ماں خدا کی ایک نعمت

ماں کیا ہے ایک میٹھا اور مہکتا احساس محبت اس کی ٹھنڈی چھاؤں جیسی دل نرم رؤی جیسا مسکراہٹ کوئل جیسی ایسی ہے میری پیاری ماں اولاد کے لیے اس کی چاہت دیکھنی ہو تو جب وہ اپنے بچے کو گود میں اٹھا کے بے لوث محبت کرتی ہے تو لگتا ہے ساری دنیا کی محبت اس کی گود میں سمٹ آئ ہے۔

ماں کتنی تکلیفیں اٹھاتی ہے اپنے بچوں کو پالنے کے لیے راتوں کی نیندیں تباہ کر لیتی ہے تاکہ اس کے بچے کو پریشانی نہ ہوں۔

ماں کی چاہت اپنی اولاد کے لیے کبھی کم نہیں ہوتی بچے چاہے کتنی ہی غلطیاں کرلیں ماں کا دل ہمیشہ اپنی اولاد کے لیے نرم ہی رہتا ہے وہ غصے میں اولاد کو ڈانٹ تو دیتی ہیں لیکن اندر سے کبھی بھی اولاد کا برا نہیں سوچتیں۔

ماں کے دم سے گھر میں رونق ہے ماں نہیں تو کچھ بھی نہیں ساری دنیا کے جھمیلوں سے آزاد ہو کر ماں کی گود میں سر رکھ کے دیکھیں تو سہی کیسا سکون ملتا ہے۔

جب ہم گھر سے نکلتے ہیں تو ماں ہمیں کتنی دعاؤں کے ساتھ رخصت کرتی ہے جب تک ہم واپس نہیں آجاتے فکر مند ہی رہتی ہے۔

ماں ہی ہماری سچی خیرخواہ ہے وہ کبھی ہمارے لیے برا نہیں سوچ سکتی خود دکھ اٹھالیتی ہے لیکن بچوں کو زمانے کی گرم ہوا نہیں لگنے دیتی ۔

ماں اپنے منہ کا نوالہ تک اپنے بچوں کو کھلا دیتی ہے خود بھوکی رہ سکتی ہے لیکن بچوں کی بھوک برداشت نہیں کر سکتی

میں ایسی ماؤں کو بھی جانتی ہوں جنہوں نے اپنا پیٹ کاٹ کاٹ کے اپنے علاج کے پیسوں سے بچوں کی فیسیں ادا کیں صرف اس لیے کہ ان کی اولاد کچھ بن جایں اور زمانے کے دھکے نہ کھاۓ۔

جو مایں جوانی میں بیوہ ہو جاتی ہیں کیا انہیں اپنی زندگی بہتر گزارنے کا حق نہیں ہے وہ کس کے لیے ساری زندگی بیوگی کی چادر اوڑھے رکھتی ہیں صرف اپنی اولاد کی خاطر تاکہ وہ زمانے کی ٹھوکروں سے بچ سکیں

ماں کے قدموں تلے جنت ایسے ہی نہیں رکھی گی بہت قربانیاں دیتی ہیں اولاد کی خاطر دکھ سختیاں جھیلتی ہیں کہ ان کی اولاد سکھی رہے۔

کتنے بد نصیب ہیں وہ جن کو ماں کا احساس ان کی زندگی میں نہیں ہوتا جب وہ دنیا سے چلی جاتی ہے پھر وہ روتے ہیں کرلاتے ہیں وہ واپس نہیں آتی۔

لوگوں قدر کرو ماں کی وہ ایک ہی بار ملتی ہے باربار نہیں ماں کا کہا کبھی نہ ٹالووہ ہنستی ہے لیکن اس ہنسی کے پیچھے نہ جانے کتنے غم چھپے ہوتے ہیں رونق ہوتی ہے ماں کے دم سے اس گھر میں بہار ہے ماں کے دم سے

رسولﷺ نے فرمایا اللہ نے تم پر ماؤں کی نافرمانی اور بدسلوکی کو حرام قرار دیا ہے
بخاری:2408
 

Shazia Bashir
About the Author: Shazia Bashir Read More Articles by Shazia Bashir: 3 Articles with 2311 views I am a teacher by profession. i am very fond of writing and want to write best work.. View More