محرم الحرام

پہلا مہینہ:
یہ مہینہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے اور اسی مہینے سے اسلامی سن تبدیل ہوتا ہے۔ محرم الحرام بہت عظیم اور مبارک مہینہ ہے۔ بالخصوص اس کی دسویں تاریخ بہت اہمیت و عظمت کی حامل ہے ۔محرم الحرام کی دسویں تاریخ کو ‘‘ یوم عاشورہ ‘‘ کہا جاتا ہے۔

محترم مسلمان بھائیوں اور بہنوں !
اسلام میں عاشورہ کے دن کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اس کے فضائل بے شمار ہیں یہ وہ تاریخ ساز مقدس دن ہے کہ جس دن حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش ہوئی اسی دن فرعون اور اس کا لشکر غرق ہوا۔ اسی دن حضرت ابراہیم علیہ السلام پیدا ہوئے اور اسی حضرت عیسٰی علیہ السلام پیدا ہوئے اسی دن حضرت یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ سے باہر تشریف لائے- (فیض القدیر شرح جامع صغیر )

اسلامی نظریہ کے مطابق ‘‘یوم عاشورہ‘‘ وہ مقدس دن ہے کہ جس کی اہمیت و فضیلت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا- یہی وہ تاریخ ساز دن ہے کہ جس دن نواسہ رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت امام حسین رضی اللہ تعا لٰی عنہ نے اپنی جان اسلام کی سر بلندی کے لئے قربان کر دی اور یزید جیسے فاسق و فاجر، زانی اور شرابی کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا۔
گھر لٹا نا، جان دینا کوئی تجھ سے سیکھ جائے
جان عالم ہو فدا اے خاندان اہلبیت

کوفیوں نے دھوکے سے امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ اور آپ کے اہل خانہ کو کوفے بلوایا اور بے وفائی کی اور کربلا کے مقام پر آپ اور آپ کے اہل خانہ پر یزیدیوں نے ظلم و ستم کے وہ پہاڑ توڑے جسے تاریخ انسانیت کبھی نہیں بھلا سکتی۔ ایک طرف بائیس ہزار کا یزیدی خونخوار لشکر ہے تو دوسری طرف صرف 72 نفوس قدسیہ کا قافلہ ہے۔ اس قافلے میں پردہ نشین خواتین بھی ہیں۔ بستر علالت پر کراہنے والے زین العابدین بھی ہیں۔ تو چھ ماہ کے ننھے علی اصغر بھی ہیں۔ لیکن امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنا سارا گھر اور اپنی جان بھی اسلام کی خاطر قربان کر دی اور دس محرم کو شہادت کا جام پیا۔
رزم کا میدان بنا ہے جلوہ گاہ حسن و عشق
کربلا میں ہو رہا ہے امتحان اہل بیت
بے ادب گستاخ فرقے کو سنا دے اے حسن
یوں کہا کرتے ہیں سنی داستان اہل بیت۔

عاشورہ کے دن نیک کام:

محترم مسلمان بھائیوں!
عاشورہ کے سلسلہ میں چند وہ نیک کام ذکر کئے جاتے ہیں جو بزرگان دین سے ثابت ہیں کوشش کریں کہ عاشورہ کے دن نیک اعمال کو بجا لائیں ان شاءاللہ دنیا و آخرت میں بے شمار فائدے ہونگے۔

1: یتیم کے سر پر محبت و شفقت سے ہاتھ پھیرنا بڑے ثواب کا کام ہے سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سرکار صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ جو عاشورہ کے دن یتیم کے سرپر ہاتھ پھیرے گا تو اللہ تعالٰی اس کے لئے یتیم کے سر کے ہر بال کے بدلے میں ایک ایک درجہ جنت میں بلند فرمائے گا ۔ ( غنیۃ الطالبین)

2:عاشورہ کے روز کثرت کے ساتھ توبہ کرنی چاہئے
سیدنا موسٰی علیہ السلام پر اللہ تعالٰٰی نے وحی نازل فرمائی ‘‘ اے موسٰی اپنی قوم کو حکم دو کہ وہ دسویں محرم (عاشورہ) کو میری جناب میں توبہ کریں اور جب دسویں محرم کا دن ہو تو میری راہ میں نکلیں یعنٰی توبہ کے لئے میں ان کی مغفرت فرماؤنگا۔ ( فیض القدیر شرح جامع صغیر )

3: عاشورہ کے دن روزہ رکھنا بھی باعث ثواب ہے حضور نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود بھی اس دن کا روزہ رکھا اور اپنے غلاموں کو بھی حکم فرمایا چناچہ حدیث پاک میں ارشاد فرمایا ‘‘ عاشورہ کا روزہ رکھو اس دن انبیاء کرام علیہم السلام روزہ رکھتے تھے۔ ( جامع صغیر)

حدیث:
رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ رمضان کے بعد افضل روزہ محرم کا ہے اور فرض نماز کے بعد افضل نماز رات کی نماز (یعنی صلوۃ اللیل ) ہے ( مسلم ، ترمذی)

4: عاشورہ کے روز صدقہ و خیرات کرنا باعث ثواب ہے اس عمل سے گناہ جھڑتے ہیں اور درجے بلند ہوتے ہیں۔

5: عاشورہ کے روز غسل کرنا مرض و بیماری سے بچاؤ کا سبب ہے حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص عاشورہ کے روز غسل کرے تو کسی مرض میں مبتلا نہ ہو گا سوائے موت کے۔ ( غنیۃ الطالبین)

6: عاشورہ کے روز آنکھوں میں سرمہ ڈالنا آنکھوں کی بیماری کے لئے شفا ہے ۔ سرکار دو عالم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرمایا جو شخص عاشورہ کے روز اثمد کا سرمہ آنکھوں میں لگائے تو اس کی آنکھیں کبھی بھی نہ دکھیں گی۔ ( بیہقی)

7: عاشورہ کے دن اپنے اہل وعیال کے واسطے گھر میں وسیع پیمانے پر کھانے کا انتظام کرنا چاہئے تاکہ اللہ تعالٰی آپ کے گھر میں سارا سال فراخی فرمائے ۔ سرکار مدینہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کوئی عاشورہ کے دن اپنے اہل و عیال پر خرچ کرے گا تو اللہ تعالٰی اس پر سارا سال فراخی فرمائے گا۔ حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ہم نے ایسا تجربہ کیا تو یسا ہی پایا۔ ( مشکواۃ شریف)

عاشورہ کے دن ان کاموں سے بچیں:
محترم مسلمان بھائیو! عاشورہ کے دن اکثر ہمارے بھائی اور بہنیں فضول کاموں میں ملوث ہو جاتے ہیں یاد رکھیں ماتم کرنا، نوحہ کرنا یہ سب کام شریعت میں منع ہیں اسی طرح تعزیہ بنانا ، تعزیہ دیکھنا یہ حرام ہے جو بھائی تعزیہ بناتے ہیں یا دیکھتے ہیں انہیں اس حرام کام سے احسن طریقے سے بچائیں۔ نیز محرم کے مہینے میں تمام بھائی اور بہنیں کالے ، لال ، اور سبز کپڑوں سے پر ہیز کریں۔ نیز عاشورہ کے دن تعزیہ کے جو جلوس نکلتے ہیں انہیں دیکھنا بھی جائز نہیں ۔ اسی طرح مرثیہ کے کیسٹ سنے جاتے ہیں یہ بھی منع ہے۔

پیارے بھائیو اور بہنوں ہو سکے تو عاشورہ کے دن روزہ رکھیں اور اس دن خوب عبادت کریں اور امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کو یاد کریں کہ کس طرح نواسہ رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم امام حسین رضی اللہ عنہ نے تین دن کے بھوکے پیاسے اپنی جان اللہ عزوجل کی راہ میں قربان کی۔ اور شریعت کی حفاظت کی خاطر ، اسلام کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر دیا-
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد

محرم کے نوافل :
محرم میں کسی بھی دن مکروہ اوقات کے علاوہ چھ (6) رکعت نفل نماز پڑھیں ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھیں ( نوٹ : یہ نفل دو دو رکعت کر کے پڑھیں ) جو شخص یہ چھ رکعت نماز بتائے ہوئے طریقے کے مطابق پڑھے گا تو اس کو اللہ تعا لٰی جنت میں دو ہزار محل عطا فرمائے گا۔ اور ہر محل میں ہزار دروازے یاقوت کے ہونگے اور ہر دروازے پر ایک تخت زبر جد سبز کا ہوگا ۔اس تخت پر ایک حور بیٹھی ہو گی اور اس کے علاوہ چھ ہزار بلائیں اس سے دور کی جائیں گی اور چھ ہزار نیکیاں اسکے نامہ اعمال میں لکھی جائیں گی ۔ ( راحت القلوب)
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1297336 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.