سنیں! کرونا کی آپ بیتی

میں ہوں کرونا ،ڈر سنانے والا ،ڈرانے والا، تمہاری تباہی ،خدا کا غصہ، کشمیریوں کی بددعا

میرے قلم میں حق بولے گا

میں کون ہوں ؟اچانک کہاں سے آیا ہوں ؟ میں کیوں آیا ہوں ؟ میں کیا چاہتا ہوں ؟ آج کل ہر ایک کے ذہن میں میرے حوالے سے مختلف باتیں زہن میں آرہی ہیں ۔ سائینس مجھے وائرس کے نام سے پہچانتی ہے ۔یوں تو میں بے جان ہوں لیکن بڑے بڑے جانداروں کی جان نکالنے کے لیے کافی ہوں۔ظالم ہو یا مظلوم ،غریب ہے یا امیر ،کمزور ہو یا فرعون سے بھی ذیادہ طاقت ور ہر کوئی میرے نام سے ہی تھر تھر کانپتا ہے ،سب سے عجیب بات جو مجھے نظر آئی لوگ جو اپنے اتنے عظیم و اعلیشان خدا جس نے ان کو ،اس کائینات کو پیدا کیا اس سے اتنا نہیں ڈرتے لیکن مجھ سے ڈر کر خود کو ننگا کرکے گھومنے والے گھروں میں بھی خود کو ڈھانپے بیٹھے ہیں۔میرے بارے میں مختلف باتیں ہورہی ہیں ۔کچھ نوجوانوں نے تو مجھ پر ٹک ٹاک کے ذریعے خوب مذاق بنایا ہوا ہے۔ہاہاہا ہا! ۔حالانکہ بعد میں میں ان کی بے حسی کا بے بسی میں بدلنے کا مذاق اڑاتا ہوں ۔۔میرا اس دنیا میں ظہور ہوتے ہی مختلف قسم کی آوازیں آنا شروع ہوگیں ۔کسی نے کہا میں امریکہ اور دجال کا ہتھیار ہوں ۔کسی نے کہا میں حرام جانور سے انسانوں میں یعنی حرام جانور کھانے والوں کو نقصان پہنچاتا ہوں ۔چونکہ میں نے قدم چین میں رکھا تو امیرکہ نے اپنی دشمنی کی بھڑاس نکالی ۔چند دینی حلقوں میں خوشیاں منائی جانے لگیں اور چین کی مزید بربادی کی دعائیں مانگی جانے لگیں ۔جبکہ نہیں جانتے کہ انسان انسان کو تڑپتا دیکھ کر خوش ہو تو انسانیت مر تی ہے ۔خیر آہستہ آہستہ میں پلان کے مطابق پوری دنیا میں پھیل گیا یہانتک کہ خانہ کعبہ کا طواف بھی میری وجہ سے رک گیا ۔معاشی زندگی کا خانہ خراب ہوگیا ۔سٹاک ایکسچینج میں انتہا کی مندی آگئی،لاشوں کے انبار لگ گئے ،کہاں گیا غسل ،کہاں گیا نماز جنازہ ، کہاں گیا تمہارا مردے کو سامنے رکھ رکھ کے رونا ،خدا سے شکوہ کرنا ، دیکھا پھر میرا کمال سکول بند ،سینما بند،ادارے بند ،ملک کی سرحدیں بند ،شراب خانے بند ،عیاشی کے اڈے بند ،مسجدیں بند ۔ذرا میرے آنے سے پہلے کا منظر سوچیئے ۔دنیا انتہائی مصروف ،بڑے بڑے منصوبے ،سائینسی ترقیاں ،موٹر ویز کے افتتاح ،ناچ گانے سرے عام ،عورت کے حقوق کے نام پر عورت کا بے پردہ ہونے کا مطالبہ،مسلم ممالک کا سود پہ ترقیاتی منصوبے بنانا ، سب لوگ دنیا داری میں پڑے تھے اس وقت کسی کو مجھ سے بھی ذیادہ موذی شخص مودی جیسا وائرس نظر نہیں آیا ،کشمیر کی بیٹی کو بے پردہ کیا گیا کسی پردے دار عربی ملک کا دل نہ ہلا۔کشمیر کو لاک ڈاؤن کیا گیا کسی کے سر پر جوں نہ رینگی۔ان کی آنکھوں کو ۔ان کے جسموں کو مودی کے ظالم فوجی نوچتے رہے ،ان کے جسم چھلنی ہوگئے ،ان کو بند کمروں میں رکھا گیا ۔آج مجھے کوسنے والے اس وقت کہاں تھے ۔تمہارے دل کیوں نہ ہلے ۔مجھ سے ڈر کر خانہ کعبہ بند کرنے والو، لاک ڈاؤن کرنے والو ،ساری ممالک کی فوج میرے خلاف لڑنے کے لیے تیار کرنے والو۔کشمیر کو لاک ڈاؤن کرنے والے موذی مودی کو دہشت گردی کا ایوارڈ دینے کی بجائے ٌامن ایوارڈ ٌ دینے والو مجھے بھی تو ایوارڈ دو میری وجہ سے بھی تو لاک ڈاؤن ہوا ۔مودی سے ڈرتے تھے کہ تمہارا کاروبار ٹھپ نہ ہوجاے لو سن لو بے شرمو! ،بے حسو !خود غرضو، جانوروں سے بھی کمتر احساس رکھنے والو ! خدا کا نام لیکر ایک کافر کے سامنے جھکنے والو! تم جاننا چاہتے ہو نا کہ میں کون ہوں ؟ میں بددعا ہوں کشمیریوں کی ، مسلط کیا گیا ہوں تم پر ،تمہارے ہی ہاتھوں سے اللہ نے مجھے تمہاری بربادی کے لئیے پیدا کیا ہے ،اور کیوں نہ کرتا ناراض تو اللہ تم سے پہلے ہی تھا فلسطین پر ظلم ہوا ۔شام میں بچوں کو جلا یا گیا ،پردہ کرنے پر مسلمان عورتوں کو بے نقاب کیا گیا،حیا سے گندھی عورت آزادی کے نام پر بے حیا ہوگئی۔ خدا کی شریعت کا غلط استعمال ہوا ۔اللہ نے پھر بھی تمہیں موقعہ دیا ،اشارے دئیے اپنی ناراضگی کے ،طوفانوں کے ذریعے ،زلزلوں کے ذریعے ،طوفانی بجلی کے ذریعے ۔لیکن تم تو تھے ہی بے حس ۔تمہیں دجال کا بڑھتا جال نظر نہیں آیا ۔میرے خلاف جہاد کرنے والو !انٹر نیٹ پر فحاشی کی ویب سائیٹ کے زریعے جو گناہ کے وائرس تم اپنے ہاتھوں سے بڑھا رہے ہو ۔اس کے بارے میں کیا خیال ہے ۔میرے ڈر سے تم نے ماسک سٹوک کر لئیے ،خوراک اکٹھی کرلی ،مجھے ختم کرنے کا شوق رکھنے والو !ان کو ختم کیوں نہ کیا جنہوں نے معصوم بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا ۔آج میں خدا کا قہر بن کر تم پر نازل ہوا ہوں ۔عذاب ہوں میں ،آسمانی آفت ہوں ۔دجال بھی تم پر تمہارے گناہوں میں اضافے کے باعث آزاد ہوا ہے ۔تمہاری قید اس کے آذاد ہونے کی بڑی نشانی ہے ۔ تم میرے عذاب سے بچنے کے طریقے ڈھونڈھ رہے ہو لیکن مرنے کے بعد کے عذاب کی فکر ابھی بھی نہیں ہے ۔تم اس قدر بے حس ہو چکے ہو کہ آج بھی تمہارے گھروں سے قرآن کی آوازوں کی بجائے گانے کی آواز ہے ۔افسوس آج بھی جن کو قرنطینہ کیا جارہا ہے وہ اللہ کے سامنے گڑگڑانے ،معافی مانگنے کی بجائے ذیادہ تر اپنے وقت کا استعمال انڈین فلمیں دیکھ کر اور فحاشی کی ویب سا ئٹ پر کرہے ہیں ۔اس وقت جبکہ ایک دوسرے سے معافی مانگنے کا وقت ہے ،کشمیریوں سے معافی مانگنے کا وقت ہے ،اپنے بوڑھے والدین سے معافی مانگنے کا وقت ہے ،اپنے بچوں کو وصیت اور نصیحت کا وقت ہے لیکن نہ تم گزرے وقت کی قدر کرسکے اور نہ گزرتے وقت کی قدر کر رہے ہو ،نہ تمہارے سجدوں میں اثر رہا ہے اور نہ ہی انسو سچے رہے جو تمہیں مجھ جیسے عذاب سے نجات دلاسکیں ۔ تم تو اپنے نبیﷺ کی بتائی ساری باتیں بھول گئے ۔میں موت بن کر تمہارے سامنے کھڑا ہوں اور شیطان تمہیں آج بھی دھوکے میں رکھا ہوا ہے سوچو تمہارا بنے گا کیا ؟ دجال آچکا لیکن تم اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔سن لو میں تو ایک نشانی ہوں قیامت کی،ڈر سنانے آیا ہوں جو سن لے فائدے میں رہے گا ۔مسلمانو! جاگ جاؤ تم میں جسمانی طور پر قوت مدافعت نہیں کہ مجھ سے لڑ سکو ۔وٹامن سی ،پروٹین کے ذریعے قوت مدافعت بڑھانے والو جلد دجال تمہارے سامنے ہوگا تو کیا تم نے روحانی طور پر مضبوط ہونے کے لئیے درودپاک اور دیگر تسبیحات شروع کردی ہیں ۔میں تو تمہیں جسمانی طور پر مارونگا اور دجال تمہارے ایمان کو بھی لے گیا اور باقی رہا سہا بھی چلا جائے گا ۔ہاہاہاہا۔۔خدا سے معافی مانگنے کی بجائے مجھ پر ٹک ٹاک بنانے والو! ۔کس وقت امام مہدی آجائیں تم کو کیا پتا ؟کس وقت سورج الٹا نکلے گا تم کو کیا پتا؟کب معافی کے دروازے بند ہوجائیں تم کو کیا پتا ؟ کہا تھا نہ تمہارے نبی نے قیامت قریب ہے تو یہ ٹریلر ہے میرے دوست پکچر ابھی باقی ہے ۔
 

azra faiz
About the Author: azra faiz Read More Articles by azra faiz: 47 Articles with 87034 views I am fond of writing stories, poetry, reading books.
I love to help and motivate the people who are for some reason helpless. I want to raise the vo
.. View More