کافی(Coffee) کے فوائد اور نقصانات

کافی(Coffee) کے فوائد اور نقصانات
مس صبا شوکت رانا

چائے کے بعد کافی(Coffee) دنیا میں دوسرے نمبر پر استعمال کیا جانے والا مشروب ہے ۔ جدید طبی تحقیق کے مطابق کافی کا اعتدال میں رہتے ہوئے استعمال کئی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے ۔طبی تحقیقی رپورٹس میں کافی کا استعمال جگر اور آنتوں کے کینسر کے خطرے میں کمی کا باعث بھی بتایا گیا ہے، مختلف رپورٹس کے مطابق کافی کا استعمال مزاج کو خوش گوار اور ڈپریشن کےخطرے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ لیکن اگر کسی بھی چیز کو اعتدال میں استعمال نہ کیا جائے، تو وہ نقصان کا سبب بھی بنتی ہے۔ کافی میں موجودکیفین caffeine)) کے فائدے بھی ہیں اور نقصانات بھی۔
کافی کے فوائد:
• عارضہ قلب کو روکنے کا باعث بنتی ہے۔
• ڈپریشن کے امکانات کافی حد تک کم ہوتے ہیں ۔
• جگر کی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
• یاد دا شت کو بہتر کرتی ہے۔
• سرطان (کینسر)سے حفاظت کرتی ہے۔
• دمہ اور سر درد کو بہتر کرتی ہے۔

کافی کے نقصانات:
• کافی میں موجود کیفین کے زائد استعمال سے چڑچڑا پن اور سستی جیسے امراض مستقل طور پر انسان کو لاحق ہو سکتے ہیں ۔
• معدہ بُری طرح متاثر بھی ہو سکتا ہے ۔
• سینے میں جلن کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
• بھوک کی کمی اور متلی کی شکایت بھی ہو جاتی ہے۔

نوٹ: اگر غور کیا جائے تو ریسرچ بتاتی ہے کہ کافی (coffee)سے کافی حد تک فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔ لیکن کچھ بھی استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج (ڈاکٹر) سے لازمی مشورہ کیا جائےکیونکہ ڈاکٹر کےمشورے سے کھانے پینے کی اشیاء کا استعمال صحت کو بہتر بناتا ہے، کیونکہ کامیاب زندگی اچھی صحت کے بنا ممکن نہیں اور اچھی صحت متوازن غذا پر ہی منحصر ہے ۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Saba Shoukat Rana
About the Author: Saba Shoukat Rana Read More Articles by Saba Shoukat Rana: 23 Articles with 39344 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.