پروپیگنڈہ

جانور چلتے پھرتے ہیں، کھاتے سوتے اور بولتے بھی ہیں۔ جو کام جانور نہیں کر سکتے و ہ ہے (پروپیگنڈہ) پروپیگنڈہ جو کہ جھوٹ، ناکامیوں اور خواہشات کے بیج سے جڑ پکڑتا ہے۔ اور وقت کے ساتھ ساتھ قوی درخت بن جاتا ہے۔صرف حقیقت کا بگولہ ہی اسے کمزور کرتا، گراتا یا جڑ سے اکھاڑ سکتا ہے۔

جب مسلمان فاتح بن کر مکہ میں داخل ہو رہے تھے تو (ہندہ) نے حیرت سے اپنے خاوند سے پوچھا تھا(کیا ہم واقعی غلط تھے) یہ وقت تھا جب پرپیگندہ کا شجر نا پائیدار حقیقت کے سامنے سر نگوں ہو رہا تھا۔

جرمنی کے ہٹلر کے پیروکاروں کے سامنے جب حقیقت کا عفریت فوجی شکست کی صورت میں آکھڑا ہوا تو ان کے پروپیگنڈہ کا درخت بھی زمین بوس ہو گیا

پاکستان کے اندر 1968 میں جب عشرہ ترقی منایا جا رہا تھا تو بہاولپور میں حقیقت کے بگولے نے عوام کی آنکھیں کھولیں اور لوگوں نے ترقی اور کامیابی کی ریل کو سیٹی بجاتے مگر جلتے دیکھا۔ وہ سچ کا بگولہ تھا جس نے عوام کی آنکھیں کھولی تو 1954 سے شروع ہونے والے پروپیگنڈہ کادرخت زمین بوس ہو گیا۔

ہر انسان جو ذہنی طور پر سچ اور جھوٹ میں تمیز کی صلاحیت نہیں رکھتا، عمل کی استعداد سے محروم ہوتا ہے، اور اپنی خواہشات کے پورا ہونے کے لیے کسی معجزہ کا انتظار کر رہا ہوتا ہے۔پروپیگنڈہ کا یقینی شکار ہو جاتا ہے۔

پروپیگنڈہ کی دنیا میں دو قسم کے لوگ ہوتے ہیں ایک جو پروپیگنڈہ سے مستفید ہو رہے ہوتے ہیں دوسرے وہ جن کے بل بوتے پر وہ مستفید ہو رہے ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر (ع) ایک یوٹیوبر ہے جو ہمیشہ ایک سیاسی شخصیت کے گن گاتا ہے۔ سیاسی شخصیت کے پیروکار اس کی باتوں کو پسند کرتے ہیں اور اس کی ویڈیو دیکھتے ہیں۔ بدلے میں (ع) یو ٹیوب سے ڈالر میں چیک وصول کرتا ہے۔ (ع) کو ادراک ہو چکا ہے کہ اس کی آمدن سیاسی شخصیت کی تعریف سے جڑی ہوئی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ (ع) بعض اوقات اپنے ممدوح بارے ایسے جملے ادا کرتا ہے جو فیک نیوز یا جھوٹ کے زمرے میں آتے ہیں۔ یہی فیک نیوز اور جھوٹ ہی پروپیگنڈہ کہلاتا ہے۔ یوٹیوب پر آپ کو ایسے ویڈیو کلپ نظر آئیں گے جن کے عنوان آپ کو فوری طور پر اپنی طرف متوجہ کرلیں گے مگر ان ویڈیوکلپ کو چلا کر دیکھیں تو وہ عنوان سے متعلق ہی نہیں ہوں گے۔

فیک نیوز اور جھوٹ یعنی پروپیگنڈہ کی تشہیر کرنے والے عناصر ان لوگوں کو باربار اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ اور دیکھا گیا ہے تیسری دنیا سے لا تعداد لوگ جو خود کو باخبر اور تعلیم یافتہ سمجھتے ہیں۔ نشانہ بن جاتے ہیں۔

دی گارڈین اخبار میں 12 جون 2022 کو ایک مضمون میں کہا گیا کہانٹرنیٹ پر ایک چاٹ بوٹ اس قابل ہے کہ وہ اظہار بیان کے ساتھ ساتھ انسان جیسے محسوسات سے بھی لبریز ہے۔ یہ اتنی بڑی فیک نیوز تھی کہ ایک اخبار کی سرخی اور ایک معروف انجیئنئر کی برطرفی کا سبب بنی۔مگر اس مضمون کی اشاعت سے قبل تک آئی ٹی سے وابستہ سیکڑوں سینئر انجینیر اور کمپنیاں اس بات پر یقین کرتی رہیں۔ جھوٹ بیج کی طرح ہوتا ہے اور کوئی بھی بیج بلا مقصد نہیں بویا جاتا بلکہ مفاد کا مرہون منت ہوتا ہے۔ مفاد جتنا بڑا ہو گا اس کے پیچھے پروپیگنڈہ بھی اتنا زیادہ ہوتا ہے۔

پروپیگنڈہ کی زندگی ہمیشہ مختصر نہیں ہوا کرتی بلکہ اکثر اوقات عشروں پر پھیل جاتی ہے۔ سویت یونین میں کمیونزم دم توڑنے سے قبل عشروں تک کروڑوں لوگوں پر حکومت کر چکا تھا۔ مگر اسی دور میں سویت یونین کے سفارت خانے سے ایک میگزین شائع ہواکرتا تھا جس کے ماتھے پر لکھا ہوتا تھا (سچ کی طرح سادہ)۔

Dilpazir Ahmed
About the Author: Dilpazir Ahmed Read More Articles by Dilpazir Ahmed: 135 Articles with 150544 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.