درس قرآن (قسط 7)

سورۃ الاعراف
اللہ پاک کی عزت و شان والی کتاب قرآن مجید جس میں حکمت ہی حکمت ہے ۔جس میں اس کائنات کے تمام مسائل کاحل اور کائنات کے تمام راز موجود ہیں ۔آئیے ہم بھی اس لاریب کتاب سے علمی موتی حاصل کرکے اپنے فہم کو بہتر اور عملی زندگی میں حسن پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔یہ سورت یعنی سورۃ الاعراف مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے اور ایک روایت کے مطابق پانچ آیتوں کے علاوہ یہ سورت مکیہ ہے۔
(خازن، الاعراف، ۲/۷۶۔)

اگر ہم تعداد حروف و تعداد کے پیمانے پر اس سورۃ کو دیکھیں تو اس سورت میں 206 آیتیں ، 24 رکوع، 3325 کلمے اور 14010 حروف ہیں۔ (خازن، الاعراف، ۲/۷۶۔)

اس سورۃ کے نام کی وجہ تسمیہ کچھ اس طرح ہے کہ :اعراف کا معنی ہے بلند جگہ، اس سورت کی آیت نمبر 46میں جنت اور دوزخ کے درمیان ایک جگہ اعراف کا ذکر ہے جو کہ بہت بلند ہے، اس مناسبت سے اس سورت کا نام ’’سورۂ اعراف ‘‘رکھا گیا۔

حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْھا سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا ’’جس نے قرآنِ پاک کی پہلی 7 بڑی سورتوں کوحفظ کیا اور ان کی تلاوت کرتا رہا تو یہ اس کے لئے کثیر ثواب کا باعث ہے۔ (مستدرک، کتاب فضائل القرآن، من اخذ السبع الاول من القرآن فہو خیر، ۲/۲۷۰، الحدیث: ۲۱۱۴۔)

آئیے :ہم یہ جانتے ہیں کہ اس سورۃ میں کس طرح کے عنوانات و مضامین موجود ہیں ۔تاکہ ہمیں اس سورۃ کا ادراک ہوسکے ۔

یہ مکی سورتوں میں سب سے بڑی سورت ہے اور اس سورت کا مرکزی مضمون یہ کہ اس میں انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حالات اور انہیں جھٹلانے والی قوموں کے انجام کے واقعات بیان کر کے اس امت کے لوگوں کو ان قوموں جیسا عذاب نازل ہونے سے ڈرانا، ایمان اور نیک اعمال کی ترغیب دینا ہے۔ نیز اس سورت میں اسلام کے بنیادی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــعقائد جیسے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، اس کے وجود، وحی اور رسالت، مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے اور اعمال کی جزاء ملنے کو تفصیل کے ساتھ بیان کیاگیا ہے۔اس کے علاوہ اس سورت میں یہ مضامین بیان کئے گئے ہیں۔
(1) …قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام اور اس کی نعمت ہے اور قرآنِ پاک کی تعلیمات کی پیروی ضروری ہے۔
(2) …قیامت کے دن اعمال کا وزن ضرور کیا جائے گا۔
(3) …دوبارہ حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاماور ابلیس کا واقعہ بیان کیا گیا، اس میں حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی تخلیق، فرشتوں کا انہیں سجدہ کرنا، شیطان کا سجدہ کرنے سے تکبر کرنا، شیطان کا مردود ہونا، حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ساتھ اس کی دشمنی اور حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی جنت سے زمین کی طرف آمدکا بیان ہے۔
(4) … کفار ومشرکین کے اخروی انجام کو بیان کیا گیا ہے۔
(5) …قیامت کے دن ایمان والوں کے حالات، جہنمیوں اور اَعراف والوں سے ہونے والی گفتگو اور اہلِ جہنم کی آپس میں کی جانے والی گفتگو کابیان ہے۔
(6) …اللہ تعالیٰ نے اپنی عطا کردہ نعمتوں سے اپنے وجود اور اپنی وحدانیت پر استدلال فرمایا ہے۔
(7) …اس سورت میں حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکے واقعے کے علاوہ مزید یہ7واقعات بیان کئے گئے: (1) حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کاواقعہ۔ (2)حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ۔ (3) حضرت صالحعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ۔ (4) حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی قوم کا واقعہ۔ (5) حضرت شعیب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاماور ان کی قوم کا واقعہ۔ (6) حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاماور فرعون کا واقعہ۔ (7) حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاماور بلعم بن باعور کا واقعہ۔
(8) …اس سورت کے آخر میں شرک کا تفصیلی رد، مَکارمِ اخلاق کی تعلیم، وحی کی پیروی کرنے اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے کا بیان ہے۔

امید ہے کہ موجودہ معلومات آپ کے سینے کو ٹھنڈک پہنچائے گی ۔ہماری اس کوشش پر ہمارے لیے دعائے مغفرت کردیجیے گا۔خود بھی تعلیمات قرآن حاصل کریں اور اپنی اولادوں کو بھی کلام مجید کا فہم دیجیے ۔

نوٹ:قارئین :ہم دے رہے ہیں دعوت حق۔اس کارواں میں آپ کے تاثرات اور جذبات ہمارے ارادوں کو تقویت بخشتے ہیں ۔آئیے ہم محبت کے رشتے ہموار کرتے ہیں ۔آپ کو کوئی دینی مسئلہ درپیش ہے ؟کوئی طبی مسئلہ پیش ہے ؟کوئی کیرئیر پلاننگ کے حوالے سے دقت ہے ؟تو دیر نہ کیجیے ۔ہم ہمہ وقت آپ کی خدمت کے لیے حاضر ہیں ۔آپ کال کیجئے ۔
رابطہ نمبر:03462914283۔۔۔۔میل کیجیے ۔[email protected]

 

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 380 Articles with 544860 views i am scholar.serve the humainbeing... View More