مواقع کی تلاش

آج دنیا بہت تیزی سے ترقی کی طر ف محوِ سفر ہے ، ہر انسان تنہا رہتے ہوئے خود کو ایک کامیاب اور کامران انسان کے طور پر منوانے کو کوشاں ہے،وِیل کی ایجاد نے سفری ذرائع کو بہت تیز بنا دیا ہے، آج ناشتہ پاکستان میں تو لنچ لندن میں ،پھر ڈنربارسلونا میں کیا جاتا ہے، ” پنسولین“ کی ایجادنے میڈیکل سائنس کو،کمپیوٹر نے وقت کی بچت اوررنگوں کی خوبصورتی کو اورکرنسی کی ویلیونے دنیا کی ترقی کو اصل شیپ میں بدل دیا ہے،انسان کے لیے دور دراز کے اَسفار منٹوں میں سمٹ گئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ آج کے دور میں روزگار کے لیےمواقع کیتلاش ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے،کمپیوٹر کی ایجاد نے جہا ں روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں وہاں پرپرانے ذہن کے لوگوں کو بھی فارغ کردیا ہے، آج دنیابہت ہی تیز ہوچکی ہے،جو قومیں اپنی گزرانِ زندگی کو کمپیوٹر کے ساتھ منسلک کرتی جارہی ہیں وہ اپنا مستقبل محفوظ بناتی جارہی ہیں اور جوقومیں ابھی تک کمپیوٹر سے دور ہیں وہ آج بھی روزگار کے اُبھرتے ہوئے مواقعوں سے کوسوں دور ہیں۔

کہتے ہیں کہ ہیں کہ انسان کے آس پاس (آگے پیچھے،اُوپر نیچے ،دائیں بائیں)ہزارہا مواقع بکھرے پڑے ہیں لیکن اہل دانش ان کو پہچان پاتے ہیں اور کم عقل آج بھی فراغت کا رونا رو رہے ہیں ،دنیا کے قومی اخبارات کے لاکھوں صفحات روزانہ”کام کے لیے مطلوبہ ماہرین کی ضرورت ہے“ کی بولی بولتے ہیں،لیکن سمجھنے والے سمجھ جاتے ہیں اور کچھ ناسمجھ پیچھے رہ جاتے ہیں، آج دنیا میں سب سے بڑ ا مسئلہ مواقعوں کی پہچان اور ان تک رسائی ہے اوردیکھنا یہ ہے کہ کیا ہمارے اندر یہ صلاحیت موجود ہے یا نہیں؟ یاد رہے کہ مواقع کی تلاش میں انسان کوخود قدم بڑھا نا پڑتا ہے کیوں کہ کاروبار،نوکری ،جاب یا کامیابی کی کوئی پاﺅں نہیں ہوتےکہ وہ چل کر آپ کے پاس آسکیں،اس دوران انسان کو قدم قدم پہ تکالیف سہنا پڑتی ہیں قدم قدم پہ اپنی خواہشات قربان کر نا پڑتی ہیں،قدم قدم پہ بھوک و پیاس برداشت کرنا پڑتی ہے،انسان کو حد سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے،پھر ایک دن یہی بھوک پیاس،خواہشات کی قربانی اورزندگی کی مشکلات اِنسان کومواقع کے اَمبار کے سامنے لا کر کھڑا کر دیتی ہیں،پھر یہی انسان اگر مٹی کو بھی ہاتھ لگا تا ہے تو وہ مٹی سونا بن جاتی ہے،فرانس دنیا کی وہ قوم تھی جس نے انقلاب فرانس کے دنوں میں اپنی گلیوں کو خون سے رنگ دیا تھا لیکن آج ایفل ٹاور کی بلندی اِس قوم کے عزم و ہمت کو ظاہر کرتی ہے،آج فرانس ائیر لائین دنیا کی دسویں بڑی ائیر لائین ہے ،کل تک آسٹریلیا جنگلات اور میدانوں کا گھر تھاکوئی وہاں کاسفر نہیں کرتا تھالیکن آج دنیا کا 7واں خوبصورت ترین اور صاف ترین ملک ہے،کل تک ناروے دنیا کی وہ بستی تھی جہاں پہ دنیا کی انتہا ہو جاتی ہے جہاں آدھے ملک میںسورج غروب ہی نہیں ہوتا ہے جبکہباقی آدھے ملک میں 6ماہ تک رات رہتی ہے لیکن اس کے باوجود اس قوم نے اپنے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرکے اپنے آپ کو دنیا کی عظیم ترین قوم بنالیا ہے،کینیڈا رقبے کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اس کے پاس اپنےملک میں آباد کرنے کے لیے لوگ ہی نہیں ہیں ، اس کی کل آبادی ساڑھے تین کروڑ ہے،لیکن اس کے باوجود مواقع پیدا کرنے لحاظ سے اِسے دنیا کادوسرا بڑ ا ملک کہا جاتا ہے،امریکہ دنیا کی وہ سرزمین ہے جس میں سب سے زیادہ مواقع پائے جاتے ہیں،دنیا میں سب سے زیادہ لوگ امریکہ کی طرف ہجرت کرکے آتے ہیں،دنیا میں سب سے زیادہ سائنسدان ، سب سے زیادہ انجنیرز ،سب سے زیادہ امیر ترین لوگ ، سب سے زیادہ نوبل انعام یافتہ اور سب سے زیادہ تعلیم یافتہ لوگ امریکہ میں آباد ہیں ،امریکہ کی اس ترقی میں سب سے زیادہ کردار امریکن حکمرانوں کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ مخلص ہونا ہے،جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے بل گیٹس ، ابراہم لنکن اور جان میلن جیسے لوگ پیدا کیئے ہیں۔

ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے،ہم وسائل کے اعتبار سے بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں،ہم علاقائی طاقت کے لحاظ سے بھی کم نہیں ہیں،ہمارے پاس ایک بہترین آرمی ہے،محنت کرنے والی قوم ہے،دنیا میں دوسرابڑا کوئلہ کا ذخیرہ ہے،بہترین نہری نظام ہے،چاروں موسم ہیں،خوراک پیداکرنے والے ممالک میں ہمارا نام آتا ہے،ہم UNOکے اَنرجی ممالک میں شمار ہوتے ہیں،ہمارے پاس ٹیلنٹ کی اتنی بھر مار ہے کہ دنیا کی سب کم عمرترین سوفٹ وئیر ڈیولپر بھی ہماری لڑکی تھی،ہمارے پشاور کے ایک موٹر مکینک نے ہوائی جہاز تک بھی بنا دیا ہے،ہمارے پاس اگلے پچاس سال تک کوئلہ سے بجلی بنانے کے ذخائر موجود ہیں لیکن حکمرانوں کی سستی یا ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہماری قوم ان سب مواقع سے فائدہ اُٹھانے سے قاصررہی ہے ،یا د رہے کہ ترقی کے لیے انسان کو مواقع سے فائدہ اُٹھانے کے لیے لگا تار کام کرنا پڑتا ہے،لیکن ہمارے عوام کا ڈیلی کا قیمتی ٹائم حکمرانوں کی سیاست کی نظر ہو جاتا ہے،روز کوئی نہ کوئی سیاسی جماعت اپنے جلسہ کا اعلان کر دیتی ہے، جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام اپنے کام کاج کو چھوڑ کر جمع ہوتے ہیں،یوں ترقی کی منازل طے کرنے میں دشواری آتی ہے،اس وقت پاکستان میں سب سے زیادہ جو فیلڈ ترقی کر رہی ہے وہ سیاست ہے، جس میں زیادہ تر وہ لوگ شریک ہورہے ہیں جن کے پاس پیسہ نہیں ہے اس لیے جب وہ سیاست میں قدم رکھتے ہیں تو کرپشن کرکے راتوں رات امیر اور اگلے الیکشن کی تیاری شروع کردیتے ہیں،یوں عوام کا لائف سٹائل پست سے پست ہو تا چلا جاتا ہے،آج اگر ہم حقیقی تبدیلی کے خوہاں ہیں توہمیںجلسے جلوسوں سے اجتناب کرنا ہوگا تاکہ یہ طبقہ ہماری Gathering کو دیکھا کر اکر اپنی اگلی باری کو یقینی نہ بنا سکے۔
Salman Ahmed Khan
About the Author: Salman Ahmed Khan Read More Articles by Salman Ahmed Khan: 10 Articles with 7624 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.