ڈی سی اور سی پی او کے خلاف سازش کا انکشاف

ناک کی سیدھ میں بالکل میرٹ پر چلنے والے دونوں بڑے ضلعی افسران کے خلاف سوچی سمجھی سازش اور محاذ آرائی کا انکشاف ہوا ہے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ لینڈ مافیا اور کرپٹ عناصر نے ڈی سی گوجرانوالہ دانش افضال اور سی پی او کیپٹن ( ر ) حماد عابد کے خلاف سازش کی کھچڑی پکانے اور پنجاب کی اعلیٰ قیادت سے آئندہ ملاقاتوں میں انکے خلاف شکایات کا انبار لگانے کی تیاری کرلی ہے اس حوالے سے شور شرابا مچا کرافسران کی انتظامی ناکامی کا تاثر دینے کی بھی کوششوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ’’وجہ عناد یہ ہے کہ ‘‘ دونوں غیر روایتی افسران اپنے دلیرانہ اور غیر معمولی فیصلوں پر کمپرومائز نہیں کر ر ہے ان افسران کوحکومتی اور اپوزیشن کے بعض راہنماؤں کی ناراضگی کا سامنا بھی ہے جنہیں سفارش سے من پسند افسران تعینات کرانے کی مدتوں سے عادت تھی اس عادت کو چھڑانے پر شدید آفٹر شاکس اور سائیڈ ایفیکٹس آ نے لگ گئے ہیں اور ان عناصر نے ڈی سی اور سی پی او کے خلاف محاذ آرائی تیز کردی ہے اور انکے خلاف باقاعدہ سازشیں شروع کر دی ہیں بتایا جاتا ہے کہ ڈی سی دانش افضال اور سی پی او کیپٹن (ر) سید حماد عابد رضا کی بلاتفریق کارروائیوں نے خاص طور پر لینڈ مافیا میں کھلبلی مچا دی ہے جسکی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی قسم کی سفارش کو خاطر میں لائے بغیر مذکورہ افسران ضلع میں میرٹ پالیسی پر عملدرآمد میں مصروف ہیں اور نہ صرف قانون کی عملدآری کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہیں بلکہ اس معاملے میں کسی کمپرومائز پر بھی تیار نہیں ہیں ان افسران نے اپنے روازے عوام کے لئے کھول رکھے ہیں جس کی وجہ سے عام آدمی کی ان تک رسائی آسان ہو گئی ہے ، سی پی او رات گئے تک فائلیں کھنگالنے تھانوں کے دورے کرنے میں مصروف رہتے ہیں سائلین اور مدعیان کو فون کر کے ان سے پولیس افسران کے رویے بارے استفسار کر تے ہیں اور انٹیلی جنس اداروں کی معاونت سے اہم فیصلے کرتے ہیں انکی کوششوں سے جرائم پیشہ عناصر کے سرپرست پولیس اہلکاروں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا گیا ہے اور انکی میرٹ پسندی نے جہاں محکمہ پولیس کی کالی بھیڑوں میں ہلچل پیدا کی ہوئی ہے وہیں تفتیشی افسران کو تفتیش کے اخراجات کی ا دائیگی، اہلکاروں کو آرام کے لئے ہفتہ وار چھٹی دینے اور اپنے چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے بغیر سفارش براہ راست سینئرز کے سامنے پیش ہونے کے بالکل نئے تجربے نے پولیس کے جوانوں کا گرتا ہو مورال نہ صرف بحال کیا ہے بلکہ انہیں گوجرنوالہ ضلعی پولیس کے موجودہ کپتان کا گرویدہ بنا دیا ہے ضلع میں ایک مدت کے بعد میرٹ پر تقرریوں اور تبادلوں کی وجہ سے محکموں میں کرپٹ افسران کی زنجیر ٹوٹ رہی ہے جسکا نتیجہ ہے کہ تھانوں پرذاتی جاگیرکی طرح قابض بعض کرپٹ ایس ایچ اوز اور دیگر ماتحت انتظامی افسران کو گوجرانوالہ سے جدائی کا غم کھائے جا رہا ہے ،عرصہ سے تعینات افسران کو ضلع سے دائیں بائیں کرنے اور محرران سے لے کر افسران تک کی تقرری میں سفارش کلچر کی نفی نے پولیس سے مستفید ہونے والے گروہوں اور ٹاؤٹ مافیا کی نیندیں اڑا دی ہیں جبکہ ڈکیت گینگز کی سرپرستی کرنے والے بعض جرائم پیشہ عناصر نے اپنے سرپرست بعض سابق کریمنل مائنڈ پولیس افسران کی ہدایت پر کئی ڈکیت گینگز کو گوجرانوالہ میں ڈکیتیوں اور وارداتوں کا خصوصی ٹاسک بھی سونپ رکھا ہے عرصہ دراز تک پولیس میں تعیناتیوں کی وجہ سے ان کی جرائم پیشہ عناصر میں جڑیں بہت گہری ہیں سو ایک طرف مہنگائی بے روزگاری اور غربت جرائم خاص طور پر چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں مسلسل اضافے کا سبب بن رہی ہے تو دوسری جانب مذکورہ سابق مجرمانہ ذہنیت کے بعض افسران گوجرانوالہ کے امن کو تار تار کرنے کے در پہ ہیں گو کہ انکا یہ طریقہ نیا نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی اچھے اور ایماندار افسران کی چھٹی کرانے کے لئے شہر کی کئی مشہور شخصیات اور اہم راہنماؤں کے گھروں پر منصوبہ بندی کے ساتھ ڈکیتیاں اور وارداتیں کرائی جاتی رہی ہیں جس سے اس واردات کی خبر اور بھی نمایاں ہو جاتی ہے ، سی پی او کی تبدیل شدہ ٹیم میں بعض ناتجربہ کار ایس ایچ اوز بھی جرائم کنٹرول کرنے کے قابل نہیں ہیں انہیں چاہئے کہ ایس ایچ اوز کی صفائی مہم میں اس بات کو ملحوظ خاطر رکھیں کہ چونکہ بعض نئے تعینات کئے جانے والے ایس ایچ اوز نا تجربہ کاری کی وجہ سے بھی جرائم پر قابو پانے میں ناکام ہو جاتے ہیں اسلئے انہیں نئے اور پرانے ایس ایچ اوز کی ملی جلی ٹیم پر انحصار کرنا چاہئے ، ایس ایچ او سیف اﷲ ورک ، عنصر جاوید موہل جیسے افسران تجربے اور کارکردگی کیوجہ سے عوام میں اچھی شہرت رکھتے ہیں ان جیسے افسران کی موجودگی اور تجربے سے جونیئر افسران کو مستفید کرانے کے لئے تربیتی نشستوں گفت و شنید کا اہتمام بھی ہونا چاہئے جو اپنے تجربے کی آنکھ سے ہی آدھی تفتیش مکمل کر لیتے ہیں ، ماتحت افسران میں بھی ایسے عناصر پر نظر رکھیں جو بعض سابق افسران کے دم چھلے بنے رہے ہیں اور موجودہ سی پی او کو ناکام کرنے کی سازش میں شامل ہیں فی الحال تو سب سے بڑا ٹاسک سازشی اور جرائم پیشہ عناصر کی سر پرستی کرنے والے ان منظم گروہوں سے گوجرانوالہ کو بچانا ہے جسکے لئے ضلعی پولیس کے کپتان اور ڈی سی کو مزید محنت اور تندہی سے کام کرنا ہو گا ، معتبر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ لینڈ مافیا اور جرائم پیشہ عنا صر پر بڑا ہاتھ ڈالنے والے دونوں پر عزم افسران کسی بھی قسم کا دباؤ لینے اورمیرٹ پالیسی سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں دونوں افسران نے اپنے تبادلے کے امکانات کی وجہ سے خود کو پہلے سے ہی ذہنی طور پر تیار کیا ہوا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ضلع گوجرانوالہ کو عرصہ ء دراز سے ایسے افسران کی سخت ضرورت تھی جو رشوت اور سفارش کے مکروہ کلچر کی نفی کرنے کی ہمت طاقت اور جرات رکھتے ہوں جن میں بڑے بڑے مافیاز کا سامنا کرنے اور قانون کی رٹ قائم کرنے کا سچا جذبہ موجزن ہو ، دونوں افسران کی ابھی یہاں بے حد ضرورت ہے وہ یہاں سے جانے سے پہلے اپنے کام کو آگے بڑھاتے ہوئے گوجرانوالہ کو تجاوزات مافیا سے پا ک کردیں شہر میں ٹریفک کی روانی بحال کردیں اور امن و امان اورسرکاری محکموں میں عوام کے لئے خدمات کو بہتر بنا دیں تو گوجرانوالہ کے لوگ مدتوں انہیں اچھے لفظوں سے یاد کرتے رہیں گے اور انکے لئے دعا گو بھی رہیں گے

Faisal Farooq Sagar
About the Author: Faisal Farooq Sagar Read More Articles by Faisal Farooq Sagar: 107 Articles with 67334 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.