کیا گنجے ویلین کا دور لوٹ رہا ہے؟

ارب پتی بن کر ’اگنی پتھ‘ نے اندرون اور بیرون ملک کامیابی کی راہ پر ایک اور سنگ میل عبور کرلیاہے جبکہ اگنی پتھ کی کامیابی سے سنجے دت کی خوشی چھپائے نہیں چھپ رہی ہے۔ اپنے نئے اور منفرد کردار میں یہ فلم وجے دیناناتھ چوہان سے زیادہ کانچا چینا کی فلم لگ رہی ہے۔ یہ فلم گنجے ویلین کے دور کو لوٹا لائی ہے جوبے رحم شیٹی، باب کرسٹو، اس کے درمیان شاکال کے طور پر خوب مشہور ہوئے۔گزشتہ کچھ سال سے ایسا لگ رہا ہے کہ بالی ووڈ کے ویلین کو سازش تیار کرنے والے رشتہ داروں، بدعنوان پولیس والوں اور لیڈروں تک محدود کر دیا گیا لیکن سنجے دت کے کانچا چینا کے کردار کی کامیابی سے یہ سب بدلتا ہوا لگ رہا ہے۔ سنجے دت خود محسوس کرتے ہیں کہ اب ماضی کی طرف لوٹ جانے کا وقت آ گیا ہے۔ دت کہتے ہیں کہ ہالی ووڈ میں ہیرو کی طاقت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاتا ہے کہ اس نے کتنے طاقتور ویلین کے خلاف جیت درج کی۔ ظاہر ہے ویلین کا طاقتور ہونا بہت اہم ہے۔ ہیرو کی ہیروگیری جبھی تو جمے گی جب اس نے کسی لارجر دین لائف Larger Then Lifeویلین کو شکست دی ہو۔’اگنی پتھ‘ کے ڈائریکٹر کرن ملہوترا نے سنجے کو کانچا چینا کے کردار کے ا سکیچ دکھائے۔ یہ کردار ہالی ووڈ فلم 'ایپوکیلپس ناؤ‘ کے مرلون برانڈو سے متاثر تھے لیکن وہ سر منڈوانے سے انکار کرتے رہے کیونکہ اسی دوران کچھ دوسری فلموں کی شوٹنگ بھی کرنی تھی۔ آخر کار وہ تیار ہو گئے۔ اب اپنے کردار کے سلسلے میں وہ کہتے ہیں کہ اس سے اچھا کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔

کانچا چینا ان ویلنوں میں سے ہیں جو ہیرو پر بھی بھاری پڑتا ہے۔ جیسے شعلے میں جے اور ویرو کو ٹھاکر اچھی طرح سمجھا دیتے ہیں کہ گبر کوئی بکری کا بچہ نہیں جسے دوڑا اور پکڑ لیا۔ اپنے دور کے مشہور ویلین ڈینی ڈین زو گپا کہتے ہیں کہ سنجے دت کے سر منڈوانے سے کردار میں جان پڑ گئی ہے۔ اداکاربریڈ پٹ ہالی ووڈ فلم سیون ائیرس ان تبت7 Years In Tibbet میں میں نے بھی گنجے بودھ بھکش کا رول ادا کیا تھا۔ اسی دوران ’پکار‘ کیلئے راج کمار سنتوشی نے مجھ سے گنجے ویلین کا کردار کرنے کو کہا۔ جو کافی مشہور رہا۔ سنجے دت کے رول کے بعد ویلین اور چمکے گا۔ جیساکہ شعلے میں امجد خان کے رول کے بعد ہوا تھا۔ گبر کے رول کی پہلے مجھے پیشکش کی گئی تھی لیکن اس وقت تک میں نے فیروز خان کی دھرماتما کو سائن کر لیا تھا۔ گبر کا رول ایسا ہٹ ہوا کہ اس سے ویلنوں کا محنتانہ بڑھ گیا۔ میرا بھی۔ جیمز بانڈ سیریز کی فلم آکٹوپسی میں ویلین گووندا کی کردار ادا کرنے والے کبیر بیدی کہتے ہیں بڑے فنکار ہمیشہ چیلنج والا کردار چاہتے ہیں، چاہے وہ ویلین کا ہی کیوں نہ ہو۔ اور گنجاویلین تو خاص ہوتا ہی ہے لیکن اگر ہرویلین گنجا ہونے لگے گا تو یہ بورنگ ہو جائے گا۔روبوٹ، راونRa One اور اگنی پتھ کی کامیابیوں کو دیکھیں تو یہ انداز لگایا جا سکتا ہے کہ اب ہم سپر ولین کی دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ ٹریڈ میگزین باکس آفس انڈیا کے ایڈیٹر وزیر سنگھ کہتے ہیں کہ اب ایسے ولین نہیں بچے جو امجد خان اور امریش پوری کے قد کو چھو سکیں۔ اس لئے دیکھنے میں آ رہا ہے کہ سنجے دت اور رشی کپور جیسے ہیرو ویلین کا کردار ادا کر رہے ہیں۔’ ڈر‘ میں شاہ رخ خان بھلے ہی اینٹی ہیرو رہے ہوں لیکن ڈان2 میں وہ صحیح معنوں میں ویلین ہیں۔ آخری اسپیشلسٹ ویلین اور بیڈ مین کے خطاب سے نواجے گئے گلشن گروور کہتے ہیں، یہ ٹرینڈ بالی ووڈ میں کچھ وقت تک رہے گا لیکن میں ایک بات کہنا چاہوں گاکہ جب ہیرو ولین کے کردار ادا کرتے ہیں تو وہ اپنے لئے ایک قابل فخرانجام چاہتے ہیں جبکہ لوگ ولین کو نیست و نابود ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کچھ عرصہ بعد ناظرین اس ٹرینڈ سے اوب جائیں۔ابھی تو بالی ووڈ کے ویلین کا قد بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ شائقین کویاد رکھنا چاہئے کہ عامر خان پہلے ہی دھوم 3کیلئے ویلین کے کردار ادا کرنے کیلئے منظوری دے چکے ہیں۔ اصل میں آج کل نگیٹو رولس یا منفی کردار اتنے اچھے لکھے جانے لگے ہیں کہ سنا ہے کہ دھوم3 کی ا سکرپٹ پڑھنے کے بعد ریتک روشن نے کہا تھا کہ وہ ڈبل رول کرنا چاہتے ہیں تاکہ سپر ہیرو اور سپر ویلین دونوں کا کردار ادا کر سکیں۔ بڑی کاوشوں کے بعد آخر کار یہ رول وویک اوبرائے کے اکاؤنٹ میں چلا گیا جن سے راونRa One کے ویلین کا کردار ارجن رمپال نے چھین لیا تھا۔
S A Sagar
About the Author: S A Sagar Read More Articles by S A Sagar: 147 Articles with 115868 views Reading and Writing;
Relie on facts and researches deep in to what I am writing about.
Columnist, Free Launce Journalist
http://sagarurdutahzeeb.bl
.. View More