چیف جسٹس کا ملزم کون؟

چیف جسٹس عدالت العالیہ آزاد کشمیرجسٹس غلام مصطفی مغل کو ریاست کے لاکھوں انصاف پسند عوام کی دعاﺅں کے نتیجے میں صحت یابی کی نعمت حاصل ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر عدل کی کرسی پر بیٹھنے کا اعزاز حاصل ہو گیا ہے چیف جسٹس کا عدل کی کرسی پر بیٹھنا صرف انصاف پسند عوام کو ہی اچھا نہیں لگا بلکہ آزاد کشمیر بھر کے وکلا ءنے چیف جسٹس کی عدالت میںواپسی کے دن 21نومبر کو اظہار تشکر کے طور منایا ہے چیف جسٹس نے عدالت میں موجود عدل کی کرسی پر بیٹھنے سے قبل مظفرآباد کی روحانی دنیا کے انچارج سہیلی سرکار کے مزار پر حاضری دی اس وقت ان کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں وکلاءبھی موجود تھے چیف جسٹس غلام مصطفی مغل کا چہرہ صحت یابی کے بعد گوہ بڑھا پر جوش اور پر اطمینان تھا مگر آپ کے دل کے اندر دکھ اور غم کی صورت میں جس بات نے جگہ بنا لی ہے وہ تاحال ملزمان کی عدم گرفتاری اور قاتلانہ حملے کے پیچھے اصل سازش کا تاحال بے نقاب نہ ہونا ہے؟ یقینا قاتلانہ حملہ میں ملوث اصل ملزمان کا تاحال گرفتار نہ ہونا اور سازش کا بے نقاب نہ ہونا ریاست کے اندر رونما ہونے والے کسی بڑے سانحہ سے کم نہیں اور جب تک اصل حقائق سامنے نہیں آتے یہ سانحہ آزاد کشمیر کے اندر قانون نافذ کرنتے والے اداروں اور خود حکمرانوں کے گلے میں شرمندگی کا طوک بن کر لٹکتا رہے گا !!!دیکھئے نہ چیف جسٹس غلام مصطفی مغل پر ہونے والا قاتلانہ حملہ صرف ایک فرد پرحملہ نہیں بلکہ عدالتی نظام پر حملہ ہے وہ عدالتی نظام جس کے ذریعے ایک عام ،بے بس اور غیر سیاسی آدمی کو بھی انصاف مل رہا ہے وہ عدالتی نظام جو کسی تعریف کا محتاج نہیں بلکہ دیگر اداروں اور افراد کیلئے خود تعریف بنا ہوا ہے وہ عدالتی نظام جس پر رشوت سفارش اور میرٹ کے ساتھ سودہ بازی کا کوئی الزام نہیں وہ عدالتی نظام جس کے سامنے کھڑا ہوانے والا مظلوم آدمی مخر محسوس کرتا ہے یقینا اس عدالتی نظام کو ناکام کرنے اور یرغمال بنانے کیلئے حملہ کیا گیا تھا لیکن دسری جانب ریاستی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ایک ملزم کو گرفتار کرنا اور اسی کو قاتل قرار دینا کسی بڑے مذاق سے کم نہیں کیونکہ آزاد کشمیر کی تمام ڈسٹرکٹ ،تحصیل بارز نے پولیس کی خودساختہ کہانی کو نا صرف ناقابل یقین قرار دیا بلکہ اس کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اصل حقائق سامنے لانے کے علاوہ سازش کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا مگر افسوس ابھی تک سازش بے نقاب ہو سکی اور نہ اصل حقائق سے پردہ اٹھایا جا سکا شائد پردے کے پیچھے گوشہ نشین پردہ پوش طاقتیں یہ نہ چاہتی ہوں کہ اصل حقائق سامنے آئیں مگر ان پردہ نشین طاقتوں کو یہ علم نہیں کہ آزاد کشمیر کے عوام باشعور ہونے کے علاوہ منہ پر بات کہنے کی جرات بھی رکھتے ہیں اور اگر حکومت نے خود حقائق سامنے نہ لائے تو عوام سڑکوں پر کھڑے ہو کر پردہ نشین طاقتوں کا ناکام لے لے پر پکاریں گے جس سے یقینا ریاستی وقار پر فرق پڑھے گااور یقینا بدامنی کی صورتحال بھی پیدا ہو جائے گی اور اس طرح کی صورتحال کا تحریک آزاد کشمیر کا بیس کیمپ کبھی متحمل نہیں ہو سکتااندریں حالات واقفان حال کی رائے کے مطابق حکومت کو اصل حقائق سامنے لانے کیلئے سر توڑ کوشش کرنا ہو گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Mumtaz Ali Khaksar
About the Author: Mumtaz Ali Khaksar Read More Articles by Mumtaz Ali Khaksar: 49 Articles with 34525 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.