قومی تعمیر و ترقی کے عمل میں نوجوانوں کی عملی شمولیت

اس میں کوئی شک نہیں کہ نوجوان کسی بھی قوم کا وہ قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں جنہیں اگر درست سمت اور رہنمائی میسر آ جائے تو وہ ملک وملت کو عروج کی جانب گامزن رکھتے ہیں۔یہ وہ قوت ہوتی ہے جو ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہوتی ہے اور حقیقی معنوں میں ترقی و خوشحالی کو آگے بڑھانے کی کلید کہلاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ تمام معاشروں میں نوجوانوں کی عملی زندگی میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور انہیں معاشرے کا کارآمد شہری بنانے کے لیے موئثر پالیسیاں تشکیل دی جاتی ہیں۔دنیا میں اس پہلو کو بھی اہم سمجھا جاتا ہے کہ نوجوانوں کی آراء کو سنیں، انہیں مشاورت میں شامل رکھیں اور فیصلہ سازی میں بھی نوجوانوں کی نمائندگی کو یقینی بنائیں۔ نوجوانوں کی اہمیت اور اُن کی صلاحیتوں سےبھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے دنیا کے تمام ممالک میں حکومتوں کی جانب سے موئثر منصوبہ بندی کی جاتی ہے اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نوجوانوں کو آگے لایا جاتاہے۔

چین کا شمار بھی انہی ممالک میں کیا جاتا ہے جہاں اعلیٰ قیادت کی جانب سے نوجوانوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور مختلف شعبہ جات میں اُن کی کامیابیوں اور کردار کو کھل کر سراہا جاتا ہے۔چین کی جانب سے امور نوجواناں کو مد نظر رکھتے ہوئے وقتاً فوقتاً اہم عالمی سرگرمیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں اور اس کی تازہ ترین مثال عالمی یوتھ ترقیاتی فورم ہے جس کا چند روز قبل ہی انعقاد کیا گیا ، جس میں 100 سے زائد ممالک کے تقریباً 2,000 نوجوان نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے نوجوانوں کی مختلف شعبوں میں شمولیت کی بھرپور وکالت کی جس میں جامع اور مساوی معیاری تعلیم، روزگار اور کاروبار، ڈیجیٹل معیشت، موسمیاتی سرگرمیاں اور سبز ترقی شامل ہیں۔

اسی فورم کے دوران ایک اہم انیشیٹو بھی لانچ کیا گیا جس میں تمام فریقوں سے نوجوانوں کو فعال طور پر سننے، ان کے مطالبات کا جواب دینے اور انہیں فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ انیشیٹو کہتا ہے کہ نوجوانوں میں مثبت سماجی اختراعات کو سامنے لانے اور انسانی ترقی کو فروغ دینے کی لامحدود صلاحیتیں موجود ہیں، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اقوام متحدہ کا 2030 ایجنڈا اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول نوجوانوں کی شرکت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ تمام ممالک نوجوانوں کے ترقیاتی حقوق و مفادات کا تحفظ اور انہیں فروغ دیں اور حکومتوں کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو معاشرے میں ہر سماجی و اقتصادی سطح پر بااختیار بنائیں تاکہ عالمی ترقی کے لیے ایک پائیدار قوت پیدا کی جا سکے۔علاوہ ازیں ، تمام اسٹیک ہولڈرز نوجوانوں کی ترقی کو ترجیح دیں اور ان کے کام کو قومی اور بین الاقوامی ترقیاتی حکمت عملیوں میں شامل کریں۔

چینی صدر شی جن پھنگ نے فورم کے لیے اپنی زاتی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں واضح کیا کہ نوجوان امید کی نمائندگی کرتے ہیں اور مستقبل کے معمار ہیں۔چین ہمیشہ نوجوانوں کو سماجی ترقی کی محرک قوت کے طور پر دیکھتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر میں حصہ لیں اور اس مقصد کو فروغ دینے کی خاطر اپنی جوانی کے جوش و ولولے کو بروئے کار لائیں۔چینی صدر نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ عالمی یوتھ ترقیاتی فورم ایک ایسے اہم پلیٹ فارم میں ڈھل جائے گا جہاں دنیا بھر کے نوجوان عالمی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے اور ترقی کے لیے جاری عالمی کوششوں کو نئی توانائی فراہم کر سکیں گے۔انہوں نے ایک خوبصورت پیغام بھی دیا کہ دنیا بھر کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ امن، ترقی، مساوات، انصاف، جمہوریت اور آزادی کی وکالت کریں جو کہ انسانیت کی مشترکہ اقدار ہیں۔ شی جن پھنگ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ٹھوس اقدامات کے ذریعے "گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو" کو فروغ دیں اور پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد میں معاون کردار ادا کریں۔

دیکھا جائے تو اسی وژن کی روشنی میں حالیہ برسوں میں چینی حکومت نےنوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے اُن کی فلاح و بہبود اور روزگار کو ہمیشہ بہت اہمیت دی ہے اور نوجوانوں کے لیےکاروبار کے ذرائع کو بڑھانے کے لیے پالیسیوں کا ایک سلسلہ ترتیب دیا ہے۔ حکومت نے ایسے نوجوانوں کے روزگار کو ترجیح دی ہے جنہیں حصول ملازمت میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بالخصوص وہ نوجوان جو کسی جسمانی محرومی کا شکار ہیں یا جنہیں مالی طور پر مسائل کا سامنا ہے، ان کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ انہی پالیسیوں کے ثمرات ہیں کہ آج چین میں نوجوانوں کی مادی ترقی کے لیے ماحول سازگار ہے، روحانی نشوونما کے لیے گنجائش وسیع ہے، اور نوجوانوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے وسائل دستیاب ہیں۔نوجوانوں کے لیے تعلیم کے مواقع زیادہ مساوی ہیں، کیریئر کے انتخاب میں متنوع ترجیحات موجود ہیں، اور اُن کی ایک شاندار زندگی کے احساس کا مرحلہ وسیع سے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔چین کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو مزید جامع سیکورٹی حمایت کے ساتھ ساتھ، ترقی کا بہتر قانونی ماحول، مضبوط پالیسی حمایت، زیادہ قابل اعتماد سماجی تحفظ، اور تنظیمی دیکھ بھال حاصل رہے، تاکہ قومی تعمیر و ترقی کے عمل میں نوجوان ہر اول دستے کے طور پر اپنا اہم کردار بخوبی نبھا سکیں۔
 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1139 Articles with 432689 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More