نکال دیا ہے بلکہ المیہ تو یہ ھے کہ آج ہم اپنے مردوں کو بھی غیرمسلموں کی طرح خراج عقیدت پیش کرنے لگے ہیں-آج ہم اپنے فوت شدہ احباب کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی ،نوافل اورصدقات دینے کی بجائے ان کے یاد پھول چڑھارھے ہیں اور شمعیں روشن کررہے ہیں-اور قارئین! ایسے مناظر آج کل اکثر و بیشتر ہمارے سامنے آجاتے ہیں۔اور ایک ایسا ہی منظر جمعرات یکم مارچ ٢٠١٢ کے دن سوات سے شائع ہونے والے ایک روزنامے ۔۔ روزنامہ آزادی سوات،، میں میری نظروں سے گزرا جس میں پاک آرمی کے کرنل رینک کا ایک افسر،ملالہ یوسفزئی کے ہمراہ ایک تقریب میں آج سے ٤سال قبل حاجی بابا سکول نزد حاجی بابا چوک مینگورہ سوات میں ہونے والے حملے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی یاد میں شمع روشن کر رہے تھے- اور یہ کام اب تقریبا کافی سارے علاقوں میں اب ھونے لگا ھے-لیکن میرا ان تمام لوگوں سے صرف اور صرف ایک ھی سوال کہ کیا آیا آپ لوگوں کے ان حرکتوں سے یعنی مردوں کی یاد میں شمعیں روشن کرنے ان مردوں یعنی وفات شد گان کو کوئی اجر و ثواب بھی ملتا ھے،یا یہ کہ صرف آپ لوگوں کو کفار کی نقالی مقصود ہیں۔۔۔۔۔۔۔؟

آخر میں صرف اتنا کہ خدارا انگریز کی نقالی کو چھوڑ کر نبی (محمدصلی اللہ علیہ وسلم) کے غلامی میں آجائیں کہ یہی ایک راستہ ہے جو باعث افتخار بھی ہے اور باعث نجات بھی۔۔۔۔۔۔!!!
Saeed ullah Saeed
About the Author: Saeed ullah Saeed Read More Articles by Saeed ullah Saeed: 112 Articles with 106042 views سعیداللہ سعید کا تعلق ضلع بٹگرام کے گاوں سکرگاہ بالا سے ہے۔ موصوف اردو کالم نگار ہے اور پشتو میں شاعری بھی کرتے ہیں۔ مختلف قومی اخبارات اور نیوز ویب س.. View More