علامات قیامت قسط نمبر 3

قرب قیامت کی اہم نشانیاں

قیامت کی نشانیاں جن کے بارے میں ہمارے پیارے رسول ﷺٗ نے آگاہ کیا وہ یہ ہیں ۔صحین کی شرط صحیح حدیث ہے کہ ’’ حضرت محمد ﷺٗ نے ارشاد فرمایا جب علم اٹھالیا جائے گا ،علماء اس دنیا سے اٹھ جائیں گے۔بدکاری (فحاشی)کثرت سے ہونے لگے گی،لوگوں میں شرم و حیا ء اور غیرت کم ہوجائے گی۔عورتوں کی تعداد بڑھ جائے گی۔شراب نوشی عام ہوگی،جھوٹے و جاہلوں کی پیدائش ہوگی،امانت تلف کی جانے لگے گی،حکومت کا کام نااہل لوگوں کے سپرد ہوگا تواس وقت قیامت کا انتظار کرنا ۔مال و دولت کی فراوانی قرب قیامت کی ایک نشانی ہوگی۔اس طرح عرب کے ریگستانی زمین سرسبز ہوجائیگی،عمارتوں اور آبادیوں کا سلسلہ بڑھ جائیگا۔دریائے فرات سے خزانہ برآمد ہوگا ‘‘

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم ﷺٗ نے ارشاد فرمایا : ’’ جب دریائے فرات سونے کا خزانہ برآمد کریگا پھر لوگ اس پر قبضہ کرنے کیلئے جنگ و قتال کریں گے اور ننانوے فیصد لوگ اس جھگڑے میں ختم ہوجائیں گے۔ ‘‘

قیامت کی نشانی میں سے یہ ہے کہ زمین کے اندر سے خزانے نکلیں گے(یعنی معدنیات پیٹرول ،گیس ،کوئلہ ،تانبہ، پٹ سن ، اور اس طرح کی دیگر معدنیات )مال و دولت کی فراوانی کے باوجود برکت نہیں ہوگی۔حرص بڑھے گی۔لوگ نیکی کے کاموں کو دیں گے۔فحاشی اور شراب نوشی عام ہوگی ،مادیت کا دور دورا ہوگا قتل و غارت گری بڑھ جائیگی۔انسانی قدریں پامال ہونگی۔زمانہ تیز رفتاری کے ساتھ ہوگا سال مہینے کے برابر ،مہینہ ہفتے کے برابر ،ہفتہ دن کے برابر ،اور دن گھنٹہ کے برابر ہوجائیگا۔(جامع ترمذی)

یعنی زمانہ کی تیز رفتاری قیامت کی علامتوں میں سے ہے ،جسے ہم ترقی سمجھ کر غافل ہورہے ہیں ۔درحقیقت یہ علامات قیامت میں سے ہیں،ابھی آگے مزید تیز رفتاری ہونی ہے ،سیٹلائٹ ہو ،الیکٹرانک میڈیا یا سائنسی ایجادات ہوں در حقیقت یہ سب قیامت کی نشانیوں میں سے ہیں ۔حضرت محمد ﷺٗ نے ارشاد فرمایا: ’’ جب امانت پامال ہوگی ،زکوٰۃ کو تاوان سمجھا جائے گا،علم کو کسی اور غرض سے سیکھا جائیگا، ماں کی نافرمانی اور بیوی کی اطاعت ہوگی،دوستوں سے قربت اور باپ سے نفرت ہوگی، مسجد میں شور و غل کا ہوگا ،قوم کی سرداری فاسق شخص کرنے لگیں گے،گانے بجانے کا رواج اور سازوباجوں کا دور دورا ہوگا ،امت کے گزشتہ نیک لوگوں کو برا بھلا کہنا شروع کردیا جائیگا تو اس وقت سرخ تیز رفتار شدید ترین طوفانی آندھی اور پھر زلزلہ ،پھر صورتوں کا مسخ ہونا اور اس طرح پے درپے فتنے وقوع پذیر ہونگے جیسے موتیوں کی لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جاتا ہے جیسے لڑی کے دانے پے درپے گرنے لگتے ہیں اس طرح یہ فتنے پے در پے ظہور پذیر ہونگے۔(جامع ترمذی)
Muhammad Ali Checha
About the Author: Muhammad Ali Checha Read More Articles by Muhammad Ali Checha: 25 Articles with 96259 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.