نیکی کی راہیں

کہتے ہیں کہ انسان کے جسم میں تقریبا ً72000کلومیٹر لمبائی تک کی رگیںموجود ہیں، دنیا کا بڑے سے بڑا Worter Pump بھی 7 ہزار فٹ کی گہرائی سے پانی دے سکتا ہے، جبکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کے جسم میں ایک چھوٹا سا پمپ ”دل“لگا دیاہے جو جسم میں موجود 72ہزار کلومیٹر تک لمبی رگوں کونان سٹاپ خون پمپ کررہا ہے ، اس سے آپ اندازا لگا سکتے ہیں کہ انسان کا اپنا بنا یا ہواپمپ زیادہ طاقتور ہے؟یاخدا کا بنا یا ہوا جسمانی پمپ”دل“زیادہ طاقتور ہے جوتاحیات انسانی جسم میں خون کو دن اور رات کے اختلاف کے بغیر رواں دواں رکھتا ہے، اسی لیے تو قرآن پاک نے ”سورة الرحمان“ میں فرمایا ہے کہ تم اپنے پروردگار کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاﺅ گے،یعنی جو چیز اللہ تعالیٰ نے بنائی ہے وہ اِس قدر پاورفل ہے کہ دنیا کی کوئی چیز بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی، اسی طرح یہی پروردگار کبھی کبھی انسان کو اپنے معجزات اور نشانیوں کے ذریعے آزماتا ہے تاکہ وہ سیدھے راستے سے بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ راست پر آنے کا موقع فراہم کرے،گزشتہ دنوں ”راجن پور“ کے علاقے میں پانی سے ایک مچھلی دریافت ہوئی جس کا جسم تو مچھلی کی طرح ہے لیکن اس کا چہرہ عورت کی طرح ،جس طرح عورتوں کےبڑے کھلے بال ہوتے ہیں ، منہ کے ساتھ کندھوں کے قریب انسانی ہاتھ نما بازو اور ہاتھ بھیتھے جو کہ بالکل عورت کے ہاتھوں کی طرح دیکھائی دے رہے تھے، ایسا لگتا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے یاتو کسی عورت کواس کی بے پردگی یا زناہ کاری کی سزادی ہے یا پھر علاقے کے لوگوں میں پائی جانے والی برائیوں سے اجتناب کے لیے نشانی کے طور پر مچھلی کو ظاہر کیا ہے تاکہ اسے دیکھ کر لوگ عبرت حاصل کریں۔

اللہ تعالیٰ کبھی انسانوں کو، کبھی معاشروں کو تو کبھی ملکوں اور اس میں رہنے والے شہریوں کو آزما تا ہے،جہاں بہت سارے لوگ خدا کی راہ میں اپنی جان و مال کی قربانی دینے کے لیے موجود ہوتے ہیں ،جو خدا کے حضور اپنی خدمات پیش کرکے اپنے معاشرے کی سرخ روہی ثابت کردیتے ہیں،یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جن کی موجودگی میںمعاشرے آزمائشوں میں فتحیاب ہوتے ہیں۔قارئین کرام !اس ساری بحث کو قلمبند کرنے کا مقصد اپنے قاریوں کو ایک اہم نیکی کے کام کی طرف توجہ دلا نا ہے،آج میرا کسی کی محبت اور ہمدردی میں لکھا جانے والا یہ پہلا کالم ہے،وگرنہ میں ہمیشہ انسانی ترقی ،خوشحالی اور اُمید کی کرن کے طور پرلکھنے کی کوشش کرتا ہوںتاکہ لوگ اپنی زندگی میںمایوسی سے چھٹکارہ پاکر کامیابی حاصل کرسکیں ،آج کا کالم پاکستان کے ایک عظیم ادارے( PVTCکےVTI کے ایک پرنسپل کے متعلق ہے )جہاں چند سال قبل مجھے خود کو بھی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا،چار سال قبل میں DBMSکے کورس کے لیے VTIڈی گراﺅنڈ فیصل آباد میں گیا جہاں میری ملاقات ”پرنسپل محترم محمد اِلیاس صاحب ،محترم اِظہار صاحب اور محترمہ فرناز صاحبہ “سے ہوئی یہ وہ لوگ تھے جو میری فنی تعلیم تربیت کے عظیم معمار بنے، ڈیڑھ سال کا یہ دورانیہ ایسے گزرگیا جیسے ایک شام کی مسافت لیکن یہ شام جاتے جاتے مجھے چند اچھے دوست اور قابل فخر ٹیچرز مہیا کرگئی، گزشتہ دنوں میرے پاکستان کے Visitپر ایک مرتبہ پھر ”محترم محمد اِلیاس صاحب“ سے ملاقات ہوگئی،ملاقات کے دوران انہوں نے ایک افسوس ناک خبر سنائی کہ ”ہمارے دوست ”جناب ثمر عباس صاحب “جو کہ پہلے چنیوٹ میں بطور پرنسپل معمور تھے آج کل PVTCکے ہیڈ آفس میں تعینات ہیں،ان کا ”لیور “فیل ہو گیا ہے،وہ اس وقت کافی سیریس حالت میں ہیں،ڈاکٹر ز کہتے ہیں کہ ان کے لیور کی ٹرانس میشن ہوگی ، اس کے لیے مریض کو اِنڈیا جانا ہو گا یا چائنہ،جب انڈیا میں ڈاکٹر ز سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس کیس پر تقریبا 45لاکھ پاکستانی روپے خرچ آئیں گے جبکہ ثمر عباس صاحب ساری زندگی ایک ایماندار پرنسپل رہے ،ان کے اپنے پاس اتنی زیادہ رقم کا بندو بست نہیں ہے،ان کی فیملی اور بھائیوں نے مل کر کچھ رقم کا انتظام کیا ہے،پھرPVTCنے اپنے طور پر پنجاب کے تمامVTI پرنسپلز سے اس رقم کے انتظام کے لیے رابطہ کیا ہے تاکہ قطرہ قطرہ جمع ہوکر سمندر بن سکے، تقریباً کافی حد تک رقم کا انتظام ہوبھی گیا ہے لیکن ابھی بھی تقریبا 20لاکھ روپے تک کی رقم کی ضرورت ہے،محترم ثمر عباس صاحب کی حالت اس وقت سیریس کنڈیشن میں ہے، ان کے لیے یہ علاج بہت جلد اور ضروری ہے،آج کل ان کے تمام چاہنے والے اس کوشش میں ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ان کے” لیورکی ٹرنس میشن “کے لیے رقم کا بندوبست ہو جائے تاکہ ان کا علاج بروقت شروع ہو سکے۔

قارئین کرام !محترم ثمر عباس ایک ایسے ادارے کے ساتھ منسلک ہیں جہاں پاکستان کے غریب اور نادار بچوں کو مفت ”کمپیوٹر ،ڈریس میکنگ،میک اَپ ، آٹومکینک،موبائل ریپئرنگ اور اسی طرح کے کئی ایک دوسرے ہنر سیکھائے جاتے ہیں اور ساتھ ساتھ تمام بچوں کو500روپے ماہانہ رقم کی مالی معاونت بھی کی جاتی ہے،ثمر عباس صاحب چنیوٹ میں VTIکے سابقہ پرنسپل تھے،اس وقت وہ PVTCلاہور میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، آج انہیں اپنے تمام ترStudents کی دعاﺅں او راہل ثروت حضرات سے مالی معاونت کی سخت ضرورت ہے،میری تمام تر قارئین سے درخواست ہے کہ وہ اس نیک کام میں جتنا جلدی اور زیادہ ہو سکے شرکت کریں ، آپ کی تھوڑی سی مالی معاونت ایک ہنرمند معمار کی جان بچا سکتی ہے اور آنے والے برسوں میں کسی نئی کامیابی کا ذریعہ بن سکتی ہے،مالی معاونت اوررابطہ کے لیے آپ ثمر عباس صاحب کے بھائی جناب قمر عباس صاحب سے اس نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں0092-300-4083455یاان کے دوست پرنسپل جناب محترم محمد الیاس صاحب سے اس نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں0092-300-9651877، اگر آپ اپنا تعاون ان کے اکاﺅنٹ میں ٹرانسفر کرنا چاہیںتو اس کے لیے اکاﺅنٹ نمبر PLS-004522-000-1 Bank of Punjab New Garden Town Lahoreمیں کرسکتے ہیں۔

یادرکھیں!انسان دنیا کی وہ مخلوق ہے جو ہمیشہ دوسروں کی محبت ،ہمدردی ،خلوص اور معاونت کا طلب گار رہاہے، اوائل اسلام سے لے کر آج تک ایک مسلمان ہمیشہ دوسرے مسلمان کی مددکرتا آرہا ہے اور انشاءاللہ تا قیامت کرتا رہے گا،خدا بھی ہمیشہ ایسی چھوٹی چھوٹی نیکیوں کی لاج رکھتا ہے ،وہ انسان کے چھوٹے چھوٹے گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور آئندہ اُسے بڑی نیکیوں کی توفیق عطا فرماتا ہے، اسلام کی مضبوط دیوار آج بھی محبت ،بھائی چارے ،مدد اور ہمدردی پر قائم ہے اگر آج انسانیت سے یہ چیزیں ختم کردی جائیں تو انسان حیوان بن جائے،اگر آج ہم سمجھتے ہیں کہ محترم ثمر عباس صاحب کی زندگی بطور انسانیت محفوظ رہنی چائیے تو ہمیں ان کی چلتی سانسوں کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار کرنا ہوگا،ہوسکتا ہے آج ہماری تھوڑی سی ہمدردی ان کے کل کو محفوظ بنا دے اور ہمارے روزجزاءکو منور کردے ،یہ نیکی آج نہ میرے قلم کی محتاج ہے اور نہ ہی مال و زَر کی ،یہ تو اُس محبوب خدا کی تلاش میں جو اسے عمل میں لائے تاکہ کل خداکے حضوروہ اس کی طرف سے اَعمال کی کھلی کتاب بن جائے۔
Salman Ahmed Khan
About the Author: Salman Ahmed Khan Read More Articles by Salman Ahmed Khan: 10 Articles with 7638 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.