یوم ِتاسیس آزادکشمیر ،یوم ِتاسیس پاکستان ۔۔۔؟

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک مرتبہ سفر پر کہیں جارہے تھے کہ اچانک انہیں ایک جگہ بہت سے لوگوں کا مجمع نظرآیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اُن لوگوں کے پاس پہنچے اورپوچھا کہ یہاں اتنے لوگ کیوں جمع ہیں لوگوں نے حضرت عمر ؓ کو بتایا کہ ایک شیر راستے میں کھڑا ہے او رلوگ اس کے خوف سے آگے نہیں جارہے یہ سن کر حضرت عمر ؓ اپنی سواری سے نیچے تشریف لے آئے او ربے خوف ہوکر اس شیر کے پاس چلے گئے شیر کے پاس پہنچ کر اسے کان سے پکڑ کر کھینچا اور پھر اس کی گدی پر ہاتھ مارا اور اسے راستے سے ہٹادیا اس کے بعد شیر اور وہاں پر موجود لوگوں سے مخاطب ہوکر فرمایا
”اے لوگوسنو حضور نبی کریم ﷺ نے شیر کے بارے میں بالکل ٹھیک فرمایا تھا میں نے خود نبی کریم ﷺ کو فرماتے سناہے کہ شیر انسان پر اس وقت مسلط کیاجاتاہے جب انسان اس سے ڈرتاہے اگرانسان صرف اللہ تعالیٰ سے ڈرے تو اس کے اوپر کبھی غیر اللہ مسلط نہیں کیاجاتااو رانسان اسی کی سپردگی میں دیا جاتاہے جس سے انسان اپنی امیدیں وابستہ کرے توپھر اللہ تعالیٰ اسکو اپنے سوا غیر کی سپردگی میں نہیں دیتا اس لیے ہمیں صرف اللہ تعالیٰ سے ہی ڈرنا چاہیے ۔

قارئین 24اکتوبر 1947ءکو آزادکشمیر میں عبوری حکومت قائم کی گئی اور بیرسٹر سردار ابراہیم خان مرحوم اس حکومت کے سربراہ مقررہوئے پہلے سربراہ کی حیثیت سے انہوں نے اوران کی پوری ٹیم نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے یہ حلف اٹھایا کہ آزادکشمیر کی یہ حکومت عبوری حکومت ہے جو بیس کیمپ کے طور پر اس علاقے میں کام کرتے ہوئے بھارت کے تسلط میں قید باقی کشمیر کو آزادکروا کرایک آزادحکومت قائم کرے گی وقت گزرتاگیا اور آزادکشمیر میں عبوری حکومت پر براجمان چہرے تبدیل ہوتے رہے سب کچھ بدلتارہا لیکن اگر کچھ نہ بدلاتو وہ کشمیر ی قوم کی تقدیر تھی لاکھوں شہیدوں کا خون آزادی کی دلہن کی خاطر قربان ہوگیا ،انگنت عزتیں لٹ گئیں ،گھرانے تباہ ہوگئے، دونسلیں برباد ہوگئیں لیکن ”یوم تاسیس “کبھی بھی ”یوم آزادی کشمیر “نہ بن سکا بقول نذیر انجم

جب کوئی دیس مناتاہے دن اپنی آزادی کا
دل کا درد سلگ اُٹھتاہے یاد آئے کشمیر بہت

یا پھر کچھ یوں کہ

میرے کشمیر زراجاگ کہ جاہ طلب
غیر کو تیرے مقدر کا خدا کہتے ہیں

قارئین کشمیر زمین کے کسی ٹکرے ،جغرافیائی حد بندی ،جنگلات اور پہاڑوں ،گلیشیرز اور دریاﺅں یا دو ممالک کا سرحدی تنازعہ ہر گز نہیں ہے کشمیر ڈیڑھ کروڑ کے قریب انسانوں کے بنیادی حق ”حق خود ارادیت “کا ایشو ہے اور یہ ایشو بڑی آسانی سے مہذب دنیا قبول بھی کرسکتی ہے اور کشمیریوں کو ان لائنز پر اگر آزادکروانے کی کوشش کی جاتی تو شاید آج ہم یوم تاسیں کی جگہ یوم آزادی منا رہے ہوتے لیکن کیا کریں اور گلہ کریں تو کس سے کریں کہ ہمارے وکیل ،ہمارے بڑے بھائی پاکستان کے باسی تو کشمیر سے ایمان کی حد تک پیار کرتے ہیں لیکن وہاں کی حکومتوں میں پائے جانے والے طبقا ت دولت ،سکوں اور دنیاوی اقتدار سے محبت کرنے والے لوگ رہے ہیں اور ان لوگوں کی ترجیحات میں کشمیر کبھی شامل ہی نہیں تھا کشمیر کو چھوڑیے ان لوگوں کی ترجیحات میں تو پاکستان بھی نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ آج ہلیری کلنٹن ،لیون پینٹا ،جنرل جیمز سے لے کر پوری امریکی انتظامیہ پاکستانی عسکری قیادت خفیہ اداروں اور سیاسی حکومت کی مل کر کلاس لے رہے ہیں اور ان کی شیر جیسی گفتگو کا جواب بکری کے انداز میں بھی دیتے ہوئے ”جمہوریت ہی سب سے بڑا انتقام ہے “تھر تھر کانپ رہی ہے بے شک اللہ کے نبی ﷺکا یہ قول مبارک اچھی طرح سمجھ آجاتاہے کہ جب انسان اپنے اوپر غیر اللہ کو مسلط کرتاہے تو اس کی یہی حالت ہوتی ہے ویسے یہ سب حالات دیکھ کرہمیں یہ احساس زیاں ہوتا ہے کہ آخر کس وجہ سے ہمارا قافلہ اپنی منزل سے دور ہوا اور کس وجہ سے ہم بھٹکے آج ہمارا بڑا بھائی ہمارا وکیل پاکستان بذا ت خود انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہے پوری دنیا کی استعماری طاقتیں پاکستان کو توڑنے کے درپے ہیں پاکستان کے خلاف چھ سے زائد ممالک کی خفیہ ایجنسیز کھلے عام اور درپردہ کاروائیوں میںمصروف ہیں اور اس سازش کا سب سے پہلے انکشاف برطانوی ہاﺅس آف لارڈ کے پہلے تاحیات مسلمان رکن لارڈ نذیر احمد نے آج سے چار سال قبل کیا تھا پاکستان میں سی آئی اے ،کے جی پی ،را،موساد ،خاد ،بلیک واٹر سے لے کر نجانے کون کون سی دہشت گرد تنظیمیں پاکستانی ویزے پر آئے ہوئے اپنے ایجنٹس کے ذریعے کام کررہی ہیں اوران کی سرکوبی کرنے کی زمہ دار سیاسی حکومت اپنے سیاسی مخالفین سے نمٹنے میں مصروف ہے اور عسکری قیادت کو قبائلی علاقہ جات کی دلدل میں دھنسا دیا گیا ہے رہے 18کروڑ کشمیری اور پاکستان عوام تو وہ اس وقت غربت، بیروزگاری،مہنگائی ،دہشت گردی ،خود کش دھماکوں اور جہالت کے سونامی میں پھنسے اپنے اپنے مسائل انفرادی سطح پر حل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں
رہے نام اللہ کا ۔۔۔۔

قارئین آزادکشمیر کے 64ویں یوم تاسیس کے موقع پر کیا ہی اچھا ہو کہ کشمیریوں کا بڑا بھائی اور وکیل پاکستان اپنا بھی یوم تاسیں منانے کااعلان کردے کیونکہ اگر کشمیر میں بھی مکمل آزادی نہ ملنے کی وجہ سے یوم آزادی کی جگہ یوم تاسیس منایا جاتاہے تو پاکستانی قوم کو بھی کوئی خوش فہمی نہیں ہے کہ وہ آزادہیں آج بھی ہم امریکہ ،برطانیہ ،یورپ اور ترقی یافتہ دنیا کے عملی غلام ہیں دل میں کیا کیا حسرتیں اور کیا کیا باتیں ہیں کیا بتائیں بقول غالب یہی کہیں گے

عرضِ نیاز ِعشق کے قابل نہیں رہا
جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا
مرنے کے اے دل اور ہی تدبیر کرکے میں
شایانِ دست وبازوئے قاتل نہیں رہا میں
گو میں رہا رہین ِ ستم ہائے روز گار
لیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
دل سے ہوا ئے کشتِ وفا مٹ گئی کہ واں
حاصل سوائے حسرت ِ حاصل نہیں رہا

قارئین بھارت ایک بڑا ملک ہے اور برادشمن ہے لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہم نے اس چیلنج کے مقابلے میں اپنے آپ کو کس حد تک تیارکیاہے کیا آج کی جمہوری سیاسی حکومتیں آزادکشمیر اور پاکستان میں یہ دعویٰ کرسکتی ہیں کہ ان کے تمام ادارے آزادی کشمیر کے حوالے سے کام کررہے ہیں اور وہ کام درست سمت میں ہے ہرگز نہیں ۔۔۔!!!

ہمیں اس بات کا پور ایقین ہے کہ شہید کا خون کبھی ضائع نہیں جاتا اور یہ سرخی زیب عنوان بن کر سامنے آتی ہے کشمیری شہداءکا خون رنگ لائے گا ،1947ءمیں پاکستان کی آزادی کے لیے لاکھوں مسلمانوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور آج تک پاکستان کے بچنے کی واحد وجہ شہداءکو وہ مقدس خون ہے جو اس کی بنیادوں میں موجود ہے راقم نے گزشتہ دنوں میں آزادکشمیر ریڈیوایف ایم 93پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ان کی کشمیر پالیسی پوچھی میرے ہمراہ آزادکشمیر اور پاکستان کے سینئر جرنلسٹ راجہ حبیب اللہ خان اور عزیزی محمد رفیق مغل بھی موجودتھے انہوںنے بھی عمران خان صاحب سے تحریک انصاف کی کشمیرپالیسی دریافت کی عمران خان کاجواب ایک کڑوی سچائی تھی انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان مضبوط اورطاقتور نہیں ہوگا تب تک عالمی برادری کبھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ نہیں دے گی عمران خان کایہ جواب نوشتہءدیوارہے -

آخرمیں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
ایک قصائی ایک وکیل کے پاس گیا جو اس کا ہمسایہ تھا اور کہنے لگا وکیل صاحب اگر کسی کا کتا میری دوکان سے گوشت لے جائے تو مجھے کیا کرنا چاہیے
وکیل بولا
کتے کے مالک سے پیسے وصول کرنا چاہئیں قصائی بولا ٹھیک ہے جناب مجھے فوراً دوسو روپے دے دیں کتا آپ کا تھا
وکیل نے جواب دیا
”ٹھیک ہے میں تمہارے دو سوروپے دے دیتاہوں پہلے تم مجھے میرے مشورے کی فیس ایک ہزار روپے دے دو “

قارئین اقوام متحدہ ،امریکہ بہادر ،برطانوی حکومت اور دیگر تمام لوگ بھی پاکستان اور آزادکشمیر کے ساتھ کچھ ایساہی کررہے ہیں ۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 339019 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More