سورہ یوسف احسن القصص

سورہ یوسف کیا ہے؟احسن القصص۔۔۔قصوں میں بہترین قصہ یہ کوئی اور نہیں اللہ رب العزت کا اپنا دعوی ہے جس سے بڑھ کر اپنے دعوے میں کوئی سچا نہیں۔

سورہ یوسف امید کی کرن ہے۔دکھوں پہ رکھا ہوا پھایا ہے۔انسا نی دل کی تسکین ہے۔یہ بتاتی ہے کہ انسانی زندگی میں کچھ بھی ممکن ہے۔بچھڑے ہوۓ مل سکتے ہیں۔جانی دشمن اپنے بن سکتے ہیں۔ادھورے خواب پورے ہو سکتے ہیں۔قیدی رہا ہو سکتے ہیں۔اور تو اور اللہ کا اذن ہو تو یہ قیدی بادشاہ کی دستار پہن کر معززین میں شامل بھی ہو سکتے ہیں۔

سورہ یوسف بتاتی ہے کہ بہترین حکمت اور تدبیر سے تقدیریں بدلی جا سکتیں ہیں۔کنویں میں پھینکا گیا ننھا وجود جسے ایک قافلے کو بیچ دیا جاتا ہے وہ ان نوکیلے پتھریلے راستوں سے گزر کر ملک کا سب سے بڑا عہدیدار بن جاتا ہے۔

یہ نوازنے والے کی کرامت ہے وہی آزماتا ہے آزماۓ چلا جاتا ہے۔جب کوئی اس آزمائش میں کندن بن کر نکلتا ہے تو پھر اسے اجر بھی اتنا ہی ملتا ہے۔جتنی بڑی مصیبت اتنا بڑا انعام۔۔۔

سورہ یوسف بتاتی ہے نیکی اور پارسائی ثابت کرنے والی چیز نہیں یہ خود پہ نافذ کرنے والی چیز ہے تمہارا کام بس اتنا ہے۔جب وقت آۓ گاثابت کرنے والا خود ہی ثابت کر لے گا کہ کون کتنا پارسا ہے؟اس لیے اس غم میں خود کو ہلکان نا کرو۔۔یوسف ؑ کی طرح راضی بہ رضا رہو۔وقت خود گواہ بن کر تمہارے حق میں گواہی نا دے تو پھر کہنا۔

سورہ یوسف کیا حوصلہ افزا کلام ہے۔جس کی ابتداء ایک خواب سے ہوتی ہے۔اور انتہا اس خواب کی حقیقت پر۔کون کہتا ہے خواب حقیقت نہیں ہوتے۔جو بھی کہتا ہے جھوٹ کہتا ہے۔خواب سچ بھی ہوتے ہیں اگر سچے دیکھیں۔خواب حقیقت بھی بنتے ہیں اگر سچوں میں سے سب سے سچا اس پہ کن کی مہر لگا دے۔

اختیار رکھنے کے باوجود معاف کر دینا بہت بڑی بات ہے۔بدلہ لینے والے کمزور ہوتے اور معاف کر دینے والے بہادر یہی سورہ یوسف کا مطالبہ ہے انسان سے کہ معاف کر دو گے تو اجر پاو گے۔

بدلہ لینے کے لیے جلدی نا مچاو،درمیانی وقفہ آپ کے صبر کا امتحان ہے۔یہ اوپر والے نے طے کرنا ہے آپ نے نہیں۔اس لیے انما اشکو بثی و حزنی الی اللہ کہہ کر معاملات اس کے سپرد کر کےخود کو اس بوجھ سے آزاد کر لو۔

جیت ہمیشہ حق کی ہوتی ہے۔یہ سورہ یوسف کا سب سے بڑا سبق ہے۔حق پہ رہو ، حق پہ چلو ،اورحق کا ساتھ دو۔۔۔۔دنیا اور اس کے سارے راز تمھیں تم۔پر آشکار ہو جائیں گے۔دنیا کے خزانوں کی کنجیاں تمھیں تھما دی جائیں گیں۔بس اتنا کہہ دو۔۔۔ان الحکم الا للہ
 

Qazi Nadeem Ul Hassan
About the Author: Qazi Nadeem Ul Hassan Read More Articles by Qazi Nadeem Ul Hassan : 154 Articles with 132047 views Civil Engineer .. View More