محبت يا اطاعت

شروع الله کے نام کے ساتھ جو بڑا مہربان نہایت رحم فرمانے والا ہے

اللہ اور بندے کا تعلق کیسا ہو عبادت کا یا اطاعت کا کچھ عجیب بات نہیں ہے اللہ تعالٰی کی عبادت اور اطاعت کے لیے تو بےشمار فرشتے موجود ہیں جو ہر وقت اللہ کی پاکی بیان کرتے رہتے ہیں پھر ہماری تخلیق کا مقصد کیا ہے کیا اللہ کو ہماری بندگی کی ضرورت ہے کیا ہم مکمل اطاعت اور بندگی کرسکتے ہیں کیا یہ ممکن ہے بلکل بھی ممکن نہیں تو پھر کیا کیا جائے کیسے اللہ کی رضا حاصل ہو اللہ تعالٰی اپنے بندوں سے کچھ نہیں چاہتا بس وہ ان کو چاہتا ہے بدلے میں وہ بھی ان سے محبت چاہتا ہے اللہ اور بندے کا رشتہ اگر محبت کا ہو تو وہ عبادت اور اطاعت کے سارے تقاضے خود پورے کردیتا ہے۔ محبت ایسا جذبہ ہے جو ہر مشکل کو آسان کردیتا ہے پھر نہ بھوک لگتی ہے نہ پیاس کا احساس ہوتا ہے روزے کا الگ ہی مزا ہوتا ہےنماز نماز نہیں رہتی ملاقات کا بہانہ بن جاتی ہے پھر چاہے دن ہو یا رات سب ایک سا لگتا ہے۔ جب ایسا کوئی ہو جو ان کہی سن لے جو سارے دکھ سمیٹ لیتا ہو مستقبل سے واقف ہو ٹھوکر لگنے سے پہلے تھام لیتا ہو ہر خوشی اسکی عطا ہو اور وہ اتنا طاقتور ہو کہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہو عزت دولت شہرت حکومت سب اسکے اختیار میں ہو تو پھر کیا چاہیے۔ اس محبت کی صرف ایک ہی شرط ہے اللہ کو شراکت داری بلکل پسند نہیں ہے

ہمیں کرنا ہی کیا ہے اسکی محبت کا جواب محبت سے دینا ہے ایک بار محبت ہوگئی تو پھر اسی کو خوش کرنے کی دھن سوار ہوگی اسکی پسند ہماری پسند ہوگی اسکے دوست ہمارے دوست ہونگے اسکی رضا میں ہم راضی پھر اسکی محبت کا رنگ ہر عمل میں نظر آئے گا
صبغت اللہ کیا ہے کوئی رنگ اللہ کے رنگ سے بہتر
 

Nousheen
About the Author: Nousheen Read More Articles by Nousheen: 3 Articles with 1885 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.