مشترکہ خوشحال مستقبل کی تعمیر

ابھی حال ہی میں چین نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم میں اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی حمایت کے لیے آٹھ اہم اقدامات کا اعلان کیا، جس سے مشترکہ خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لیے شراکت دار ممالک کا اعتماد بڑھا ہے اور مل کر آگے بڑھنے کے لیے حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ان آٹھ اہم اقدامات میں ٹھوس اہداف کے ساتھ ساتھ اہم تعاون کے اقدامات اور ادارہ جاتی اقدامات شامل ہیں جن میں کثیر الجہتی بیلٹ اینڈ روڈ کنکٹیویٹی نیٹ ورک کی تعمیر، کھلی عالمی معیشت کی حمایت، عملی تعاون، ماحول دوست ترقی کو فروغ دینا، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو فروغ دینا، افرادی تبادلوں کی حمایت، سالمیت پر مبنی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینا اور بین الاقوامی بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے لیے ادارہ جاتی تعمیر کو مضبوط بنانا شامل ہیں۔
یہ اہم اقدامات اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کی پائیدار ترقی کے عین مطابق ہیں۔ان اقدامات کو تمام متعلقہ فریقوں کی جانب سے زبردست سراہا گیا ہے۔شراکت دار ممالک کے نزدیک آٹھ بڑے اقدامات بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) میں ہر شریک ملک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور عملی تعاون اور مواقع کے اشتراک کے لئے چین کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ کچھ نے کہا کہ یہ اقدامات بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
وسیع تناظر میں آٹھ اہم اقدامات اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی ہم آہنگی کو ظاہر کرتے ہیں۔بیلٹ اینڈ روڈ ممالک نے بین الاقوامی تعاون کے ذریعے اپنی پالیسی کوآرڈینیشن اور ترقیاتی منصوبہ بندی کے درمیان ہم آہنگی قائم کی ہے۔ اعلی معیار، پائیدار اور عوام پر مرکوز ترقی کے مقصد سے، تمام فریق عوام کو مفید نتائج کے ساتھ ثمرات فراہم کرتے ہیں اور ان کی سماجی اور معاشی ترقی میں حصہ ڈالتے ہیں.چین کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ چین۔یورپ ریلوے ایکسپریس کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو تیز کرے گا اور "سلک روڈ میری ٹائم" کے تحت بندرگاہوں، شپنگ اور تجارتی خدمات کو بھرپور طریقے سے ضم کرے گا۔اس ضمن میں چین سلک روڈ ای کامرس تعاون کے لئے پائلٹ زون قائم کرے گا اور مزید ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں اور سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدوں کو عملی جامہ پہنائے گا۔
چین کی جانب سے یہ عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری تک رسائی پر تمام پابندیاں ختم کرے گا اور سالانہ گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ ایکسپو کا انعقاد کرے گا۔ اسی دوران "چھوٹے لیکن اسمارٹ" ذریعہ معاش کے دونوں پروگراموں کو فروغ دیا جائے گا۔اس کے علاوہ چین بی آر آئی کے شراکت دار ممالک کے ساتھ تہذیبوں پر مکالمے کو فروغ دینے کے لئے لیانگ جو فورم کی میزبانی بھی کرے گا۔ ساتھ ساتھ چین کی کوشش ہے کہ رابطے، باہمی فائدے، مشترکہ ترقی، تعاون اور مثبت نتائج کو فروغ دیتے ہوئے بی آر آئی ترقی کے لیے مثبت توانائی جمع کی جائے ۔بین الاقوامی مبصرین کے خیال میں ان چینی اقدامات سے بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ ملے گا، عالمی اقتصادی ترقی کو تحریک ملے گی اور عالمی اقتصادی گورننس کو بہتر بنانے میں نیا کردار ادا کیا جا سکے گا۔اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ یہ آٹھ اہم اقدامات اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی نئی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں.کھلے، سبز اور صاف ستھرے تعاون کے فلسفے کو آگے بڑھانا بی آر آئی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک لازمی ضرورت ہے۔اسی باعث چین گرین انفراسٹرکچر، گرین انرجی اور گرین ٹرانسپورٹیشن جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھے گا، بی آر آئی انٹرنیشنل گرین ڈیولپمنٹ کولیشن کی حمایت میں اضافہ کرے گا اور بیلٹ اینڈ روڈ کے لیے گرین انویسٹمنٹ اصولوں پر عمل درآمد کرے گا۔
چین بیلٹ اینڈ روڈ سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی تعاون ایکشن پلان پر بھی عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔اس خاطر ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر پہلی بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، اور اگلے پانچ سالوں میں دیگر فریقوں کے ساتھ مل کر تعمیر کردہ مشترکہ لیبارٹریوں کی تعداد کو 100 تک بڑھایا جائے گا۔چین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) گورننس کے لئے گلوبل انیشی ایٹو بھی پیش کیا ہے ، جس کا مقصد دوسرے ممالک کے ساتھ تبادلے اور مکالمے کو بڑھانے اور مشترکہ طور پر دنیا میں مضبوط، منظم اور محفوظ مصنوعی ذہانت کی ترقی کو فروغ دینا ہے ۔
عالمی سطح پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈیجیٹل اور سبز ترقی سے متعلق بیلٹ اینڈ روڈ تعاون شریک ممالک کے لئے اقتصادی ترقی، جیت جیت تعاون اور مشترکہ خوشحالی کی امید افزا تصویر پیش کر رہا ہے۔اس ضمن میں آٹھ بڑے اقدامات اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کے میکانزم کو بہتر بناتے ہیں۔اسی بنیاد پر چین توانائی، ٹیکس، مالیات، ماحول دوست ترقی، آفات میں کمی، انسداد بدعنوانی، تھنک ٹینک، میڈیا، ثقافت اور دیگر شعبوں میں کثیر الجہتی تعاون کے پلیٹ فارمز کی تعمیر کو مضبوط بنانے کے لئے اپنے بی آر آئی پارٹنر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ مستقبل میں بی آر آئی کی کامیابیوں کو مزید متاثر کن بنایا جا سکے ، جس سے نہ صرف شراکت دار ممالک بلکہ دنیا کی مشترکہ ترقی کو فروغ ملے گا۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 965 Articles with 414922 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More