گرین زراعت

حالیہ برسوں میں چین نے اپنی زراعت کو مستقل جدید خطوط پر استوار کیا ہے ۔ اس کی کلید چینی حکومت کی جانب سے زرعی جدت کاری کے فعال فروغ اور اناج کی پیداواری صلاحیت میں مستقل بہتری میں مضمر ہے۔ آج ملک میں پائیدار زرعی زمین کے استعمال اور زرعی ٹیکنالوجی کے جدید اطلاق کی حکمت عملی ایک امید افزا حل پیش کر رہی ہے اور اس میں گرین ماحول دوست زراعت بھی شامل ہے.

انہی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے چین نے رواں سال کے آغاز سے ہی زراعت کی سبز ترقی کو فروغ دینے میں پیش رفت کی ہے کیونکہ ملک سبز ترقی کے وژن پر عمل کر رہا ہے۔رواں سال کے آغاز سے ہی چین نے سیاہ مٹی کے تحفظ کے لیے قومی اقدام جاری رکھا ہے اور فصلوں کی کٹائی اور فصلوں کی گردش کا نظام نافذ کیا ہے جس سے کاشت شدہ زمین کے معیار میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔اب تک چین نے 66.67 ملین ہیکٹر رقبے پر اعلیٰ معیار کے کھیتوں کی کاشت کی ہے۔

دریں اثنا، چین نے پانی کی کھپت کو کم کرنے کے لئے پانی کی بچت والی زراعت کو فروغ دینے کی کوششیں جاری رکھی ہیں، جس سے پانی کی بچت والی آبپاشی سے ڈھکے ہوئے کھیتوں کو 39.4 ملین ہیکٹر تک پہنچا دیا گیا ہے، اور آبپاشی کی کارکردگی کو 0.572 تک بڑھایا گیا ہے۔اسی طرح ملک نے اعلی کارکردگی کے لئے کیمیائی کھادوں اور حشرہ کش دواؤں کے اطلاق کو کم کرنے پر بھی کام کیا ہے۔ اس وقت مویشیوں اور پولٹری کھاد کے استعمال کی شرح، بھوسے کے استعمال کی شرح اور زرعی فلموں کو ٹھکانے لگانے کی شرح بالترتیب 78 فیصد، 88 فیصد اور 80 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔دریائے یانگسی میں ماہی گیری پر پابندی کے بعد سے آبی حیات میں اضافہ ہوا ہے اور دریائے یانگسی کے اہم پانیوں میں مچھلیوں کی اقسام 193 تک پہنچ گئی ہیں جو 2018 کی سطح کے مقابلے میں 25 زیادہ ہیں، مرکزی دھارے کی حیاتیاتی سالمیت (آئی بی آئی) کے انڈیکس میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔چین میں 68 ہزار سے زیادہ سبز اور نامیاتی زرعی مصنوعات ہیں، اور گزشتہ پانچ سالوں میں قومی معمول کے معائنے میں عمدہ زرعی مصنوعات کا تناسب 97.4 فیصد سے زیادہ رہا ہے.

اسی طرح ملک نے زرعی مصنوعات اور ضمنی مصنوعات کی پروسیسنگ میں بھی مستقل ترقی کی ہے ، کیونکہ حکام نے زرعی مصنوعات کی بنیادی پروسیسنگ ، گہری پروسیسنگ ، اور ضمنی مصنوعات کے استعمال کو مربوط کرنے کے لئے مسلسل کام کیا ہے۔چین نے پروسیسنگ کے نقصان کو کم کرنے میں بھی پیش رفت کی ہے ، پروسیسنگ میں اناج کا نقصان 3.7 فیصد ہے ، جو 2015 کے مقابلے میں تقریبا ایک فیصد پوائنٹ کم ہے۔یہ پیش رفت اس لحاظ سے اہم ہے کہ اناج کا اوسط سالانہ نقصان پانچ ارب کلوگرام سے زیادہ ہے۔

چین نے تین سال قبل گرین فارمنگ شروع کرنے کے بعد سے متعدد زرعی خدمات فراہم کنندہ اور متعدد تکنیکی طریقے تشکیل دیے ہیں۔مرکزی حکومت نے مویشی پروری کے بڑے صوبوں، اناج اور سبزیاں پیدا کرنے والے علاقوں اور اہم ماحولیاتی تحفظ کے علاقوں میں 299 کاؤنٹیوں میں گرین فارمنگ کو فروغ دینے کے لئے 7.402 بلین یوآن (1.026 بلین امریکی ڈالر) مختص کیے ہیں۔تاحال ، ملک نے کاشتکاری کے لیے کھاد کے استعمال کے 10 طریقے تیار کیے ہیں اور یہ طریقے 4.09 ملین ہیکٹر زرعی زمین پر استعمال کیے جا چکے ہیں۔اس کے ساتھ ہی چین نے ایسے 2500 فراہم کنندگان بھی تیار کیے ہیں جو زرخیری کے عناصر کو کاشتکاری کے لئے موزوں کھاد میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ فراہم کنندگان تقریباً نو لاکھ کاشتکاری اور مویشی پروری کے اداروں کی خدمت کرتے ہیں۔چین کے زرعی ماہرین نے فصلوں کی بہتر پیداوار اور کھیتی کے لئے کھاد استعمال کرنے کے ہلکے، آسان اور عملی طریقے وضع کیے ہیں۔ حکام نے کھیتوں، خدمات فراہم کرنے والوں اور فصل کے کاشتکاروں کے درمیان "ربط اور مفاد" کی ہم آہنگی کے میکانزم کو بہتر بنایا ہے، اور کھاد جمع کرنے، ٹھکانے لگانے اور استعمال کرنے پر پورے عمل کی نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے، تاکہ کھاد کو قریبی علاقوں میں کھیتوں میں کاشت کاری کے لئے استعمال کیا جا سکے۔علاوہ ازیں، چین ملک میں گرین فارمنگ کو مزید فروغ دینے کے لئے متعلقہ میکانزم کو مضبوط بنانے اور تکنیکی جدت طرازی کرنے کے لئے بھی کام کررہا ہے تاکہ ملک کی اناج کی پیداواری صلاحیت کو مسلسل بڑھاتے ہوئے فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے.
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1155 Articles with 446787 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More