آؤ انتقام لیں

ترجمہ:ابوامامہ شاعر: عارف الشیخ

وہ ﴿دین دشمن﴾میرے حجاب پر حرف زنی کرتے ہیں.
کہ اس سے میرا شباب فنا ہورہا ہے.
اور اب ان کا غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے.
حالانکہ ہماری نسبت دین اسلام کے ساتھ ہے.
اﷲ کی قسم! مجھے ان کے طعن و تشنیع کی کچھ پرواہ نہیں.
میرا عزم پہاڑوں سے بلند اور مضبوط ہے.
وہ جمال اور خوبصورتی ہی کیا؟.
جو ہر ایک کی دسترس میں ہو.
یہ لوگ مجھے دھوکہ دینا چاہتے ہیں.
یہ مجھے چھوڑ کیوں نہیں دیتے؟.
میں تو اس قلعے میں پناہ گزین رہوں گی.
مجھے بے حیائی و بے باکی بالکل پسند نہیں.
اِنہیں مجھ سے سوائے انکار کچھ حاصل نہ ہو گا.
میں تو وقار اور صفائی کا نشان ہوں.
تقویٰ میرا چراغ ہے.
میں خیرانبیا کی راہ چل رہی ہوں.
میرا نفس بڑا غیرت مند ہے.
جسے بے پردگی جیسی خست ایک آنکھ نہ بھائے.
اے بہن! اس راہ عزیمت میں.
حضرت سمیہ(رض) میری آئیڈیل و رہنما ہیں.
دینِ ہدایت میرا سرچشمہ ہے.
اور یہ چشمہ کتنا صاف ستھرا ہے.
عفت و پاکدامنی ہمارا طرز ہے .
ہمارا دین فضیلت کا حامل ہے.
جو رذائل کو پسند نہیں کرتا.
اے نیک بنت اسلام!.
تجھے تو بلندیاں پکار رہی ہیں.
یہ حجاب ہماری عزت ووقار ہے.
یہ ہمارے احترام کا ضامن ہے.
میں ہر حال اس پر عمل پیرا رہوں گی.
اور مجھے کسی ملامت کی کوئی پرواہ نہیں.
....
یہ ایک بہن کے جذبات ہیں.
اور اچھے ہیں.
بہت خوب ہیں.
مگر
یہ بہن ایسا کیوں نہیں کرتی.
کہ.
اس عذاب کے دھانے پر کھڑے.
تباہی کے لئے اسباب پورے کر چکے.
اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر کھود چکے.
معاشرے کو.
چھوڑ کیوں نہیں دیتی؟
تھوک کیوں نہیں دیتی اس زمین پر.
جو گستاخیوں سے آلودہ ہو چکی.
حجاب پر استقامت اچھی.
مگر.
اپنے حجاب کو خود خطرے میں ڈالنا؟؟.
عفت و عصمت کی حفاظت کا عزم خوب.
بلکہ خوب تر.
مگر.
اس گندے تالاب میں رہنا کیا ہے
جہاں عزت و عصمت کو کوئی جانتا ہی نہیں؟.
کیا وہاں کی روٹی حلق سے خوش گواری کے ساتھ گزر جاتی ہے.
جہاں.
گستاخانہ خاکوں کی خاک اڑ رہی ہے.
قرآن کے جلتے اوراق کا دھواں پھیلا ہوا ہے.
اور.
دن رات مسلمانوں کے قتل کے لئے
اڑنے والے جہازوں کا شور گونجتا ہے؟.
کیا یہ رزق.
اپنے ملک کی نان ِ جویں سے اچھا ہے؟
ذرا تو سوچو.
ذرا توغور کرو.
اگر برا نہ لگے.
.....
اے معشر علما!.
آپ ہی بتاؤ.
آپ ہی رہنمائی کرو.
جہاں خاکے بنتے ہوں.
قرآن جلتے ہوں.
مساجد بے مینار ہوں.
حجاب خطرے میں ہو.
دینی تربیت مشکل ہو.
بے حیائی عام ہو.
کتوں اور خنزیروں سے برے
انسان آباد ہوں.
بلکہ.
حکمران ہوں.
لوگ اپنے بیٹے کو زنا سے
اور
بیٹی کو بے حیائی سے روک نہ سکتے ہوں.
وہاں رزق کی خاطر.
صرف روٹی کے لئے.
جانا اور رہنا ایمان ہے؟ اسلام ہے؟
اگر ہاں تو کیونکر؟.
نہیں تو اعلان کیوں نہیں؟
...
آؤ!
انتقام لیں.
اپنے نبی کی حرمت کا
ان کے قدموں پر کٹ کر
اپنے قرآن کا
سروں کی فصلیں کا ٹ کر
اپنے حجاب کا
گردنیں اڑا کر
آؤ انتقام لیں
ایک فدائی کی طرح
آؤ انتقام لیں
ایک غیور مومن کی طرح
جسے اب یہ دنیا
ایک بدبودار مردارلگتی ہے.
اور وہ جلد اس سے.
دور ہوجانا چاہتا ہے.
خوشبوؤں کی طرف.
لذتوں کی طرف.
عشرتوں کی طرف.
آؤ! سب انتقام لیں.
سخت انتقام
Shaheen Ahmad
About the Author: Shaheen Ahmad Read More Articles by Shaheen Ahmad: 99 Articles with 195677 views A Simple Person, Nothing Special.. View More