نگران اداروں میں غداروں کا جنم

 

ہمارے علمائِ دین نئی نسل کو یہ سیکھا رہے ہیں کہ اہانیت دین سے متعلق قانون میں تبدیلی اور اہانیت دین کے بارہ میں کوئی ایک لفظ سُننے کو تیار نہیں۔جو علمائِ دین خود کش حملوں کو کُفر قرار دے رہے ہیں وہی خود کش بمباروں کو پکڑے جانے اور اُنکے پاکستانی قانون کے مطابق باعزت بری ہونے پر خاموش بھی ہیں۔پاکستان ایک لمبے عرصے سے خودکش حملوں سے پریشان ہے اور مُشکلات میں گرا ہوا ہے ،مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ ناکام خود کش حملہ آوروں کو پکڑنے کے کُچھ عرصہ بعدچھوڑ دیا جاتا ہے۔یعنی آج تک کسی بھی دہشت گرد کو یا خود کش حملہ آور کو سزا نہیں ہوئی۔ایسا کیوں ہے؟میرے خیال سے ایسا اس لئے ہے کہ ہمارے ملک میں تمام نگران اداروں میں ”غداری“کا پودا جنم لے چکا ہے۔نگران اداروں میں حکومت،عدلیہ،فوج،فضائیہ ،بحریہ اوردین کے اجارہ دار سبھی شامل ہیں۔”ہے تو یہ بہت کڑوی بات مگر ہے سچی۔“ایک طرف تو دہشت گردوں سے نمٹنے کے جھوٹے دلاسے اور دوسری طرف سکیورٹی اتنی ناقص کہ دہشت گرد ایسے آتے ہیں جیسے وہ علاقہ دہشت گردوں کا ہو اور وہاںموجود باقی لوگ اُن پر حملے کے لئے آئے ہوں اور وہ دہشت گرد اپنی حفاظت کے لئے وہ موجود لوگوں کو مار رہے ہوں۔پھر اگر کوئی دہشت گرد پکڑا بھی جائے تو اُسکی جان کون سا خطرے میں ہے وہ تو پہلے سے زیادہ محفوظ ہے۔دہشت گردوں کے ہر حملے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ پہلے اُس جگہ کا معائنہ کرتے تھے،پھر اندر کی خبریں یا نقشے حاصل کرتے تھے،پھربیرون علاقہ کا جائزہ لیتے تھے اور علاقہ مکینوں کی مدد سے ہر قسم کی معلوما ت لینے کے بعد فیصلہ کرتے تھے کہ کرنا کیا ہے!!!اس کا مطلب یہ ہے کہ جس علاقہ میں دہشت گردی کا واقع رونما ہونا ہو وہ اُس علاقہ میں غدارپیدا کئے جاتے تھے۔جہاں تک بات ہے حکمرانوں کے بیانات کی تو حملے سے پہلے ہی اُن کے بیانات تیار ہوتے تھے اسی لئے تو حملہ ہونے کے فوراً بعد بغیر کسی قسم کا جائزہ لئے یا مکمل خبر کا علم ہوئے بغیر بیانات سامنے آتے رہے۔مختصراً یہ کہ حکمران ہی اس ملک کی اصل تباہی کی وجہ ہیں۔اگر بات کریں فوج کی تو انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑے گا کہ ہماری فوج میں بھی اب وہ غدار پیدا ہوچکے ہیں جو ملک کی سلامتی سے انتہائی جلن محسوس کرتے ہیں اور دشمنوں کی تنخواہوں پر اپنے ملک کا امن و سکون تباہ وبرباد کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔پاک فوج میں اگر غدار پیدا نہ ہوتے توکیا مجال تھی کہ آج دُنیا کے ہر ملک میں پاکستان دہشت گردملک کے نام سے مشہور ہوتا۔خیراب دہشت گرد یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ صرف حکومت اور پاک فوج نہیں بلکہ پاک نیوی بھی اپنے اندر غداروں کو جنم دے چکی ہے۔نیوی پر حملے کے تازہ واقعے سے یہ ثابت ہوگیا کہ سیکیورٹی پوائنٹس پر نیوی اہلکاروں کا موجود نہ ہونا اور دہشت گردوں کے تمام راستوں سے اہلکاروں کو ہٹا دیا جانا یعنی اُنہیں اُن کے مقام جہاںوہ کاروائی کرنا چاہتے ہوں ،پہنچنے دیا جانااس بات کا ثبوت ہے کہ ”غداری“کا پورا تیزی سے بڑھ رہا ہے۔اُسامہ والے واقعہ کے بعد پاک فضائیہ کی وفاداری کا بھی عوام کو پتہ لگ گیا۔ظاہر ہے امریکی ہیلی کاپٹروں کا پاکستان کی حدود میں داخل ہونا اور پاک فضائیہ کو خبر نہ ہونا ثابت کرتا ہے کہ پاک فضائیہ میں بھی غدار جنم لے چکے ہیں۔رہی بات علمائے دین کی توان کا آپس میں اتفاق نہ ہونا، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا اور عوام کو کسی ایک فیصلے پر متفق نہ ہونے دینا ہی ان کی” غداری“ کا ثبوت ہے۔

Inam Ul Haq
About the Author: Inam Ul Haq Read More Articles by Inam Ul Haq: 38 Articles with 43666 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.