صبح بخیر(۳)

 گزشتہ ماہ کے دوران دوستوں کو بھیجے گئے برقی پیغامات ملاحظہ ہوں۔
(۱) تاریکیوں میں ڈوبا ہے من اپنا ۔۔۔ ذکرِ اﷲ ُ ھو سے اُجالا کردے
(۲) عمل صالح وہ ہے جس پر لوگوں کی ثناء کی اُمید نہ رکھی جائے۔
(۳) اﷲ کی رحمت ہو اس شخص پر جو درگزر کرنے والا ہو جب کبھی بیچے ، خریدے اور قرض کا مطالبہ کرے۔
(۴) ہر شخص کسی خاص مقصد کے لئے پیدا ہوتا ہے اور اس مقصد کی خواہش اس کے دل میں پہلے ہی سے رکھ دی جاتی ہے۔
(۵) دل سخت نہیں ہوتے مگر گناہوں کی کثرت کی وجہ سے سخت ہوجاتے ہیں۔
(۶) میری زندگی میں یا ربّ وہ حسیں بہار آئے۔۔۔ کبھی خواب ہی میں نبیوں کا وہ تاجدار آئے
(۷) اﷲ کا ذکر کرنے اور نہ کرنے والے کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے۔ اس کے برعکس ذکرالہٰی سے انحراف اپنے نفس پر ظلم کرنے کے مترادف ہے۔
(۸) رنج و اَلم جب ملیں تجھے شوکت ؔ۔۔۔ درود ؐ لب پر جاری کردے خدایا!
(۹) علم ، اخلاق اور ہنر کو ہمیشہ حاصل کرو۔
(۱۰) اﷲ ہم سے دور نہیں ، اس بات کا یقین دُعا کا ادب ہے۔
(۱۱) تم میں سے ہر کوئی اپنی حاجت کو خدا سے طلب کرے حتیٰ اگر جوتے کے تسمے ٹوٹ جائیں تو وہ بھی خدا سے مانگے۔
(۱۲) قرض ، فرض اور مرض کو کبھی چھوٹا نہ سمجھو۔
(۱۳) گرچہ ناقص ہے علم و ومل ہمارا۔۔۔ اُسوۃ رسول ؐ سے سنوار دے خدایا!
(۱۴) گناہوں نے گھیرا ہے انسانیت کو ۔۔۔ مجھے کملی والے ، ردا میں چھپا دو
(۱۵) رحمان ہی نے قرآن کی تعلیم دی، اس نے انسان کو پیدا کیا ۔ اس کو گویائی سکھائی۔
(۱۶) اﷲ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہو۔
(۱۷) عالم بنو کیوں کہ مال دار ہوئے تو علم تمہارا جمال ہوگا اور غریب ہوئے تو علم تمہارے لئے دوست ثابت ہوگا۔
(۱۸) میانہ روی نصف روزی ہے اور حسن اخلاق نصف دین ہے۔
(۱۹) اﷲ تعالیٰ علیم ہے اور علماء کو دوست رکھتا ہے۔
(۲۰) درخت پر اوقات سے زیادہ پھل لگ جائیں تو اس کی ٹہنیاں ٹوٹنا شروع ہوجاتی ہیں اور اگر انسان کو اس کی اوقات سے زیادہ مل جائے تو وہ رشتوں کو توڑنا شروع کر دیتا ہے۔
(۲۱) پھول بادلوں کے گرجنے سے نہیں بلکہ برسنے سے پیدا ہوتے ہیں۔
(۲۲) بلا شبہ یہ قرآن وہ راہ دکھاتا ہے جو سب سے زیادہ سیدھی ہو۔
(۲۳) اگر مقروض مشکل وقت سے گزر رہا ہو تو اسے ادائیگی کے لئے مزید وقت دے دیا کرو۔
(۲۴) لوگوں کو دانائی اور اچھی ہدایت کے ساتھ اﷲ کی طرف بلاؤ۔
(۲۵) مؤمن کے لئے ہر وہ دن عید ہے جس دن وہ کوئی گناہ نہ کرے۔
( ۲۶) بچپن کا علم پتھر کی لکیر ہوتا ہے۔
(۲۷) زندگی کے ہر موڑ پر صلح کرنا سیکھو کیوں کہ جھکتا وہی ہے جس میں جان ہوتی ہے اور اکڑ تو مردے میں ہوتی ہے۔
(۲۸) جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ جانتا ہے۔
(۲۹) تکلیف میں صبر سے کام لیں کیو ں کہ سونے کو آگ سے آزمایا جاتا ہے اور مؤمن کو تکلیف سے۔
(۳۰) اے اﷲ! مجھے بخش دے ، مجھ پر رحم فرما ، مجھے عافیت دے ، ہدایت دے اور مجھے رزق دے۔
اُمید ہے آپ کو میری یہ ادنیٰ کاوش پسند آئی ہوگی۔آپ بھی اپنے دوست احباب کو یاد کیا کریں اور اُن کا خیال رکھا کریں کیوں بقول حفیظ ہوشیار پوری کے ’’ دوست ملتا ہے بڑی مشکل سے‘‘ ، پس ان کی قدر کریں ۔ اﷲ ہم سب کا ہامی و ناصر ہو۔ امین ۔
 

Prof Shoukat Ullah
About the Author: Prof Shoukat Ullah Read More Articles by Prof Shoukat Ullah: 205 Articles with 266403 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.