الوداع میرے دلربا!

اب سے نو برس قبل ہم نے نیا گھر خریدا تھا جولائی کی 27 تاریخ کو ۔ بعض امور کی انجام دہی کے لیے لینڈ لائن لینا ضروری تھا ، جو نمبر ہمیں ملا وہ بہت منفرد اور جاذب نظر قسم کا تھا ۔ ایریا کوڈ کے بعد باقی کے جو سات نمبر تھے

وہ یہ تھے 2277227 ۔ ہندسہ 2 ایریا کوڈ میں بھی موجود تھا اسے اور باقی کے دو نمبروں کو ملا کر ان کا مجموعہ بھی 7 بنتا تھا بس اسی انفرادیت کی بناء پر ہمیں یہ نمبر بہت پسند تھا بلکہ ہمیں عشق تھا اپنے اس نمبر سے ۔ چونکہ ذاتی گھر لے لیا تھا اور اسے تبدیل کرنے کا قطعی کوئی ارادہ نہیں تھا تو ایسا لگتا تھا کہ اب اس نمبر اور ہمارا زندگی بھر کا ساتھ ہے ۔ مگر بدقسمتی سے گزشتہ ستمبر کی 27 تاریخ کو ہمیں کسی وجہ سے لینڈ لائن کو منقطع کرانا پڑا مگر ہم نمبر سے دستبردار ہونے کو تیار نہ تھے ۔ ہم نے بہت کوشش کی اسے موبائل سم پر منتقل کرانے کی ۔ صرف ایک سیلولر کمپنی نے امید دلائی کہ نمبر ٹرانسفر ہو جائے گا اور دو سے تین دن کا وقت مانگا اور تین دن بعد معذرت کر لی کہ یہ نمبر موبائل سم پر ٹرانسفر نہیں ہو سکتا ۔ یعنی ہمیں صاف جواب مل گیا اور اس مدت کے بعد اب ہم اس نمبر پر مزید کسی کوشش کے مجاز نہ تھے یعنی نمبر ہمارے ہاتھ سے نکل چکا تھا ۔

نو برس کی وابستگی کے بعد اب ان چند ہندسوں کی مفارقت نے ہمیں جیسے کسی سوگ میں مبتلا کر دیا ۔ بالکل ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی بہت اپنا زندگی سے نکل گیا ہو ، اب دنیا سے نکل گیا تو نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ نمبر اب کسی نا کسی کو تو الاٹ ہو گا ہی ، شاید اب تک ہو بھی چکا ہو ۔ اپنی چیز پرائی ہونے کا تجربہ بھی کبھی انسان کو خود اپنی نظروں میں اجنبی سا بنا دیتا ہے ۔ زندگی میں بہت دکھ دیکھے مشکلات کا سامنا کیا مگر کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ کبھی محض ایک فون نمبر کی جدائی ہمارے دل کی دنیا کو تہہ و بالا کر دے گی ۔ بہت سی دلگداز و دلپذیر یادیں وابستہ تھیں اس نمبر سے ۔

ایک عجیب اتفاق اس صدمے سے باہر نکلنے میں کچھ وقت تو لے گا ۔ ہمارے سابقہ فون نمبر میں موجود 2 اور 7 اور باقی کے ہندسوں کا مجموعہ 9 بنتا ہے اور یہ ہم سے 9 ویں مہینے یعنی ستمبر کی 27 تاریخ کو جدا ہؤا جس کا مجموعہ 9 بنتا ہے ۔ بس اسی بات نے کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا اور لکھنے پر بھی ۔ آج نو دن بیت چکے ہیں گھر میں تین مختلف جگہوں پر رکھے ہوئے لینڈ لائن کے فون سیٹ ہم نے ابھی تک ہٹائے نہیں ہیں ۔ ان پر جب بھی نظر پڑتی ہے دل کو کچھ ہونے لگتا ہے جیسے کوئی بہت عزیز متاع چھن گئی ہو ۔ خیر مرے ہوؤں تک کا صبر آ جاتا ہے ہم ان کے ساتھ ہی مر نہیں جاتے یہ تو پھر بیچارہ ایک فون نمبر ہی تھا ہم نے شاید کچھ زیادہ ہی دل پر لے لیا ۔ نو برس کا ساتھ تھا کوئی سو برس کا تو نہیں مگر اس کی یاد ، لگتا ہے ذہن سے کبھی محو نہ ہو گی دل کے کسی کونے کھدرے میں ہمیشہ آباد رہے گی ۔

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 226 Articles with 1702283 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.