پاکستان کے حالات

پاکستان کو بنے 75 برس ہو گئے ہیں ان برسوں میں بہت سے واقعات رونما ہوئے لیکن جو واقعات پچھلے ایک سال میں رونما ہوئے وہ حیران کر دینے والے ہیں

‏پاکستان کو بنے 75 برس ہو گئے ہیں ان پچھتر سالوں میں بہت کچھ ہوا مگر جو پچھلے ایک سال میں ہوا وہ کسی نے شاید سوچا بھی نہ ہوگا۔ اس پچھلے ایک سال میں پاکستانی عوام کے سامنے کئی راز کھل گئے۔ عوام کو پتا چل گیا کہ انہیں کیسے بے وقوف بنایا جاتا رہا۔‏اس ایک سال میں وہ اسٹیبلشمنٹ جسے عوام اپنا ہیرو سمجھتی تھی کی اصلیت کھل کر سامنے آگئی پہلے تو کہا جاتا تھا کہ فوج مداخلت کرتی ہے لیکن اس سال میں مداخلت ہوتی خود عوام نے دیکھی جسے باجوہ صاحب تسلیم بھی کر چکے ہیں۔ اس ایک سال میں پاکستانیوں کو پتا چل گیا کہ انصاف یہاں نہیں ہے۔‏پاکستانی عدالتیں اپنی مرضی کے لوگوں پر عنایات کرتی ہیں یہ سب کے سامنے آ گیا اور الیکشن کی تاخیر کا حالیہ کیس اس کی مثال ہے جہاں سپریم کورٹ کے ججز کھل کر گروہوں میں تقسیم ہو گئے ہیں چیف جسٹس بے بس ہوگئے ہیں اور انصاف مر رہا ہے

‏سیاسی جماعتوں اور سیاست کا وہ مکروہ چہرہ سامنے آیا جو شاید کسی نے سوچا نہ تھا اس ایک سال میں جتنے کیسز بنے اس سے ثابت ہوا کہ سیاستدان ایک دوسرے سے سیاسی انتقام جھوٹ کی بنیاد پر لیتے ہیں اور عوام بے وقوف بنتی رہتی ہے اس ایک سال میں ہر سیاستدان کے کرتوت قوم نے دیکھ لیے
‏وہ پی ٹی آئی ہو یا پی ڈی ایم سب کی کرپشن نا لائقی اور نا اہلی قوم نے دیکھ لی قوم نے دیکھ لیا کہ ان میں سے کوئی بھی محب وطن نہیں بلکہ سیاستدان صرف اپنے مفاد کے لیے کام کرتے ہیں جو کٹپتلی کا کردار اس سسٹم میں ادا کرتے ہیں

‏اس سال میں عوام نے دیکھ لیا کہ کس طرح مذہب کو سیاست میں عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے استعمال کیا جا تا ہے عوام نے دیکھا کہ اسلامی نعرے رکھنے والی پارٹیوں کا بھی کوئی دین ایمان نہیں ان کا مقصد کو اقتدار اور صرف اقتدار ہوتا ہے

‏عوام نے دیکھا کہ جو میڈیا ہمارا ہر دل عزیز تھا وہ کتنا غلیظ ہے خود کو صحافی کہلوانے والے سارے ہی قوم کے سامنے آ گئے کوئی ایسا چینل نہیں رہا جو کسی سیاسی پارٹی کو سپورٹ نہ کر رہا ہو اینکر تو پارٹیوں کہ ترجمان بن چکے ہیں اور میڈیا صرف جھوٹ ہی دکھاتا ہے جس کی اسے اجازت ملتی ہے
‏عوام نے دیکھا کہ یہ مخصوص طبقے پاکستانیوں عوام کو بے وقوف بناتے جا رہے ہیں اور ان کی نظر میں عوام کی کوئی حیثیت نہیں رہی اتنی بھی نہیں کہ یہ لوگ انہیں جینے دیں یہ لوگ ملک کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھتے ہیں اس لیے عوام کو کچھ سمجھتے ہی نہیں ہیں

‏آخر میں اتنا کہوں گا کہ اس ملک کے حالات اللہ ہی بدل سکتا ہے مگر حالات تب بدلیں گے جب یہ قوم بدلے گی جس کی کوئی صورت نظر نہیں آتی شاید تباہی اس قوم کا مقدر ہو چکی ہے۔ افسوس
 

Muhammad Awais Zafar
About the Author: Muhammad Awais Zafar Read More Articles by Muhammad Awais Zafar: 2 Articles with 510 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.