سستا آٹا اور قیمتی جانیں

اسلام کے مقدس مہینے کے دوران آٹے کی تقسیم کے باعث لوگوں کے مرنے کی اطلاعات ہیں۔ یہ ایک افسوسناک صورت حال ہے، ماہ مقدس کے دوران خیرات اور عطیات پر بہت زیادہ زور دیا جاتا ہےلیکن یہاں غریب کا مزاق بنا کر رکھ دیا گیا ہے غیریب انساں اپنے گھرآٹا لےجانے کے لیے لڑ رہا ہےلوگ جان داو پر لگا کرلمبی قطاروں میں گھنٹوں کھڑے ہیں وہ بھی روضے کی حالت میں اور اس قطار میں کھڑے ہر شخص کے دل میں آنے والا خیال کے آج بھی ہم اپنے گھر دو وقت کی روٹی کا آٹا لے جا سکیں گے یا نہیں انسان اس مہنگائی کے ہاتھوں اتنا مجبور ہو گیا ہے، میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ماوں کو اپنے چھوٹے بچے اٹھائے سڑک کے کنارے کھڑے اور اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے اور بہت سے لوگوں نے اپنی جانیں گوائی ہیں وہاں لاٹھی چارج اور بہگدھڑ مچنے کی وجہ سے لوگوں کو پہنچنے والا نقصان کئی جانیں بھی چلی گئی اور کوئی بھی اس سب کی ذمےداری لینے کو تیار نہیں ہے

مفت اور مضر صحت آٹے کی وجہ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان پہنچ رہا ہے اس سکیم کو بند کر دیا جائے یا پھر لوگوں کو بہتر سہولیات دی جائیں بہتر آٹا فراہم کیا جائے۔

اور یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ رمضان کے دوران ضرورت مندوں میں کھانا تقسیم کرنا ایک عام عمل ہے، اور اسلامی تعلیمات میں اس کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ تاہم، یہ یقینی بنانا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ تقسیم کیا جانے والا کھانا استعمال کے لیے محفوظ اور اچھے معیار کا ہو.

Eman Waseem
About the Author: Eman Waseem Read More Articles by Eman Waseem: 2 Articles with 517 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.