درس قرآن 11

سورۃ ھود
اس کائنات کے نظام کو چلانے کے لیے دستور اور قانون کو مرکزی حیثیت ہے ۔لیکن جب سے انسان اس علم میں آباد ہے ۔اس نے جب جب خودساختہ قانون اور ضابطوں کو منشہ شہود پر لایااس میں بشری تقاضوں کے مطابق کوئی نہ کوئی جھول رہا۔کہ انسان کو اپنے ہی بنائے ہوئے قانون پر نظر ثانی کرنی پڑی یا پھر انسانوں کے ایک گروہ نے اسے قبول کیا اور دوسرا گروہ ایسے ہی ضابطوں کا منکر ہوگیا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اصول و رموز انسان کے بنائے ہوئے تھے ۔اس میں نقص کا باقی رہنا کچھ بعید نہیں ۔لیکن ہم آپ کو دستور اور قانون کی ایک ایسی کتاب کے متعلق بتاتے ہیں ۔جس کا حرف حرف ،لفظ لفظ اور ایک ایک اصول رہتی انسانیت کے لیے یکساں مفید اور کامل ہے ۔جی ہاں !!ہم بات کررہے ہیں کلام مجید کی ۔چنانچہ اس ابدی و سرمدی سلیقے اور ذریں اصول پر مبنی کتاب سے رشتہ قائم کرنے کے لیے یہ تحریر آپ کے ذوق مطالعہ کی نظر ہے ۔ہم سورۃ ھود کے بارے میں جانتے ہیں کہ کتاب مبین کی اس سورۃ میں کیا کیا موجود ہے ۔اجمالی خاکہ ہم آپ تک پہنچائیں گے ۔

حضرت عبداللہ بن عباس، حضرت حسن ا ور حضرت عکرمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اور دیگر مفسرین فرماتے ہیں کہ سورۂ ہود مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے ایک روایت یہ بھی مروی ہے کہ آیت ’’ وَاَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّہَارِ‘‘ کے سوا باقی تمام سورت مکیہ ہے ۔ مقاتل نے کہا کہ آیت ’’ فَلَعَلَّکَ تَارِکٌ‘‘ اور ’’ اُولٰٓئِکَ یُؤْمِنُوۡنَ بِہٖ ‘‘ اور ’’ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْہِبْنَ السَّیِّاٰتِ‘‘ کے علاوہ پوری سورت مکی ہے۔ (خازن، تفسیرسورۃ ہود، ۲/۳۳۸۔)

آئیے اعداد و شمار کے اعتبار سے اس سورۃ کے متعلق جاننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔اس سورت میں 10 رکوع ، 123 آیتیں ، 1600 کلمے اور 9567 حروف ہیں۔ (خازن، تفسیرسورۃ ہود، ۲/۳۳۸-۳۳۹۔)
ا س سورت کی آیت نمبر 50تا 60 میں اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم عاد کا واقعہ بیان کیا گیا ہے ، اس واقعے کی مناسبت سے اس سور ت کا نام ’’سورۂ ہود‘‘ رکھا گیا۔

حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں ،حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کی: یا رسولَ اللہ ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ، حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ پر بڑھاپے کے آثار نمودار ہوگئے۔ ارشاد فرمایا : ’’مجھے سورئہ ہود، سورئہ و اقعہ، سورۂ مرسلات، سور ئہ عَمَّ یَتَسَآئَ لُوْنَ، اور سورئہ اِذَالشَّمْسُ کُوِّرَتْ ، نے بوڑھا کردیا۔(ترمذی، کتاب التفسیر، باب ومن سورۃ الواقعۃ، ۵/۱۹۳، الحدیث: ۳۳۰۸۔)

غالباً یہ اس وجہ سے فرمایا کہ ان سورتوں میں قیامت ، مرنے کے بعد اٹھائے جانے ، حساب اور جنت و دوزخ کاذکر ہے۔(خازن، تفسیرسورۃ ہود، ۲/۳۳۹۔)

ہم تلاوت کی سعادت حاصل کرتے ہیں یہ اعزاز بھی ہے اور کارثواب بھی ہے لیکن ہم اس کتاب کے خزانوں کی کھوج لگانے کے خواہاں ہیں تو ہمیں اس کے لیے کلام مجید کا ترجمہ اور تفاسیر سے ضرور استفادہ کرنا ہوگا تاکہ حقائق کے یہ بند دریچے ہم پر واہ ہوجائیں ۔آئیے سورۃ ھود کے مضامین کے متعلق جانتے ہیں ۔اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں بھی سورۂ یونس کی طرح توحید، رسالت، مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے اور قیامت کے دن اَعمال کی جزاء ملنے کو دلائل کے ساتھ بیان کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ اس سورت میں یہ مضامین بیان کئے گئے ہیں۔
(1) …قرآنِ پاک کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہونے کو دلیل کے ساتھ ثابت کیا گیا ۔
(2) …آسمان و زمین اور ان میں موجود مَنافع پیدا کرنے کی حکمت بیان کی گئی کہ ا س سے مقصود نیک اور گناہگار انسان میں اِمتیاز کرنا ہے۔
(3) … مصیبت اور آسانی میں مومن اور کافر کی فِطرت کا مُوازنہ کیا گیا ہے کہ مومن مصیبت آنے پر صبر کرتا ہے اور آسانی ملنے پر شکر کرتا ہے جبکہ کافر نعمت ملنے پر تکبر و غرور کرتا ہے جبکہ مصیبت کی حالت میں بڑا مایوس اور ناشکرا ہوجاتا ہے۔
(4) …ہر انسان کی فطرت مختلف ہے حتّٰی کہ دین قبول کرنے میں بھی ہر ایک کی فطرت جدا ہے۔
(5) …کفار کی طرف سے پہنچے والی اَذِیَّتوں پر اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیبصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَکی تسلی کے لئے سابقہ انبیاءِ کرام عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے واقعات بیان فرمائے اوران واقعات میں تمام مسلمانوں کے لئے بھی عبرت اور نصیحت ہے۔ چنانچہ اس سورت میں حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ، حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم عادکا واقعہ، حضرت صالحعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم ثمود کا واقعہ، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے مہمان فرشتوں کا واقعہ، حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ، حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ اور حضرت موسیٰ کا فرعون کے ساتھ واقعہ بیان کیا گیا ہے۔
(6) …انبیاءِ کرا م عَلَیْہِم الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوموں کے واقعات بیان کرنے سے حاصل ہونے والی عبرت و نصیحت کا بیان ہے۔
(7) …دین میں اِستقامت کا حکم دیاگیا اور یہ بتایاگیا کی سرکشی بربادی کا راستہ ہے اور کفر و شرک کی طرف مَیلان جہنم کے عذاب کا سبب ہے۔
(8) …نماز کو ا س کے اَوقات میں قائم کرنے اور نیک اَعمال پر صبر کرنے کا حکم دیاگیا ۔
(9) …دین کی دعوت سے اِعراض کرنے والوں کو عذاب کی وَعید سنائی گئی اور متقی لوگوں کے اچھے انجام کو بیان کیا گیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ ترغیب اور ترہیب اِنفرادی اور اِجتماعی اصلاح میں بہت فائدہ مند ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ سورۃ ھود کے متعلق امید ہے کہ ایک مفید معلومات جان کر دل کی کلیاں کھِل اُٹھی ہوں گیں۔اپنے کریم رب سے دعا کرتےہیں یا رب تو ہم پر حکمت کے دروازے کشادہ فرمادے اور تاحیات ہم پر حقیقت واضح رکھنا ہم حق اور باطل کے مابین فرق کے فہم سے بہرہ مند فرما۔آمین
نوٹ:آپ قارئین :میرے لیے بہت محترم ہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ سے میراایک رشتہ ہے خدااس رشتے کو اخلاص کی بنیاد پر قائم رکھے ۔پہلے کی طرح ایک مرتبہ پھر آپ سے اپیل ہے کہ ہم ایک ادارہ جو جدید چیلنجز کا مقابلہ کرسکے ۔جہاں حق اور حقیقت کا پرچار ہو۔جہاں نفرت اور عداوت کی ہوا کا جھوناکا بھی نہ آئے ۔جہاں محبت کے دیپ چلیں ۔بغاوت ،جہالت کے سب چراغ گل ہوجائیں ۔نادار اور غریب کا بچہ بھی علم کے مدارج طے کرکے ملک و ملت کے لیے اپنا حصہ رقم کرسکے ۔میرے پاس ظاہری اسباب تو نہیں لیکن میں یہ نیک ارادہ ضرور رکھتاہوں ۔مجھے امید ہے کہ اس عظیم کام میں آپ اپنا تعاون یقینی بنائیں گے ۔یہ ادارہ کسی فرد کا نہیں ہم سب کا ادارہ ہوگا۔۔۔۔میرارب آپ کو غنی کردے ۔۔مجھے ایسی اپیل کرتے ہوئے جھجک بھی ہوتی ہے لیکن آپ پیاروں سے ایک دل کی رشتہ ہے تو پھر اسی اپنائیت میں اپنے من اور مستقبل کے عزم کا ذکر بھی کردیتاہوں ۔
رابطہ نمبر:03462914283/03112268353
ای میل :[email protected]
گاوں دوٹھلہ ضلع کوٹلی تحصیل نکیال آزاد کشمیر

 

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 380 Articles with 544762 views i am scholar.serve the humainbeing... View More