ازدواجی زندگی! تفریح یا ذمہ داری

مرگ بر صہیونیت

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم.

بیویوں اور دیگر خواتین پر طنز و مزاح کے جملے لطیفے اور دیگر ایسی باتیں ابلیس کے چیلوں الیومناٹی اور بدذات سرمایہ داروں نے پھیلائی ہیں تاکہ لڑکے لڑکیاں شادیوں اور شریک حیات کے پاکیزہ و مقدس بندھنوں سے بد ظن ہو کر آزاد روابط کا باعث بنیں جس میں صہیونیوں کے جنسی کاروبار کی دکانیں چلتی ہیں۔خواتین کی جو کمزوریاں اور نقائص ہیں اس کا بڑا سبب ان کو غیر مربوط کاموں میں الجھا دیا گیا۔ مرد اور خواتین بلکہ مجموعی طور پر انسان کو کارپوریٹ کلچر میں ملوث کردیا گیا جس سے نہ صرف انسان بلکہ پالتو جانور اور جنگلی حیات بھی متاثر ہورہی ہے۔ خواتین مردوں پر یا مرد خواتین پر بے جا بوجھ نہ ڈالیں جس کی شریعت اور عقل اجازت نہیں دیتی. جب تک *حق* اپنی جگہ پر نہیں آجاتا اور دنیا میں نظام امامت و عدالت رائج نہیں ہوجاتا اپنوں اور مومنین و مظلوم محنت کش حق پرستوں سے کامل کئیر و نگہداشت اور اپنے حقوق ملنے کی توقع نہ کریں.

اگر الیکٹریکل انجینئر کو سول انجینئر کا کام دے دیا جائے تو وہ آدھی عقل نہیں پوری عقل سے فارغ نظر آئے گا، یا دل کے ڈاکٹر کو ڈرماٹولوجسٹ کی جگہ بٹھا دیا جائے تو وہ بھی گدھا بن جائے گا۔

جدید دور شیطان نے جو سماجی کلچر فروغ دیا ہے اس میں ہر شہ اپنے غیر فطری اور غیر حقیقی سرکل میں آگئ ہے۔ جب تک یہ شیطانی اور ابلیسی چکر ختم نہیں ہوتا عالمی سماج ہر سطح پر مسائل کا شکار رہے گا، اس میں سے ایک خاندانی نظام بھی ہے۔

زوجہ شوہر کی یا شوہر زہجہ کی باتوں سے پریشان ہونے والے پھر زندگی سے بھی پریشان ہوں. ذمہ داری کے ساتھ پریشانی تو ہوتی ہی ہے. بیوی کو بوجھ سمجھنے والے پھر زندگی کو بھی بوجھ سمجھیں, بچوں اور معاشی جدوجہد کو بھی. زندگی ذمہ داری کا نام ہے عیاشی اور آرام طبی من پسندی اور تفریح کا نام نہیں یہاں مشکلات کے ساتھ آسانیاں بھی ہیں. خدا سے مربوط رہیں دین دار رہیں صبر برداشت سے کام لیں خدا کی طرف سے دئیے گئے اس امتحانی پرچے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے پر ہی اگلا مزید ذمہ داریوں والے مرحلے کیلئیے تیار رہیں۔ بڑے کینوس پر نظریں مرکوز رکھیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں اور مسائل پر واویلا نہ کریں ایک دوسرے کی اس مشکل دور میں اور عالمی سطح پر چھائے صہیونیت کی اندھیری تاریکی میں ایک دوسرے کیلئے روشنی اور نور کی کرن بنیں، ایک دوسرے کا مددگار حوصلہ افزاء بنیں شکر ادا کریں خدا کی طرف سے ذمہ دار بنایا جانا نعمت اور فضیلت کا موقع ہے.

ازدواجی زندگی خدا کی طرف سے ایک نئے سماج کو پروان چڑھانے کی ذمہ داری ہے۔ اس کی نزاکتوں کا احساس کریں۔

ورنہ روتے سسکتے شکایتیں اور شکوے کرتے اگلے سخت مراحل کی زندگی مزید مشکل بنالیں۔
اپنی ہمت و استطاعت میں اضافہ کریں دعا و توسل کریں اور زیادہ سے زیادہ ذمہ داریاں اٹھانے کی کوشش کریں۔
خدا ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
 

سید جہانزیب عابدی
About the Author: سید جہانزیب عابدی Read More Articles by سید جہانزیب عابدی: 68 Articles with 58212 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.