تلخ حقیقت‎‎

ہمارا تعلق ایسے معاشرے سے ہے جنکی اسلامیات کی کتاب میں پردے کا ذکر تھا ہی نہیں۔ اب جہاد کو بھی تقریبا ختم کر دیا گیا ہے۔ صحابہ اکرام کے بارے میں بھی کوئی ایک آدھا صفحہ ہی موجود ہے۔ میٹرک کے طلباء کو عشق مجازی پر غزلیں پڑھائی جاتی ہیں۔انٹر میں مسٹر چپس کے عشق کی داستان سنائی جاتی ہے۔ گریجویشن میں طلبہ وطالبات کو ایسا ماحول مہیا کیا جاتا ہے جو عشق کی حاصل کردہ تعلیم کو پایہ تکمیل تک پہنچا دیتا ہے۔

ٹی وی چینل پر نشر کیے جانے والے پروگرام اکھٹے بیٹھ کر نہیں دیکھے جاسکتے۔ فلموں میں ایسا لباس زیب تن کیا جاتا ہے کہ انسان شک میں پڑ جاتا ہے کیا ہم واقعی مسلمان ہیں۔اور اگر کچھ کسر باقی تھی تو اسے سوشل میڈیا نے پورا کر دیا ہے

ہم ایسے معاشرے سے تعلق رکھتے ہوئے یہ توقع کر رہے ہیں کہ ہماری لڑکیاں پردے کا اہتمام کریں ہماری قوم اپنے نفس کے خلاف جہاد کرے۔ ہماری قوم عدل وانصاف اور سچائی کی پیکر ہو گی۔

ہمیں جلد از جلد اس نظام کو تبدیل کرنا ہو گا اپنے نصاب سے غیر ضروری مواد کو نکال کر بہترین مواد شامل کرنا ہو گا۔ورنہ جنسی جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے
 

Nighat Iftikhar
About the Author: Nighat Iftikhar Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.