ڈاکٹر غزالہ خاکوانی

ڈاکٹر غزالہ خاکوانی پیشے سے ڈاکٹر تھیں اور مزاج سے شاعرہ اور افسانہ نگار - ان کا تعلق ایک امیر ذمیندار گھرانے سے تھا - وہ مجرد رہی انہوں نے دو شاعری کی کتابیں اور ایک افسانے کا مجموعہ تخلیق کیا -“ مرے پر نہ باندھو “ نے بہت شہرت پائی -

اسی اور نوے کی دہائ میں وہ بہت اہم تخلیق کار کے طور پر ادبی افق پر فعال تھیں۔نشتر ہسپتال ملتان میں ڈاکٹر تھیں ۔وہ بہت ذہین اور حساس تھیں اور شعر و ادب کی دنیا ( ہم مانیں یا نہ مانیں) حسد سے لتھڑی ہوئ ،بہت بے رحمانہ منفی آرا سے حساس ترین تخلیق کاروں کو ذہنی اذیت دے دے کر جینا دوبھر کر دیتی ہے۔

ڈاکٹر غزالہ خاکوانی ایک بڑے زمیندار روایت پسند گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں ۔ان وجوہات کو تو علم نہیں کہ انہوں نے شادی کیوں نہ کی ۔محبت میں ناکامی یا خاندان سے باہر شادی نہ کرنے کی روایت ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانے کیا وجہ تھی کہ وہ تنہا زندگی گذارتے گذارتے سارے بھرے میلے سے الگ تھلگ ہو کر رہ گئیں۔۔

ادبی محافل ،شاید لکھنا بھی، سب کچھ چھوڑ دیا ۔شاید لوگوں کی بے حسی نے انہیں مایوسی اور ناامیدی کے ایسے موڑ پر پہنچا دیا کہ وہ جینے کا حوصلہ ہی چھوڑ بیٹھیں اور کچھ عرصہ پہلے انہیں دیکھا تو ایسا لگا تھا کہ وہ زندہ ہوتے ہوۓ بھی زندگی سے دستبردار ہو چکی تھیں۔

ایک تخلیق کار چاہتا بھی کیا ہے،صرف داد و تحسین کے چند جملے ، مگر ہم احساس کمتری کے مارے کسی کو سراہنے کی توفیق نہیں رکھتے ۔صرف الزام تراشی کر سکتے ہیں ۔

ڈاکٹر غزالہ خاکوانی ہمت ہار چکی تھی ۔اس نے آخری بیس برسوں میں ادب،تخلیق اور زندگی سے کنارہ کشی کر لی تھی۔وہ ۵ اپریل ۲۰۲۲ کو چار رمضان المبارک کو وفات پا گئی-
——
نادیہ عنبر لودھی
اسلام آباد
 

Nadia  Umber Lodhi
About the Author: Nadia Umber Lodhi Read More Articles by Nadia Umber Lodhi: 51 Articles with 80556 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.