تہہ کرکے جیب میں رکھ لیجئے ٹی وی کو

ایل سی ڈی ٹی وی اور 3ڈی ٹی وی کو تو بھول جایئے کیوں کہ اب زمانے کیو ڈی ٹی وی کا آرہا ہے۔کیوڈی سے مراد کو’انٹم ڈاٹس ‘سے ہے۔انگلینڈ میں مانچسٹر یونیورسٹی سے وابستہ سائنسدانوں نے روشنی پیدا کرنے والے ایسے خود کفیل کرسٹل ایجاد کئے ہیں جن سے نہایت پتلے ٹی وی ایجاد کئے جاسکتے ہیں یہ کرسٹل کو انٹم ڈاٹس کہلاتا ہیں جو انسانی بال کی موٹائی سے بھی ایک لاکھ گنا چھوٹے ہوتے ہیں۔ان کرسٹلوں کو پلاسٹک کی لچکدار چادروں پر طبع کرکے کاغذ جیسی پتلی اسکرین تیار کی جا سکتی ہے۔ایسے ٹی وی اسکرین کو آپ جیب میں رکھ کر کہیں بھی لے جا سکتے ہیں۔ان کرسٹلوں کو وال پیپر پر پرنٹ کرکے کمروں کے سائز جتنے اسکرین والے بھی تیار کئے جاسکتے ہیں۔سائنسدانوں کو توقع ہے کہ پہلا کیوڈی ٹی وی آئندہ سال کے آخر تک بازار میں دستیاب ہو جائے گا۔لچکدار اسکرین و الے ماڈلوں کو بازار میں عمومی فروخت کے لئے آنے میں کم از کم 3سال لگیں گے۔موجود ہ زمانے میں زیادہ تر ٹیلی ویژنوں میں لائٹ کرسٹل ڈسپلے یا ایل سی ڈی نصیب ہوتی ہے۔جو لائٹ ایمی ٹنگ ڈایوسس یا ایل ای ڈی سے روشن ہوتی ہے۔ فی الحال ایل سی ڈی اسکرین 2یا3انچ موٹی ہوتی ہے ۔جبکہ ایل ڈی کی بجائے کوانٹم ڈانس کا استعمال کرنے پر ٹی وی اسکرین نہایت پتلی ہو سکتی ہے۔مزید خو شنجری یہ کہ کوانٹم ڈانس نہایت ار زاں سیمی کنڈکٹنگ میٹیریل سے تیار کئے جاتے ہیں یہ بجلی یا الٹرا وائلٹ لائٹ سے توانائی حاصل کرنے کے بعد روشنی پیدا کرتے ہیں۔ محققین کے مطابق اگر کرسٹلوں کے سائز میں تبدیلی کردی جائے تو ان سے پیدا ہونے والے رنگ بھی تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔ کو انٹم ڈانس کا سب بڑا فائدہ یہ ہے کہ انہیں پلاسٹک کی شیٹ پر پرنٹ کیا جا سکتا ہے۔ایسی شیٹ موڑ کر جیب میں بھی رکھی جاسکتی ہے۔اس کی وجہ سے ان کا استعمال نئے قسم کے چھو ٹے پرسنل ڈیو اڈیوائس بنانے کے لئے کیا سکتا ہے۔کوانٹم ڈاٹس سے لیس پردے بھی تیار کئے جاسکتے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق ان کا استعمال نئے قسم کے بلب بنانے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔کوانٹنم ڈاٹس کے ذریعے مشتع ہونے والے رنگ نہایت چمکتے ہیں اور انہیں روشن کرنے میں نہایت قلیل مقدار میں توانائی کی فروخت ہوتی ہے۔اس سے بننے والے ڈسپلے موجودہ ایل سی ٹی ڈسپلے سے کہیں بہتر ہوں گے یہی وجہ ہے کہ الیکٹرونکس کمپنیوں میں کیوڈی ٹی وی پر زبردست جوش وخروش پایا جارہا ہے۔
S A Sagar
About the Author: S A Sagar Read More Articles by S A Sagar: 147 Articles with 116011 views Reading and Writing;
Relie on facts and researches deep in to what I am writing about.
Columnist, Free Launce Journalist
http://sagarurdutahzeeb.bl
.. View More