کرشمہ دو اسماءالحسنی کا

ہماری زندگیوں میں مثبت تبدیلی کے لۓ دو اہم اسماء الحسنی کی اہمیت کو اجاگر کرتی تحریر۔

یوں تو اللہ تعالیٰ کے تمام اسماءالحسنی ہی خوبصورت و متاثر کن معنی و مفہوم رکھتے ہیں مگر آج میں ان میں سے دو اسماء کی اہمیت پر روشنی ڈالنا چاہونگی۔ وجہ نہایت اہم ہے وہ یہ کہ دونوں اسماء بہت گہرا اور براہ راست تعلق رکھتے ہیں ہماری انفرادی، اجتماعی اور معاشرتی زندگی سے ہے۔ وہ خاص الخاص اسماء "السمیع" اور "البصیر" ہیں۔

میری ناقص سمجھ، فکر و فہم کے مطابق اگر ہم ان کی روح کو سمجھ سکیں اور حقیقی معنوں میں ان پر دل کی گہرائیوں سے ایمان لے آئیں تویہ ہماری زندگیوں کے تمام منفی پہلوؤں کا خاتمہ کرتے ہوۓ واضح مثبت تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں۔

"السمیع" معنی "سب کچھ سننے والا" اور "البصیر" مطلب "سب کچھ دیکھنے والا"۔ اب آپ یہ سوچ رہے ہونگے کہ اس سے تو آپ کے علم یا معلومات میں کوئ خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا، یہ تو ہم سب ہی جانتے ہیں۔ بالکل درست! میں آپ کی سوچ سے 100٪ اتفاق کرتی ہوں۔ اصل مسئلہ تو یہی ہے کہ بحیثیت مسلمان ہم ان اسماء کے مطالب و مفہوم سے تو خود کو آگاہ تصور کرتے ہیں مگر اپنی زندگیاں گزارتے ہوۓ یا کوئ بھی عمل خصوصا" منفی یا غیر اخلاقی یا غیر شرعی انجام دیتے ہوۓ ہم ان ناموں کو یا تو یکسر بھول جاتے ہیں یا با آسانی، نہایت ہی سہولت کے ساتھ نظر انداز کر دیتے ہیں۔

ذرا سوچیۓ اور غور کیجیۓ! کیا ہم مندرجہ ذیل situations میں ان دونوں اسماء الحسنی کو یاد رکھتے ہیں۔ جواب دیتے وقت اپنے دل پر ہاتھ رکھنا مت بھولیۓ گا۔
- کسی کی غیبت کرتے وقت
- بہتان باندھتے وقت
- الزام تراشی کرتے وقت
- جھوٹ بولتے وقت
- کسی کی دل آزاری کرتے وقت
- کسی کو زبان یا ہاتھ سے تکلیف پہنچاتے وقت
- لڑائ جھگڑا کرتے وقت
- گالی گلوچ دیتے وقت
- زنا کرتے وقت
- چوری/ڈاکہ ڈالتے وقت
- قتل و غارت گری کرتے وقت
- رشوت دیتے یا لیتے وقت
- حرام کردہ اشیاء کا استعمال کرتے وقت وغیرہ وغیرہ

جی جناب! اگر تو آپ کا جواب ہاں میں ہے تو بلاشبہ آپ کا شمار اولیاۓوقت میں ہونا چاہیۓ۔ لیکن اگر دروغ گوئ سے بچتے ہوۓ کچھ ایمانداری سے کام لے لیا جاۓ تو یقینا"98٪ معزز قارئین کا جواب "نہیں" ہونا چاہیۓ۔ چلیں میں اپنی ہی مثال دیتی ہوں کہ میں کتنی ہی کوشش کر لوں اپنے آپ کو ان 98٪ لوگوں کی فہرست سے نکالنے میں کامیاب نہیں ہو پاتی آخر میں بشر جو ٹھہری، خطا کا پتلا۔

بہرحال اختتام ایک مثبت message پر کرنا چاہونگی کہ اگر ہم ان دونوں اسماءالحسنی کو ہمہ وقت اپنے ذہن کے کسی کونے میں یاد رکھ پائیں تو آپ یقین جانیۓ ہم اپنے آپ کو بہت سے صغیرہ و کبیرہ گناہوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ بس جو درکار ہو گا وہ زبان و ہاتھ کو اپنے قابو میں رکھنے کی سعی ہو گی۔ لہذا میری طرح آپ بھی آج سے ہی یہ کوشش کریں کہ ان اسماءالحسنی کو سمجھیں بھی اور مانیں بھی۔ اللہ عزوجل ہم سب کوگناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فر ماۓ اور ہمارے صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف فرماۓ۔ (آمین)

 

Asma Ahmed
About the Author: Asma Ahmed Read More Articles by Asma Ahmed: 36 Articles with 30412 views Writing is my passion whether it is about writing articles on various topics or stories that teach moral in one way or the other. My work is 100% orig.. View More