خزاں کا موسم اور گیس کی کمی

سردیوں کی آمد آمد ہر طرف پھیلا سبزہ آہستہ آہستہ خزاں کی چادر اُڑ رہا ہے۔ نیلے لال گلابی نارنجی پھول اب صرف ایک ہی رنگ میں تبدیل ہوتے جا رہے ہیں، زرد رنگ میں، یہ رنگ بھی کتنا خوبصورت ہے۔ جہاں بہار اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ مختلف رنگ بکھیرتی ہے۔ وہیں خزاں کا موسم بھی اپنا ایک الگ ہی نمایاں مقام رکھتا ہے۔ افق پر پھیلی افتاب کی لالی یوں معلوم ہوتا ہے جیسے درختوں پر اپنا سایہ چھوڑ رہی ہو ۔ قدرت کا مُشاہدہ کرنے والی کوئی بھی آنکھ خزاں کے موسم کی دلکشی اور حسن سے انکار نہیں کر سکتی، جو قدرت پہ یقین رکھتا ہے اسے خزاں کا موسم بھی اتنا ہی خوبصورت معلوم ہوگا جتنا بہار کا موسم ۔ درختوں سے گرتے ہوئے زرد پتے بھی ایک الگ ہی منظر پیش کرتے ہیں، ان گرے ہوئے پتوں پر چلتے ہوئے جو آواز نکلتی ہے وہ کانو کو ایک منفرد سا لطف دیتی ہے ۔
نوبر کا مہینہ آتا ہے تو سویٹر، کوٹ گرم کپڑے، رضائیاں سب نیکال کے دھوپ کے روبرو کر دیے جاتے ہیں۔ نرم گرم لحاف میں بیٹھ کر کافی پینے کا ایک الگ ہی مزہ ہے مگر یہ مزہ تب کرکرا ہو جاتا ہے۔ جب آپ کا دل چاہ رہا ہو کافی پینے کا اور آپ کو معلوم ہو کہ آپ کے چولہے میں گیس کے بجائے ہوا آرہی ہے ، تو آپ کو لگتا ہے کہ خزاں تو اب آئی ہے ۔
سردیوں کے آتے کے ساتھ ہی گیس نایاب ہوجانا کوئی نئی بات نہیں ، ملک بھر میں گرمیوں میں بجلی کا غائب ہونا اور سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کچھ عرصے سے معمول بن چکا ہے۔ اب تو گیس پہلے جاتی ہے اور سردیاں بعد میں آتی ہیں ۔
گھر کی خواتین کا وقت پر کھانا تیار کرنا بھی ایک امتحان بن جاتا ہے۔ ملازمت پیشہ افراد اور مستقبل کے معمار بغیر ناشتہ کیے گھروں سے جانے پر مجبور ہوتے ہیں ۔ جس سے بھی ملو وہ یہی شکوہ کرتا ہوا نظر آتا ہے کہ گیس تو آتی نہیں اور جو آتی ہے، اس کا پریشن اتنا کم ہوتا ہے، کہ صبح کا چڑھایا ہوا کھانا شام میں کہیں جا کر پکتا ہے۔ اس مہنگائی کے دور میں پہلے ہی گزارا کرنا مشکل ہے اُپر سے گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ناشتہ کھانا بازار سے لانے کی وجہ سے گھر کا بجٹ بنانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔ گیس کا بحران کوئی آج کل کا مسئلہ نہیں، ماہرین اس خدشے کا اظہار کافی عرصے کرتے دیکھائی رے رہے تھے کہ آنے والے وقت میں گیس کا بحران ملک مزید شدت اختیار کرے گا۔ مگر اس بحران کی شدت کو کم کرنے کے لیے کوئی کوششیں نظر نہیں آئی، ملک میں گیس کے ذخائر تو موجود ہیں مگر ان ذخائر کو بروکار لانے کے لیے کسی حکومت نے کوئی عملی اقدام نہیں اُٹھایا۔ گیس کے موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مقامی ذخائر پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس سے نہ صرف گیس کے بڑھتے بحران کی شدت میں کمی آئے گی بلکہ روزگار کے موقع بھی پیدا ہونگے ۔

Tabinda Siddiqui
About the Author: Tabinda Siddiqui Read More Articles by Tabinda Siddiqui: 6 Articles with 2233 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.