یکم اپریل کے بےوقوف

ہر سال یکم اپریل کو اپریل فول کا دن پوری دنیا میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے جس میں مختلف طور طریقوں سے بے وقوف بنایا جاتا ہے لوگوں کو اور اس عمل پرمسرت کا اظہار کیا جاتا ہے ۔اپریل لاطینی زبان کے لفظ Aprilisیا Aprireسے ماخوذ ہے،جس کا مطلب ہے پھولوں کا کھلنا ، کونپلیں پھوٹنا ، قدیمی رومی قوم موسم بہار کی آمد پر شراب کے دیوتا کی پرستش کر تی اور اسے خوش کرنے کےلئے لوگ شراب پی کر اُوٹ پٹانگ حرکتیں کرنے کے لئے جھوٹ کا سہارا لیتے ۔ یہ جھوٹ رفتہ رفتہ اپریل فول کا ایک اہم حصہ بلکہ غالب حصہ بن گیا۔انسائیکوپیڈیا انٹرنیشنل کے مطابق مغربی ممالک میں یکم اپریل کو عملی مذاق کا دن قرار دیا جاتا ہے۔اس دن ہر طرح کی نازیبا حرکات کی چھوٹ ہوتی ہے اور جھوٹے مذاق کا سہارا لے کر لوگوں کو بے وقوف بنا یا جا تا ہے ۔ بہت افسو س کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ یہ فضول رسم بہت سے مسلم معاشرے کے اندر تیزی سے سرعت کرتی ہوئی اس کا لازم جز بن چکی ہے ۔ مسلم معاشرے کے مسلمان اپنے ہی بہن بھائیوں کی تباہی و بربادی پر بھرپور خوشی کا اظہار ایک دوسرے کو بے وقوف بنا کر تے ہیں اور تکلیف میں مبتلا کر کے خوشی محسوس کرتے ہیں پتا نہیں ہم کیسے مسلمان ہیں اس طرح کے قبیح فعل میں ملوث ہو جاتے ہیں جو کسی طور اسلامی طور پر جائز نہیں ہے۔ہم پاکستانی عوام تو پچھلی نصف صدی سے اپنے سیاسی لیڈران کے ہاتھوں بے وقوف بن رہے ہیں اور بچاری عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جو بار بار سیاسی رہنماﺅں کے ہاتھوں انکے مفاد پورے کرنے لئے بے وقوف بنتی رہتی ہے۔

اپریل فول کا اصل واقعہ یہ ہے کہ جب عیسائی افواج نے اسپین کو فتح کیا تو اس کا جشن اس انداز سے منا یا گیا تھا کہ فاتح افوا ج کے گھوڑے جب گلیوں سے گزرتے تھے تو انکی ٹانگیں گھٹنوں تک مسلمانوں کے خون میں ڈوبی ہوتی تھیں۔فاتح فوج کو جب یہ یقین ہو گیا کہ اب اسپین میں کوئی مسلمان زندہ نہیں بچا ہے تو انہوں نے گرفتار مسلمان فرمان روا کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ واپس مراکش چلا جائے، جہاں سے اس کے آباؤ اجداد آئے تھے ۔ فاتح فوج نے غرناطہ سے کوئی بیس کلو میٹر دور ایک پہاڑی پر اسے چھوڑ کر واپس چلی گئی۔جب عیسائی فاتح افواج مسلمان حکمرانو ں کو اپنے ملک سے بے دخل کر چکی تو کسی بھی مسلمان کو زندہ رہنے کا حق اسپین میں نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے بہت سے مسلمان دوسرے علاقوں میں رہائش پذیر اور بعض نے اپنے عیسائی نام رکھ لئے ۔جس کی وجہ سے اسپین میں کھلے عام مسلمان کی شناخت مشکل ہوگئی مگر پھر بھی عیسائیوں کو یقین تھا کہ سارے مسلمان قتل نہیں ہوئے بہت سے شناخت چھپا کر زندہ ہیں ۔لہٰذا اب ان مسلمانوں کو باہر نکالنے کی تراکیب سوچی گئی اور پورے ملک میں اعلان کر دیا گیا کہ یکم اپریل کو تمام مسلمان غرناطہ میں اکھٹے ہوجائیں تاکہ انہیں ان ممالک جہاں وہ جانا چاہتے ہیں بھیج دیا جائے۔ اس وقت کسی قدر حالات میں بہتری کی صورتحال ملک میں تھی اسی وجہ سے مسلمانوں کو خود کو ظاہر کرنے میں کوئی خوف محسوس نہ ہوا۔الحمراء کے نزدیک بڑے بڑے میدانوں میں خیمے نصب ، جہاز بندرگاہ پر لنگر انداز اور پورے مارچ میں اعلانات ہوتے رہے کہ مسلمانوں کو اب کچھ نہیں کہا جائے گا۔ جب مسلمانوں کو یقین ہو گیا کہ اب ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوگا تو وہ سب غرناطہ میں اکھٹے ہوگئے۔ حکومت کی طرف سے ان سب کی بڑی خاطر مدارت ہوئی ۔ یہ کوئی پانچ سو برس پہلے ، یکم اپریل کا دن تھا جب تمام مسلمانوں کو بحری جہاز میں بٹھایا گیا اگرچہ مسلمانوں کو اپنا وطن چھوڑتے ہوئے دکھ درد ہو رہا تھا مگر اطمینان تھا کہ چلو جان بچی سو لاکھوں پائے کے مترادف مگر انہیں خبر نہ تھی کہ آگے کیا ہونے والا ہے ۔ دوسری طرف عیسائی حکمران اپنے محلوں میں جشن منانے لگے ۔ فاتح فوج کے جرنیلوں نے مسلمانوں کو الوادع کیا اور جہاز وہاں سے چل دیئے جس میں کئی مریض، خواتین اور بوڑھے ،بچوں، جوان سب شامل تھے ۔ جب جہاز سمندر کے عین وسط میں پہنچا تو پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت انہیں گہرے پانی میں ڈبو دیا گیا یوں وہ تمام مسلمان جو سوار تھے سمندر میں ابدی نیند سو گئے۔اس کے بعد اسپین میں اسکا بھرپور جشن منایا گیا کہ ہم نے کس طرح سے اپنے دشمنوں کو بے وقوف بنا یا ۔ پھر یہ دن اسپین کی سرحدوں سے نکل کر پورے یورپ میں فتح کا عظیم دن بن گیا اور اسے انگریزی میںFirst April Foolکا نام دیا گیا یعنی” یکم اپریل کے بے وقوف “ آج بھی عیسائی دنیا اس دن کی یاد بڑے اہتمام سے منا تی ہے اور لوگوں کو جھوٹ بول کر بے وقوف بنا یا جاتا ہے۔بحیثیت مسلمان ہمیں جھوٹ سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ یہ وہ فعل ہے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہو تے ہیں ۔ ایک سچ کو چھپانے کے لئے کئی جھوٹ بولے جاتے ہیں مگر پھر بھی سچ کو نہیں چھپا یا جاسکتا ہے لہٰذا دانشمندی کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم خود بھی اور دوسروں کو بھی جھوٹ بولنے سے روکیں تاکہ بعد ازاں سچ کے سامنے آنے پر ہمیں ندامت سے شرمسار نہ ہونا پڑے۔ویسے ہی جس طرح سے یکم اپریل کے دن بے وقوف بننے والے لوگوں کو شرمساری اٹھانی پڑتی ہے۔
Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 482139 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More