بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے حقیقی عالمی ثمرات

چین کی جانب سے پیش کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کو آئندہ برس 2023 میں دس سال مکمل ہو جائیں گے۔حقائق کے تناظر میں بی آر آئی ایک بین الاقوامی تعاون کا پلیٹ فارم ہے جو عالمی گورننس کے نظام میں اصلاحات کے لئے چینی حل فراہم کرتا ہے ، اور عالمی ترقی کی تاریخ میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔ وسیع تناظر میں بی آر آئی کا مقصد تجارت، سرمایہ کاری، اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تعمیر اور مختلف خطوں کو قدیم تجارتی راستوں سے ملانا ہے۔آج دس سال بعد، بی آر آئی دنیا میں رابطہ سازی کے فروغ کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے جس نے بے شمار کامیابیاں سمیٹی ہیں۔دیکھا جائے تو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون، وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ مفاد کے رہنما اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے، ایک ایسے عالمی پلیٹ فارم میں ڈھل چکا ہے جو شراکت دار ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے اور مشکل چیلنجوں کے باوجود عالمی ترقی کو مزید آگے بڑھانے میں پیش پیش ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون نے رابطہ سازی کے فروغ سے، عالمی اقتصادی کساد بازاری کے باوجود نمایاں ترقی کی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ بی آر آئی کو دنیا بھر میں نمایاں پزیرائی مل رہی ہے اور ممالک کی ایک بڑی تعداد اس میں شمولیت اختیار کر رہی ہے۔سال 2022 میں بھی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے حوالے سے تعاون میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے اور مزید پانچ ممالک نے چین کے ساتھ متعلقہ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ یوں ، چین بی آر آئی کے تحت 150 ممالک اور 32 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 200 سے زائد تعاون کے معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے۔اسی سال کے پہلے گیارہ مہینوں میں چین اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے وابستہ شراکت داروں کے درمیان تجارتی حجم میں بیس اعشاریہ چار فیصد کا اضافہ ہوا۔ چین اوریورپ کے درمیان ریل وے گاڑیوں اور کارگو کنٹینرز کی تعداد میں بالترتیب دس فیصد اور گیارہ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ آسیان ممالک میں پہلی ہائی اسپیڈ ریل وے لائن کا کامیاب آزمائشی سفر کیا گیا۔ کمبوڈیا میں پہلی ایکسپریس شاہراہ کو ٹریفک کے لئے کھولا گیا ۔ کروشیا میں پیل جیسک پل اور پاکستان میں کروٹ ہائیڈو پاور اسٹیشن کو استعمال میں لایا گیا۔اب چونکہ بہت جلد بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی دسویں سالگرہ منائی جائےگی لہذا چین تمام فریقوں کے ساتھ مل کر بی آر آئی کے مزید فوائد دنیا تک پہنچانے کا خواہاں ہے۔بی آر آئی تعاون کو مزید فروغ دینے کی خاطر چین اگلے سال تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم کی میزبانی کرے گا جس میں پاکستان سمیت تمام فریق شرکت کے منتظر ہیں۔اس سے قبل دو عالمی فورمز کا 2017 اور 2019 میں بیجنگ میں انعقاد کیا گیا تھا ، جس میں سربراہان مملکت اور سربراہان حکومت کے ساتھ ساتھ اعلیٰ بین الاقوامی تنظیموں کے رہنما شریک ہوئے تھے۔

چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ذریعے شراکت دار ممالک کی ترقی میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق بی آر آئی سے مجموعی طور پر 7.6 ملین افراد کو انتہائی غربت اور 32 ملین کو معتدل غربت سے نکالنے میں مدد ملے گی۔چین نے بی آر آئی تعاون کے تحت افریقی ممالک میں بھی مقامی لوگوں کو جدید زراعت کی جانب لے جانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ہزاروں کسانوں کو تربیت فراہم کی ہے۔ چین نے افریقی خطے میں تخفیف غربت کے فعال منصوبے شروع کیے ہیں، زرعی ماہرین کو افریقہ بھیجا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان جدید زرعی ٹیکنالوجی کے تبادلے کی سہولت فراہم کی ہے، جو کہ علاقائی ترقی کے لیے اہم ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے علاوہ، چین۔یورپ مال بردار ٹرین خدمات کے ذریعے ایشیا اور یورپ کے درمیان ایک نیا لاجسٹک چینل قائم کیا گیا ہے۔ 82 روٹس کے ساتھ، ٹرینیں اب یورپ کے 24 ممالک کے 200 شہروں تک پہنچتی ہیں، جو پورے یورپ کا احاطہ کرتے ہوئے ایک جامع ٹرانسپورٹ نیٹ ورک بناتی ہیں۔ اپنے اسی تعاون کے جذبے کو برقرار رکھتے ہوئے، بی آر آئی ایک ایسا کھلا پلیٹ فارم ہے جو سبھی اسٹیک ہولڈرز کے لیے سودمند تعاون کا لائحہ عمل وضع کرتا ہے۔

وسیع تناظر میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران، چین نے " بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج" کی تعمیر کے وژن کو برقرار رکھا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو مستحکم اور پائیدار عالمی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا ہے۔عالمی ترقی میں چین کے تعاون سے دنیا بھر میں بہت سی جگہوں پر مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔چین کا پیش کردہ" بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج" کا وژن دنیا میں اب ایک عام اصطلاح بنتی جا رہی ہے اور اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی پلیٹ فارمز پر اس وژن کا حوالہ دیا گیا ہے۔ آج چین نے اپنی ترقی کو دنیا کی ترقی کے عمل میں ضم کر دیا ہے تاکہ دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ایک بہتر مشترکہ مستقبل تشکیل دیا جا سکے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1133 Articles with 428868 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More