ٹینشن سے نجات اورمسخرہ جانور

1924ءکا واقعہ ہے‘ اس وقت تک کوٹی‘ شمالی امریکہ میں متعارف نہیں تھا۔ ایک پرانا شکاری اپنے کتے کے ہمراہ سکوشیا کے پہاڑی جنگلوں میں سفر کررہا تھا اس سے پہلے وہ کئی مرتبہ یہاں آیا تھا اور جنگل کے چپے چپے سے واقف تھا۔ اچانک کتے نے کان کھڑے کرلیے اور زور زور سے بھونکنے لگا۔ دوسرے ہی لمحے وہ بلی کے قدوقامت کے ایک جانور کا تعاقب کررہا تھا۔ اس جانور نے زقند لگائی اور درخت پر چڑھ گیا۔ شکاری نے غور سے دیکھا تو اس نے محسوس کیا کہ یہ اس علاقے میں نیا جانور ہے اور اس سے پہلے اس کے مشاہدے میں نہیں آیا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ کوٹی کو امریکہ کے کسی باشندے نے دیکھا.... شکاری کوٹی پر پتھر پھینکنے لگا۔ تنگ آکر کوٹی درخت سے اترا‘ کتا اس کی طرف لپکا تو شکاری یہ دیکھ کر ششدرہ رہ گیا کہ یہ جانور کتے کا بے جگری سے مقابلہ کررہا ہے شکاری نے اسے بندوق کا نشانہ بنایا اور پکڑ کر ایریزونا یونیورسٹی میں لے گیا۔ وہاں سائنسدانوں کیلئے یہ ایک نئی مخلوق تھی۔ وہ فوراً یہ معلوم کرنے کی کوشش کرنے لگے کہ یہ جانور کون ہے اور کہاں سے آیا ہے۔

کوٹی کا اصل وطن جنوبی امریکہ کے گھنے جنگل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب شمالی امریکہ کے مختلف جنگلوں میں بھی پایا جاتا ہے‘ حالانکہ پہلے یہاں اس کا وجود نہیں تھا۔ ماہرین حیوانات ابھی تک اس معمے کو حل نہیں کرسکے کہ یہ جانور کیوں اپنے اصل وطن سے نکلا اور چیٹل میدانوں‘ بلند و بالا پہاڑوں اور لق ودق صحرائوں کو عبور کرکے ہزاروں میل دور شمالی امریکہ کے جنگلوںمیں کیسے آگیا۔ کوئی نہیں جانتا کوٹی شمال میں سب سے پہلے کب اور کیسے آیا؟

ناک اور تھوتھنی کوٹی کے جسم کے اہم ترین حصے ہیں۔ اس کی قوت شامہ غضب کی ہے جس چیز کی بو اس کے نتھنوں میں آجائے اس کی تحقیق کیے بغیر نہیں رہتا۔ خوراک کی تلاش میں بالخصوص ناک اسے بہت مدد دیتی ہے۔ تھوتھنی ربڑ کی طرح نرم اور لچکدار ہے لیکن اس میں اتنی طاقت ہے کہ بھاری پتھروں کو الٹ سکتی ہے کوٹی چٹانوں کے نیچے سے شکار کو بآسانی نکال لیتا ہے۔

کوٹی بلا کا پیٹو ہے‘ جو کچھ مل جائے چٹ کر جاتا ہے۔ بالعموم کیڑے مکوڑے‘پھل‘ پودوں کی جڑیں چھپکلیاں اور چوہے اس کی دوزخ کا ایندھن بنتے ہیں۔ خوراک کی تلاش میں وہ درختوں پر چڑھ جاتا ہے اور گھونسلوں میں سے پرندوں کے انڈے ہڑپ کرتا ہے۔ درخت پر چڑھنے میں بہت ماہر ہے لیکن اترتے وقت اناڑی پن کا مظاہرہ کرتا ہے اور اکثر پھسلتا ہوا ناک کے بل زمین پر آگرتا ہے۔

کوٹی کی چال بہت مضحکہ خیز ہے‘ مسخروں کی طرح آہستہ آہستہ ٹہلتا ہوا چلتا ہے۔ ترنگ میں آجائے تو چلتے چلتے دم کو بے مقصد زمین پر مارتا ہے‘ جیسے اپنے بانکپن کا مظاہرہ کررہا ہو‘ کتے اس کی چال سے بہت فائدہ اٹھاتے ہیں اور اسے بے خبری میں جالیتے ہیں۔ عام حالات میں بے ضرر جانور ہے لیکن مقابلہ کرنا پڑے تو ڈٹ کر لڑتا اور اپنے تیزنوکیلے پنجوں سے حریف کو خوب زچ کرتا ہے۔ کوٹی کا وزن بالعموم پندرہ پونڈ کے قریب ہوتا ہے۔

موسم گرما میں نر اور مادہ مل کر گھر آباد کرتے ہیں۔ اس کے ڈھائی ماہ بعد بچے پیدا ہوتے ہیں جو تعداد میں پانچ یا چھ ہوتے ہیں۔ یہ بچے اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں۔ وہی ان کی پرورش اور نگہداشت کی ذمہ دار ہوتی ہے۔ نر کوٹی علیحدہ رہتا ہے۔ سردیوں کے وسط میں بچے جوان ہوجاتے ہیں اور آزادانہ حیثیت سے رہنے لگتے ہیں۔

بعض لوگ اسے گھروں میں پالتے ہیں‘ صفائی کے معاملے میں بہت نازک مزاج ہے جب بھی کوئی چیز کھاتا ہے فوراً منہ اور پنجوں کی اچھی طرح صفائی کرتا ہے۔ اگر اس سے بے توجہی کا برتائو کیا جائے تو بچوں کی طرح بسورنے اور ریں ریں کرنے لگتا ہے اور اس وقت تک چین نہیں لیتا جب تک مالک کو راضی نہ کرلے۔

کوٹی بڑا زندہ دل اور خوش مزاج جانور ہے‘ پیدائشی مسخرہ ہے‘ بندر کی کئی خوبیاں اس میں موجود ہیں۔ مالک کو خوش کرنے کیلئے آنکھ مچولی کھیلتا ہے اور طرح طرح کی نقلیں اتارتا ہے۔ صحن یا کمرے کے آر پار ایک رسی یا تار باندھ دیجئے نٹ کی طرح تار پر اس مہارت سے چلے گا کہ دیکھنے والے اش اش کر اٹھیں گے۔تار پر اس طرح چلتا ہے جیسے کوئی شوخ بچہ شرارتوں میں منہمک ہو۔
Jaleel Ahmed
About the Author: Jaleel Ahmed Read More Articles by Jaleel Ahmed: 383 Articles with 1182383 views Mien aik baat clear karna chahta hoon k mery zeyata tar article Ubqari.org se hoty hain mera Ubqari se koi barayrast koi taluk nahi. Ubqari se baray r.. View More