نوجوانوں کو اعتماد دیجئے

نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں لہٰذا سرمایہ محفوظ کرنے کے لئے جو بھی کرنا پڑیے ہمیں کرنا ہوگا ورنہ یہ قیمتی سرمایہ بے کار ہو جائے گا،اس کی صلاحیتوں کو زنگ لگ جائے گا یا گھر سے باہر والے خود غرض لوگ۔۔۔ ان کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر لیں گے ۔۔۔ خواہ وہ ملک کے جرائم پیشہ لوگ ہوں یا غیر ملکی تخریب کار امریکہ و بھارت کی شکل میں ہوں۔

عموماً دیکھا یہں جاتا ہے کہ پختہ عمر کے نوجوانوں میں بھی قوت فیصلہ نہایت کمزور ہوتی ہے۔ بے اعتمادی کا شکار ہوتے ہیں۔ یاد رہے جب ہم نوجوانوں میں اعتماد کی کمی کی خطرناک شرح کا ذکر کرتے ہیں تو یہ ضروری نہیں ہم زندگی کے ہر میدان میں اعتماد کے فقدان کو نمایاں کر رہے ہیں۔۔۔۔ بلا شبہ ہمارے نوجوانوں نے کئی ایک میدانوں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں اور کئی شعبہ جات میں نوجوان قیادت نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔

۔۔۔ ہم گھریلو، معاشرتی اور ملکی سطح پر اپنائے جانے والے ان سپاٹ رویوں کا ذکر کر رہے ہیں جو نوجوانوں کے اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ہم اپنے بچوں پر بے جا تنقید کر کے انہیں متذبذب شخصیت بنا دیتے ہیں جو نجی مسائل ہوں یا ملکی ایشوز۔۔۔ کسی معاملے میں بھی اپنی جاندار رائے کا اظہار کرنے پر قدرت نہیں رکھتے۔۔۔ ہم بات کر رہے ہیں ان شخصی اور قومی رویوں کی جو نوجوانوں کو فیصلہ ساز شخصیت بننے میں رکاوٹ ہیں۔۔۔ ہمارے نوجوان یکسوئی سے خالی ہیں ،انہیں منزل کا علم ہی نہیں ۔ اندھا دھند دوڑ میں شرکت کرنے والے بظاہر پر اعتماد نوجوان بھی ایک مخصوص سائیکل مکمل کر لینے کے بعد تذبذب کا شکار نظر آتے ہیں۔ سب سے بڑا ظلم یہ ہے کہ والدین اور تعلیمی ادارے ، دونوں ہی نا معلوم منزل کی طرف بھگا لے جا رہے ہیں ایسے میں آزاد طبع اور فکر رکھنے والے نوجوان بھی صرف درست رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے متذبذب ہیں ۔ جبکہ آج ہمیں اشد ضرورت ہے علم الدین،قادری،ہادی مطہر،عامر چیمہ، برہان وانی،حسن البناء جیسے آزاد فکر وذہن رکھنے والے اور یکسو نوجوانوں کی جو اہداف کے حصول کے لئے پوری منصوبہ بندی سے سامنے اتے ہیں،منزل کا شعور رکھتے ہیں، کسی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوتے اور شہادت تک کوئی رکاوٹ ان کے راستے کی دیوار بننے سے قاصر ہوتی ہے۔

یقین جانیے۔۔۔ ایسے پرعزم نوجوان آپ کو اپنے ارد گرد باآسانی مل جائیں گے، اپنے گھروں میں خرافات میڈیا کا شکار ہونے والے اپنے بچوں ہی میں آپ کو تلاشنے کی ضرورت ہے ان نوجوانوں کو ، جن کی بات آپ مختلف فورمز پر کرتے ہیں ۔ اپنے بچوں کو خود مختار بنائیے ،اپنی حاکمانہ حثیت ختم ہو جانے کا خوف ذہن سے نکال دیجئے اور سب سے بڑھ کر جن ہیروؤں سے آپ متاثر ہیں ان کا نقشہ اپنی اولاد کے ذہنوں میں راسخ کر دیجئے اور پھر انہیں کٹھن راہوں کا مسافر بننے دیجئے،تن آسان بنائیے نہ ہی متذبذب ہونے دیجئے۔ شرح صدر مانگیے اپنے لئے ،اپنی اولاد کے لئے ۔۔۔ جو ملت کا اثاثہ ہیں۔

Nida Islam
About the Author: Nida Islam Read More Articles by Nida Islam: 87 Articles with 34768 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.