دہلی کے بدلتے مزاج سے پریشان ہیں خود دہلی والے

دہلی سے ملحقہ میدانی علاقوں میں ہوئی ہلکی بارش اور جموںوکشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برفباری کا اثربھلے ہی اگلے چند دنوں میں دہلی کے موسم کو سرد کردے لیکن زندگی کے متعدد شعبوں میں جاری گرمی سے خود دہلی والے بے حال ہیں ۔واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات یا جمعہ سے سردی میں اضافہ کی ’بشارت‘ سنائی گئی ہے جس سے گرم کپڑے فروخت کرنے والوں کو’راحت‘ کا احساس ہواہے۔محکمہ موسمیات کی مانیں تو اس سے سردی میں اضافہ ہوگا جس کے اثرات دہلی کے علاوہ یوپی ، بہار ، پنجاب اور ہریانہ میں بھی پڑیں گے اوران علاقوں میں بھی موسم کم و بیش ایسا ہی رہے گا۔ علم موسمیات کے شعبے سے وابستہ کے ڈائریکٹر اجیت تیاگی کے مطابق نومبر میں اچھی بارش نہیں ہونے اور موسم میں زیادہ تبدیلی نہیں آنے کی وجہ سے اس مرتبہ ابھی تک اتنی سردی نہیں ہوئی ہے لیکن دسمبر کے تیسرے ہفتے کے دوران دہلی میں بارش ہونے کا امکان ہے۔ اس کے بعدنہ صرف درجہ حرارت میں کافی کمی آئے گی بلکہ سردی میں اضافہ ہوگا نیز بدھ کو ہریانہ اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں ہلکی بارش ہونے اور پہاڑی علاقوں میں برفباری ہونے کا اثر بھی جمعرات یا جمعہ تک دارالحکومت کے موسم پر نظر آنے لگے گاجس سے سردی کا احساس بڑھے گا اور صبح کے وقت درجہ حرارت بھی کم رہے گا۔توقع ظاہر کی گئی ہے کہ دسمبر کے آخر تک دہلی میں اچھی خاصی سردی طاری ہوجائے گی نیز دن کے درجہ حرارت میں بھی کمی واقع ہوگی بلکہ محکمہ موسمیات پر یقین کریں تو جمعرات کی شام تک ہلکی بارش یا بوندابادی ہو سکتی ہے۔ حالانکہ بدھ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 3 ڈگری گریڈ زیادہ رہا جبکہ کم از کم درجہ حرارت معمول سے 5 ڈگری گریڈزیادہ محسوس کیا گیا لیکن بارش کہیں پر بھی ریکارڈ نہیں ہوئی۔

ان تمام پیشن گوئیوں کے دوران ایم سی ڈی نے پارکنگ چارج میں تین گنا اضافہ کرنے کی تجویز پیش ہے۔ اگر یہ تجویز پاس ہو جاتی ہے تو پارکنگ مافیاؤں کی آپ مہاری برداشت کرنے والی دہلی کی پریشانی مزید بڑھ جائے گی۔ ایم سی ڈی کمشنر کے ایس مہرا نے 2012-13 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے پارکنگ چارج بڑھائے جانے کی تجویز پیش کی ہے جس کے مطابق ایم سی ڈی کو قریب 40 کروڑ روپے اضافی آمدنی ہوگی۔حالانکہ فی الحال ایم سی ڈی پارکنگ میں 2 پہیہ سواریوں کیلئے 10 گھنٹے تک 7 روپے کی مار برداشت کرنی پڑتی ہے لگتے ہیں جسے بڑھا کر 20 روپے کرنے کی وعید سنائی جا رہی ہے جبکہ10 گھنٹے سے زیادہ کیلئے 15 روپے سے بڑھا کر 45 روپے کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ فی الحال2پہیہ سواریوں کیلئے ماہانہ چارج بلے ہی 250 روپے ہو لیکن مستقبل میں 750 روپے کرنے کی تجویز ہے جبکہ4 پہیہ والوں کو10 گھنٹے کے 10 روپے کی بجائے 30 روپے پارکنگ چارج ادا کرنے ہوں گے ۔اس کے ساتھ ہی10 گھنٹے سے زیادہ کا چارج 20 روپے سے بڑھا کر 60 روپے تک کئے جانے کی تجویز بجٹ میں رکھی گئی ہے۔ اسی طرح ماہانہ چارج 500 روپے سے بڑھا کر 1500 روپے اور آصف علی روڈ پر پارکنگ میں ماہانہ چارج 600 سے 1800 روپے کرنے کی تجویز ہے۔جبکہ آٹو رکشاؤں کو 10 گھنٹے تک 25 کی بجائے 75 روپے کی مار جھیلنی پڑ سکتی ہے جبکہ 10 گھنٹے سے زیادہ کیلئے یہ چارج 50 روپے سے بڑھا کر 150 روپے کرنے اور 1250ماہانہ کی بجائے 3750 کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔بس اور ٹرک کیلئے 10 گھنٹے کے30 روپے کی جگہ 90 روپے جبکہ 10 گھنٹے سے زیادہ کیلئے 60کی بجائے 180 روپے کرنے نیز ماہانہ چارج 1500 سے بڑھا کر 4500 کرنے کی تجویز بجٹ میں رکھی گئی ہے جس سے سردی میں پسینہ چھٹنے کے قوی امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔ ٹورسٹ کاروں کے لئے پارکنگ چارج 25 روپے سے بڑھا کر 75 روپے اور ٹورسٹ بس کیلئے 50 کی بجائے 150 روپے کرنے کی تجویز ہے۔ کافی عرصہ سے نہ صرف ایم سی ڈی پارکنگ چارج بڑھانے پر غور کر رہی تھی بلکہ سپریم کورٹ مانٹرنگ کمیٹی بھی کئی مرتبہ پارکنگ چارج بڑھانے کیلئے کہہ چکی ہے۔ایم سی ڈی کمشنرکی مانیں تو ایم سی ڈی کی پارکنگ سے ہونے والی آمدنی 2009-10 میں پارکنگ سے 61.13 کروڑ روپےحاصل ہوئے تھے جو 2010-11 میں بڑھ کر 120.10 کروڑ روپے ہو گئے جبکہ رواں مالی سال میں پارکنگ سے 140 کروڑ روپے آمدنی کی توقعات ہوگئی ہے۔
S A Sagar
About the Author: S A Sagar Read More Articles by S A Sagar: 147 Articles with 115803 views Reading and Writing;
Relie on facts and researches deep in to what I am writing about.
Columnist, Free Launce Journalist
http://sagarurdutahzeeb.bl
.. View More