سونے کی خرید ہو فروخت کا طریقہ

تحریر۔۔۔ ڈاکٹر فیاض احمد
ایک تولہ سونا میں11.664 گرام ہوتے ہیں اس طرح ایک تواہ سونے میں 12 ماشے ہوتے ہیں اگر آپ ایک تولہ زیور بنا سونا فروخت کرتے ہیں تہ سنیارا (اگر تو اس نے زیور خود بنا کے دیا ہے تو 2 ماشے کٹوتی کرے گا اور اگر آپ نے کسی اور سے بنوایا ہے تو 3 ماشے کٹوتی کرے گا) اس داؤ کو سنیارا ایک رتی ماشہ یا دو رتی ماشے کا نام دے گاآپ نے اگر ایک تولہ سونے کا زیور فروخت کرنا ہے تو اس میں سے 3 ماشے کٹوتی کے نام پر گئے فرض کریں ایک تولے کی قیمت 120000 روپے ہے تو اس حساب سے ایک ماشہ 10000 کا ہوا تو 3 ماشے 30000 کے ہوئے یعنی ایک تولہ سونا بیچنے کے لئے آپ نے سنیارے کو 30000 ہزار روپے کٹوتی کے نام پر ادا کیے اس کے برعکس اگر آپ سونا بنوانے جاتے ہیں تو ایک تولہ سونا 24 قیراط ہوتا ہے پہلے آپ کو سمجھنا ہے کہ قیراط کس چیز کا نام ہے

قیراط
قیراط سونے کے خالص پن کو ناپنے کے معیار کا نام ہے تقریباً سو یفیصد خالص سونا 24 قیراط کا ہوتا ہے جتنے قیراط کم ہوں گے اتنا ہی سونا کم خالص ہوگا یعنی اتنی ہی ملاوٹ زیادہ ہو گی12 قیراط کا مطلب ہے کہ آدھا خالص اور آدھا ملاوٹ والا سونا ہے اسی طرح 75 قیراط والے سونے میں تین فیصد سونا اور ایک فیصد ملاوٹ ہوتی ہے

سونے کی خریداری
سنیارے عام طور پر 15 یا18 قیراط سونا بنا کے دیتے ہیں پاکستان میں چند ایک بڑے جیولرز کو چھوڑ کر کسی کے پاس 21 قیراط سے زیادہ سونا بنانے والی اشین ہی نہیں ہے 22 قیراط سونا بس کراچی میں ہی ایک یا دو جیولرز بنا کے دیتے ہیں اگر سنیارے نے آپ کو 18 قیراط کا سونا بنا کے دیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ سنیارے نے 25 فیصد ملاوٹ کی ہے مثال کے طور پر اگر آپ نے سنیارے سے ایک تولہ سونا ایک لاکھ بیس ہزار کا خریدا ہے تو سنیارے نے آپ کو تیس ہزار کا چونا لگایا ہے اور قیمت پوری وصول کی ہے اور سونا نوے ہزار کا دیا ہے

اسی طرح اگر سنیارے نے 21 قیراط کا زیور بنا کر دیا ہے تو اس نے آپ کو 12.5 فیصد کا چونا لگایا ہے یعنی قیمت ایک لاکھ بیس ہزار وصول کی ہے اور بیس ہزار کا چونا لگایا ہے یعنی سنیارے نے آپ کو ایک لاکھ کا سونا ایک لاکھ بیس ہزار میں دیا ہے سنیارے عام طور پر قیمت 24 قیراط کے حساب سے وصول کرتے ہیں جبکہ سونا 18 یا 21 قیراط کا دیتے ہیں3 یا 6 قیراط کا چونا لگاتے ہیں یہ عمل اکثر وبیشتر سنیارے استعمال کرتے ہیں اسی طرح پالش کے نام پر بھی چونا لگاتے ہیں اس میں ایک آدھ ماشہ الگ سے زیادہ لگا لیتے ہیں پہلے سونے میں ملاوٹ کے نام پر دھوکہ پھر پالش کے نام پر ڈرامہ اور اب باری آتی ہے مزوری کی جس میں سنیارے گاہک پر بڑا احسان کرتے ہیں دو یا تین ہزار چھوڑ کر کہتے ہیں کہ یہ صرف آپ کی وجہ سے کیا ہے ہمیں تو پہلے ہی اس زیور سے کچھ نہیں بچا ۔۔۔۔اﷲ اﷲ ہر چیز کی حد ہوتی ہے سوائے سنیاروں کے ۔۔۔ان میں تو خوف خدا پاس سے بھی نہیں گزرتا

سونے کی فروخت
سونا فروخت کرتے وقت سونے کی ڈلی بنوائیں جو 24 قیراط کی ہوتی ہے یعنی اس میں سے ملاوٹ نکال دی جاتی ہے یہ کام بھی کسی اعتماد والے سنیارے سے ہی کروائیں پھر اس ڈلی یعنی 24 قیراط والے خالص سونے کو اس دن کے سرکاری ریٹ پر فروخت کریں ورنہ آپ کو بہت بڑا چونا لگے گا عام طور پر سنیارے اپنا بنا ہوا سونا میں ایک تولے پر 2 ماشے اور دوسرے سنیارے کا بنے ہوئے سونے سے 3 ماشے کٹوتی کرتے ہیں ذرا سوچیں کہ وہ بھی تو سونا ہے تو پھر فرق کس چیز کا۔۔۔۔زیور بنواتے وقت پہلے طے کر لیں کہ سونا کس قیراط کا ہو گا پھر اسی حساب سے اسکی قیمت ادا کریں تاکہ 24 قیراط کی قیمت ادا ہو جائے سونا بنواتے وقت سنیارے کو بتا دیں کہ ہم سونا مشین سے چیک کروائیں گے تاکہ پتہ چل سکے کہ سونا کتنے قیراط کا بنا ہے سنیارے کی دوکان کا کچرہ بھی لاکھوں میں فروخت ہوتا ہے پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی اور میں کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہا بلکہ لوگوں کی رہنمائی کر رہا ہوں مگر اچھے دوکاندار وں کی تعداد بڑی مشکل سے 2 سے 3 فیصد ہوگی لوٹنے والی کی تعداد ناقابل برداشت ہے مگر اپنے آپ کو بچانا اور اپنا خیال رکھنا ہمارا کام ہے کہ کس طرح ہم اپنے آپ کو اس دھوکے بازی سے کیسے بچاتے ہیں طریقہ میں نے بتا دیا ہے اب عمل آپ پر۔۔۔

 

Dr B. Khurram
About the Author: Dr B. Khurram Read More Articles by Dr B. Khurram: 606 Articles with 471716 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.