ناخن،حجامت ،موئے بغل وغیرہ سے متعلق

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!
ہمارے پیارے سر کار، مدنی تاجدارصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم صفائی کو بے حد پسند فرماتے ہیں، آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان عالیشان ہے: '' اَلطُّھُوْرُنِصْفُ الْاِیْمَانِ

یعنی صفائی آدھا ایمان ہے۔''

(جامع الترمذی ،کتاب الدعوات ،با ب ۹۲،الحدیث ۳۵۳۰،ج ۵،ص۳۰۸)

چنانچہ ہر مسلمان کو چاہیے کہ اپنے ظاہر وباطن دونوں کی صفائی کا خیال رکھے۔ ظاہر کی صفائی کاجہاں تک تعلق ہے تووہ یہ ہے کہ اپناجسم او رلباس وغیرہ نجاست سے پاک رکھنے کے ساتھ ساتھ میل کچیل وغیرہ سے بھی صاف رکھنا چاہیے ۔ نیز اپنے سر اور داڑھی کے بالوں کو بھی درست رکھیں۔ناخن بھی زیادہ نہ بڑھنے دیں کہ ان میں میل کچیل بھر جاتا ہے اور وہ کھانا وغیرہ کھانے میں پیٹ کے اندر پہنچتا ہے جس کے سبب طر ح طر ح کی بیماریاں پیدا ہونے کا اندیشہ رہتا ہے ۔نیز بغل وزیرِ ناف کے بال بھی صاف کرتے رہناچاہیے ۔ رہاباطن کی صفائی کا معاملہ تو اپنے باطن کوبھی کینۂ مسلم ، غرو ر وتکبر ،بغض وحسد ، وغیرہ وغیرہ ر ذائل سے پاک وصاف رکھنا ضروری ہے ۔ باطن کی صفائی کے لئے اچھی صحبت بے حد ضروری ہے ۔ ظاہر ی صفائی یعنی ناخن ،موئے بغل وغیرہ کی صفائی کے متعلق مدنی پھول ملاحظہ ہوں ۔

چالیس دن کے اندر اندر ان کاموں کو ضرور کرلیں، مونچھیں اور ناخنتراشنا،بغل کے بال اکھاڑنا او ر موئے زیرِ ناف مُونڈنا ۔ حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں مونچھیں اور ناخن تر شوانے او ربغل کے بال اکھاڑنے او ر موئے زیرِ ناف مُونڈنے میں ہمارے لئے یہ وقت مقرر کیا گیاہے کہ چا لیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں۔ (صحیح مسلم ،کتاب الطھارۃ،باب فی خصال الفطرۃ،الحدیث۲۵۸،ص۱۵۳ )

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حدیثِ بالا سے پتا چلا کہ چالیس دن کے اندر اندر یہ کام ضرورکرلیناچاہیے۔ ہفتہ میں ایک بار نہانا او ربد ن کو صاف ستھرا رکھنا اورموئے زیرِ ناف دور کرنا مستحب ہے ۔ پندر ہویں روز کرنا بھی جائز ہے اور چالیس رو ز سے زیادہ گزار دینا مکرو ہ و ممنوع ہے ۔ (بہار شریعت،حصہ۱۶،ص۱۹۶) پیارے اسلامی بھائیو! ہوسکے تو ہر جمعہ کو یہ کام کر ہی لینے چاہیں کیونکہ ایک حدیثِ مبارک میں ہے کہ حضور تا جدارِ مدینہ ، راحتِ قلب وسینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم جمعہ کے دن نماز کے لئے جانے سے پہلے مونچھیں کترواتے اور ناخن ترشواتے ۔

(شعب الایمان ،با ب فی الطھارات ،فصل الوضوء ،الحدیث ۲۷۶۳،ج۳،ص۲۴)
 
Muhammad Owais Aslam
About the Author: Muhammad Owais Aslam Read More Articles by Muhammad Owais Aslam: 97 Articles with 675387 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.