قوت مدافعت اضافہ کیلئے کینوہے ناں

یہ وہ وقت ہے جب پوری دنیا ایک بار پھر کرونا وائرس کی وبا سے نبرد آزما ہے۔ ہر شخص اس سے بچاﺅ کے سہل طریقے کا متلاشی ہے ۔ایسے میں اللہ تعالیٰ کی بخشی ہوئی نعمتوں پر نظر ڈالیں تو یہ تلاش فوراً ہی پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گی کیوں کہ کرونا سے مقابلہ صرف مضبوط قوت مدافعت ہی کرسکتی ہے جس کیلئے وٹامن سی سے بھرپور غذاﺅں سے بہتر اور کیا ہوسکتا ہے۔

خوش قسمتی سے سرد موسم میں خوش ذائقہ کینو بڑی مقدار میں پیدا ہوتے ہیں جنہیں لوگ نہایت شوق سے کھاتے ہیں اور کیوں نہ کھائیں ان کے فوائد ہی بے شمار ہیں۔قدرت کا یہ عظیم پھل کاربوہائڈریٹس‘فائبر‘پروٹین‘وٹامن اے‘ تھائمین‘ وٹامن سی‘فولیٹ‘فلیوونوئیڈز‘فاسفورس‘تانبا اور پوٹاشیم جیسی معدنیات سے مالا مال ہے۔ گلوکوز‘ شکر‘کاربوہائیڈریٹس اور دیگر اجزاءسے بھرپور یہ پھل جسمانی توانائی کودوبالا کردیتاہے۔ایک جدید تحقیق کے مطابق ایسے عمر رسیدہ افراد جن کے ہاتھ اورپیرسن ہوجاتے ہوں‘کیلئے کینو کا جوس اکسیر کا کام انجام دیتا ہے۔ تین ماہ تک تسلسل سے کینو کے جوس کا استعمال دوران خون میں روانی کا باعث بنتا ہے۔

کینو کا جوس ڈینگی کے مریضوں کیلئے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے ‘ یہ نہ صرف مرض کو رفع کرتا ہے بلکہ اس کی وجہ سے پیدا ہونے والی نقاہت بھی دور کرتا ہے۔

کینومیں موجود وٹامن سی شریانوں کو سختی سے بچاکر امراضِ قلب سے محفوظ رکھتا ہے‘ خون کی شریانوں کی بہتری سے خون کا بہاؤ ہموار رہتا ہے جو بلڈ پریشر قابو میں رکھنے کا سبب بنتا ہے۔کینوکے غیر تکسیدی اجزاءجسم کے خلیات اور ڈی این اے کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھ کرسرطان سے بچاﺅ کا باعث بنتے ہیں ۔ کئی مطالعوں سے ثابت ہوا ہے کہ کینو آنتوں کے سرطان کیلئے بھی مفید ہیں۔

روزانہ کینو کا جوس پینے سے جسم کے تمام زہریلے اور فاسد مادے ختم ہوجاتے ہیں‘اس عمل کو ڈی ٹاکسی فکیشن کہا جاتا ہے۔کینو کا استعمال نہ صرف خون کی گردش بڑھاتا ہے بلکہ سرخ خلیات کی مقدار میںبھی اضافہ کرتا ہے۔ اس میں موجود فولیٹ اور وٹامن بی خون کی گردش میں تیزی لاتا ہے اور نئے خون کی پیداوار میں مدد دیتے ہیں۔

قدرت نے انسانی جسم میں امراض سے لڑنے والا ایک شاندار نظام بنایا ہے جسے ”امنیاتی / مدافعتی نظام (امیون سسٹم) “کہا جاتا ہے۔ وٹامن سی کا استعمال اس نظام کو مزید طاقتور بناتا ہے۔ وٹامن سی کو ”ایسکاربک ایسڈ“ بھی کہا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتا ہے اورجسم میں نقصان پہنچانے والے فری ریڈیکلز کو بننے نہیں دیتا۔ یہ کولاجن کا اہم جزو ہونے کیساتھ جسم میں نئی بافتوں کی پیداوار میں بھی مدددیتا ہے۔

کینو بینائی تیز کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے‘ اس میں موجود وٹامن اے اور پوٹاشیئم آنکھوں کی روشنی تیز کرتے ہیں اور آنکھوں کے نیچے گہرے حلقے ختم کرتے ہیں۔

کینو جلد کو پرکشش بنانے کےساتھ اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں اور حسن برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔کینو کے چھلکے سکھاکرپیسیں‘ اس میں دودھ اور شہد ملا کرجلد پر لگائیں۔ یہ عمل چہرے کے داغ دھبے دور کرنے میں معاون ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ تازہ کینو کے جوس کا کوئی متبادل نہیں۔ ڈبے‘ ٹن اور پاؤڈر والے کینو کے جوس‘ پراسیسنگ کے بعد اپنی افادیت کھو بیٹھتے ہیں۔یہ بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ کینو کا زیادہ استعمال معدے میں تیزابیت‘نظامِ ہاضمہ اور بلڈ پریشر کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس لئے مشورہ ہے کہ اسے اعتدال سے استعمال کیا جائے۔ذیابیطس کے مریض کینو کھانے کیلئے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔


 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 198 Articles with 289728 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.