میرا کشمیر جل رہا ہے

تحریر:سیدہ حمائل فاطمہ
کشمیر پوری دنیا کا سب سے حسین خوبصورت جنت کا ٹکڑا اور سب سے زیادہ ظلم و جبر سہنے والا وہ خطہ ارض ہے جس کی وادی میں بارود اور خون کی مہک اب وہاں کے پھولوں اور پھلوں سے زیادہ تیز ہے۔وہاں بسنے والے اب ہر آہٹ پہ خود کو بھارتی فوجیوں کی گولی کا نوالہ بنتے محسوس کرتے ہیں۔۔
جموں و کشمیر کی ریاست جنوبی ایشیا کے انتہائی شمال میں واقع ہے اس کا رقبہ 222.236 مربع کلومیٹر ہے اور 1941 کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی کوئی چالیس لاکھ افراد پر مشتمل تھی جن میں سے %77 فیصد مسلمان تھے - جغرافیائی اعتبار سے یہ پاکستان کے میدانی علاقوں کا ایک بڑا حصہ ہے - سندھ و جہلم اور چناب کے دریا کشمیر ہی سے نکلتے ہیں - جو پاکستان کے میدانی علاقوں سے گزارتے ہیں - اور تاریخ کے اعتبار سے کشمیری عوام پاکستان کے مسلمانوں سے انتہائی قریبی رشتوں سے بندھے ہوئے ہیں..
پاکستان کے لوگوں کے ساتھ ان کے اقتصادی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں کے پیش نظر یہ بات یقینی تھی کے کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہتی ہیں.
مگر ایسا ہوا نہیں - سرحد کمیشن نے ہندوستان کو کشمیر کے ساتھ مواصلات کا رابطہ فراہم کرنے کے لیے گوردا سپور کا مسلم اکثریت والا ضلع ہندوستان کے حوالے کر دیا - اس پر کشمیری عوام نے پوری ریاست میں یوم پاکستان ماننا کر اپنے جذبات کا اظہار کیا.. اس اظہار خیالات پر کشمیریوں پر ظلمت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے.. اس پر مہاراجہ کشمیر نے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے قتل اور لوٹ مار کا بازار گرم دیا - ایک انداز کے مطابق اگست میں شروع ہونے کے بعد 11 ہفتے کے عرصے میں اس منظم و حسثیانہ قتل و غارت گرمی اور لوٹ مار کے نتیجے میں کوئی پانچ لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ان میں سے کوئی دو لاکھ لاپتہ ہو گئے جن کا آج تک پتا نہیں چل سکا جو یا تو شہید کر دیے گئے یا پھر بھوک و بائی بیماریوں اور موسمی حالات کے سبب جان بحق ہو گئے - جبکہ باقی مغربی پنجاب کے مختلف ضلعوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے..
1947 سے لے کر اب تک کشمیری عوام نے ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا..
پھر سے وقت وہ ہی لوٹ آیا کشمیر جل رہا ہے، کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے - کشمیری عوام بے قصور شہید ہو رہے ہیں - جنت جل رہی ہے.. مسلم تماشا دیکھنے میں مگن ہیں.
بھارت انسانیت کی سب بڑی نسل کشی کرنے جا رہا ہے...
کشمیری بہتر برسوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے اپنے جان سے پیارے لوگوں کی قربانی دئے جارہے ہیں۔ان مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجڑے باغ کی مانند ہے۔آئے دن فوجی آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں پر تشدد کے پہاڑ توڑنا اور انہیں زدوکوب کرنا،معصوم بہنوں بیٹیوں کی عزت سرعام پامال کر کے انہیں جہنم میں دھکیلنا،کرفیو لگا کر کشمیریوں کو گھر میں قید کردینا کے وہ گھر سے باہر ایک قدم نہ رکھ سکیں،گھروں کو آگ لگا دینا بچوں کو گولیوں سے بھون کے رکھ دینا اور اس سے بھی زیادہ دردناک مظالم ہیں جو لکھے نہیں جا سکتے۔
کشمیری عوام نے تاریخ بدل دی.. لاکھ سے زائد فوجی بھارتی کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں..
کشمیر جل رہا ہے، مسلمانوں کے خون سے ندیاں بہائی جا رہی ہیں.. اور تمام مسلم ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں..
ماؤں کی گود اُجاڑ رہی ہیں - مسلم ممالک ہاتھ پر درے بیٹھے ہیں جن میں پاکستان بھی شامل ہے... ہماری حکومت بیان پر بیان بدل رہی بس..
کشمیری بہتر برسوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے اپنے جان سے پیارے لوگوں کی قربانی دئے جارہے ہیں۔ان مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجڑے باغ کی مانند ہے۔آئے دن فوجی آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں پر تشدد کے پہاڑ توڑنا اور انہیں زدوکوب کرنا،معصوم بہنوں بیٹیوں کی عزت سرعام پامال کر کے انہیں جہنم میں دھکیلنا،کرفیو لگا کر کشمیریوں کو گھر میں قید کردینا کے وہ گھر سے باہر ایک قدم نہ رکھ سکیں،گھروں کو آگ لگا دینا بچوں کو گولیوں سے بھون کے رکھ دینا اور اس سے بھی زیادہ دردناک مظالم ہیں جو لکھے نہیں جا سکتے۔
ہمارے مسلمان کشمیری بہن بھائی اپنی منتظر آنکھوں اور درد دل کے ساتھ پوری دنیا کو مدد کے لئے تک رہے ہیں۔کہاں ہیں وہ نام نہاد امن کی ایجنسیاں؟؟کہاں ہیں اقوام متحدہ والے؟؟ کہاں ہیں ملالہ اور آسیہ مسیح کے حق کے لئے نکلنے والے ممالک؟؟ کہاں ہیں وہ این جی اوز جو دعوی کرتے ہیں کے وہ ہر ظلم کے لئے آواز اٹھاتے ہیں؟؟ کوئی کیوں نہیں بولتا؟ہم سب اس قدر بے بس کیوں ہیں؟؟
ہم تو اس قدر بے بس ہیں کے اگر کشمیر کے لئے آواز اٹھائیں تو فیس بک انتظامیہ پوسٹ اپروو نہیں کرتی یا آئی ڈی بلاک کردی جاتی ہے۔۔
کون سنے گا ان کشمیریوں کی صدا؟ کون محمد بن قاسم بن کر دکھائے گا؟ کوئی تو ماں کا لعل خالد بن ولید جیسی بہادری اور حیدر کرار جیسی شجاعت دکھا دے۔کوئی تو محمود غزنوی بن کر کشمیر فتح کر لائے۔مسلمان تو موت سے نہیں ڈرتے تو پھر ہم مسلمان ہو کر بھی مرنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟
کاش میں کچھ کرسکتی کاش آپ کچھ کرسکتے۔اگر کچھ بھی نہیں کرسکتے تو کم از کم ان مظلوموں کے لئے لکھئے تو سہی۔۔ان بے سہاروں کی آواز بن کے دکھائیں۔۔فیس بک میں پوسٹ اپروو نہیں ہورہی نہ ہو،واٹس اپ پہ پیغام پھیلائیں،ٹوئٹر استعمال کرلیں۔جس پلیٹ فارم تک رسائی ہوسکتی ہے کشمیریوں کے حق کے لئے وہاں تک جائیں۔۔
تاکہ روز محشر محمد صلی اﷲ علیہ وسلم جب سوال کریں کے میری امت کا ایک حصہ جب تکلیف میں تھا تم نے انکے لئے کیا کیا؟ تو ہمیں آقا کے سامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے...
کچھ وقت پہلے بھی بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کے خلاف پہلا قدمی کی گئی تھی..تب بھی پاکستان نے امن کی خاطر بات کو رافع دفعہ کر دیا...
کچھ عرصہ وقفہ ہوا لیکن پھر اچانک ایسا کیا ہوا کہ حالات پھر جنگ کے بننے والے ہیں، بھارت کو اصل مسئلہ کیا ہے؟
آپ کو یاد ہوگا مودی کو الیکشن جتوایا گیا اسرائیل کے طرف سے، اور اسرائیل چاہتا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ مصروف رکھیں تاکہ اسرائیل کے ناکام عزائم پورے ہونے میں پاکستان کود نہ پڑیں، اور ان کا گریٹر اسرائیل بننے میں پاکستان رکاوٹ نہ بنیں-
آخر بھارت کیا چاہتا ہے اور کیوں؟
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام ہندوؤں کو الرٹ کیا ہے کہ یا تو یہاں سے نکل جائیں، یا پھر 20،25 دنوں کا راشن لے کر گھروں سے نا نکلیں، اور ساتھ ہی باہر کے ہندوؤں کو بھی خبردار کیا ہے کہ کشمیر میں جانے سے گریز کریں، اور بھارت نے 28000 فوجی وادی میں داخل کردیے ہیں-
اور ساتھ میں ٹیسٹ کرکٹر مہندرا سنگھ دھونی کو بھی تعینات کیا ہے جو کہ بھارتی فوج میں کرنل کے عہدے پر فائز ہے، اب مقبوضہ کشمیر میں کیا ہوگا یہ سمجھیں، کشمیر میں ہونے والی ہے ایک بہت بڑی جعلی کاروائی، وہ دھماکہ بھی ہوسکتا ہے... کسی مندر میں، یا کسی بھی دوسری جگہ پر کسی بڑی شخصیت کا قتل ہوگا.. اور پھر اس کاروائی کا الزام پاکستان اور پاک فوج پر لگے گا، اور پھر مذہب کے نام کشمیر میں بغاوت شروع ہوگی، اور کشمیر خطرناک ترین حد تک لہولہان ہوگا، کیونکہ بھارت آرٹیکل 35?A اور آرٹیکل 370 ختم کررہا ہے، اور پھر وہی حشر ہوگا جو فلسطین کے مسلمانوں کا ہورہا ہے، مسلمانوں کے زمینوں کو زبردستی قبضہ کیے جائیں گے، اور قانونی کاروائی کرکے دنیا کے سامنے ہندو معصوم اور مظلوم بن کے دکھائیں گے کہ دیکھو ہم نے ایسے قانونی طریقے سے زمین حاصل کی ہے،
کیا غزوہ ہند کی شروعات ہونے والا ہے؟ کیا اب نہ ختم ہونے لڑائی شروع ہوگی؟ کیا یہود وہنود اپنی منزل کے قریب ہوچکے ہیں؟ کیا پندرہویں صدی کے مجدد امام مہدی کے ظہور کے علامات ۱۴۴۱ ہجری سے شروع ہونگے، کیا تیسری جنگ عظیم سر پہ کھڑی ہے؟ کیا اگلے تین مہینوں میں دنیا کے اندر کچھ ہونے والا ہے؟ ان سب کیلئے تیار رہیں، کیونکہ اب امن نہیں صرف جنگیں ہوگی..
بھارت کی دوسری خواہش نیلم جہلم ڈیم کو نشانہ بنانا ہے اور پاکستان کو سیلاب میں دھکیلنے کا پکا پلان بنایا ہے، اور پاکستان کو دنیا میں ذلیل کرنے کا ادھورا خواب جاگتی آنکھوں سے دیکھنے لگا ہے،
اطلاع ہے کہ بھارتی فوج نے بڑی تعداد میں ٹینک اور توپخانہ لائن آف کنٹرول کے قریب پہنچانا شروع کردیا ہے.
اس بار جنگ انڈیا شروع کرے گا تو یہ انڈیا کی بھول ہوگی کہ ہر بار کی طرح پاکستان امن امن کرے گا یا نواز جیسا کوئی حکمران بھاگ کر امریکہ کے پاس جا کر اپنی فوج کی پیٹھ میں چُھرا گھونپ کر انڈیا کی جاں بخشی کرے گا ایسا ہرگز ہرگز نہیں ہوگا.
یہ بات اہم ہے کہ اس بار امریکہ کا رویہ بھی یکسر مختلف ہو گا کیونکہ ٹرمپ کی کشمیر ثالثی کی پیشکش کے بعد انڈیا نے نہ صرف یہ پیشکش ٹھکرادی بلکہ انتہائی نامناسب رویہ اپنایا جس کے بعد دنیا انڈیا کا اصل چہرہ بھی دیکھ چکی ہے.
انڈیا کی افراتفری اور پاکستان کی طرف سے اطمیان دیکھ کر مجھے قوی یقین ہے کہ ان شائاﷲ پاک فوج پوری طرح نہ صرف چوکس ہے بلکہ اپنی مکمل تیاری کے ساتھ وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے تیار ہے.
تمام امت مسلمہ سے التماس ہے کہ وہ.. اﷲ کے حضور سجدہ ریز ہو کر.. اپنے ملک کے رکھوالوں کی زندگی اور ان کی کامیابی مانگ لیں.. یہ بہت پیارا حج کا مہینہ ہے.. یہ سب سے زیادہ افضل ہے..
اﷲ پاک فوج کا اور پیارے وطن کا مددگار و حامی و ناصر ہو..
اﷲ کریم کشمیر کی تمام تر مشکلات ختم کر کے ان کو آزادی کی نعمت سے نوازا جائے..
آمین ثم آمین یا رب العالمین
کشمیر پوری دنیا کا سب سے حسین خوبصورت جنت کا ٹکڑا اور سب سے زیادہ ظلم و جبر سہنے والا وہ خطہ ارض ہے جس کی وادی میں بارود اور خون کی مہک اب وہاں کے پھولوں اور پھلوں سے زیادہ تیز ہے۔وہاں بسنے والے اب ہر آہٹ پہ خود کو بھارتی فوجیوں کی گولی کا نوالہ بنتے محسوس کرتے ہیں۔۔
جموں و کشمیر کی ریاست جنوبی ایشیا کے انتہائی شمال میں واقع ہے اس کا رقبہ 222.236 مربع کلومیٹر ہے اور 1941 کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی کوئی چالیس لاکھ افراد پر مشتمل تھی جن میں سے %77 فیصد مسلمان تھے - جغرافیائی اعتبار سے یہ پاکستان کے میدانی علاقوں کا ایک بڑا حصہ ہے - سندھ و جہلم اور چناب کے دریا کشمیر ہی سے نکلتے ہیں - جو پاکستان کے میدانی علاقوں سے گزارتے ہیں - اور تاریخ کے اعتبار سے کشمیری عوام پاکستان کے مسلمانوں سے انتہائی قریبی رشتوں سے بندھے ہوئے ہیں..
پاکستان کے لوگوں کے ساتھ ان کے اقتصادی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں کے پیش نظر یہ بات یقینی تھی کے کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہتی ہیں.
مگر ایسا ہوا نہیں - سرحد کمیشن نے ہندوستان کو کشمیر کے ساتھ مواصلات کا رابطہ فراہم کرنے کے لیے گوردا سپور کا مسلم اکثریت والا ضلع ہندوستان کے حوالے کر دیا - اس پر کشمیری عوام نے پوری ریاست میں یوم پاکستان ماننا کر اپنے جذبات کا اظہار کیا.. اس اظہار خیالات پر کشمیریوں پر ظلمت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے.. اس پر مہاراجہ کشمیر نے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے قتل اور لوٹ مار کا بازار گرم دیا - ایک انداز کے مطابق اگست میں شروع ہونے کے بعد 11 ہفتے کے عرصے میں اس منظم و حسثیانہ قتل و غارت گرمی اور لوٹ مار کے نتیجے میں کوئی پانچ لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ان میں سے کوئی دو لاکھ لاپتہ ہو گئے جن کا آج تک پتا نہیں چل سکا جو یا تو شہید کر دیے گئے یا پھر بھوک و بائی بیماریوں اور موسمی حالات کے سبب جان بحق ہو گئے - جبکہ باقی مغربی پنجاب کے مختلف ضلعوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے..
1947 سے لے کر اب تک کشمیری عوام نے ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا..
پھر سے وقت وہ ہی لوٹ آیا کشمیر جل رہا ہے، کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے - کشمیری عوام بے قصور شہید ہو رہے ہیں - جنت جل رہی ہے.. مسلم تماشا دیکھنے میں مگن ہیں.
بھارت انسانیت کی سب بڑی نسل کشی کرنے جا رہا ہے...
کشمیری بہتر برسوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے اپنے جان سے پیارے لوگوں کی قربانی دئے جارہے ہیں۔ان مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجڑے باغ کی مانند ہے۔آئے دن فوجی آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں پر تشدد کے پہاڑ توڑنا اور انہیں زدوکوب کرنا،معصوم بہنوں بیٹیوں کی عزت سرعام پامال کر کے انہیں جہنم میں دھکیلنا،کرفیو لگا کر کشمیریوں کو گھر میں قید کردینا کے وہ گھر سے باہر ایک قدم نہ رکھ سکیں،گھروں کو آگ لگا دینا بچوں کو گولیوں سے بھون کے رکھ دینا اور اس سے بھی زیادہ دردناک مظالم ہیں جو لکھے نہیں جا سکتے۔
کشمیری عوام نے تاریخ بدل دی.. لاکھ سے زائد فوجی بھارتی کا وہ ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں..
کشمیر جل رہا ہے، مسلمانوں کے خون سے ندیاں بہائی جا رہی ہیں.. اور تمام مسلم ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں..
ماؤں کی گود اُجاڑ رہی ہیں - مسلم ممالک ہاتھ پر درے بیٹھے ہیں جن میں پاکستان بھی شامل ہے... ہماری حکومت بیان پر بیان بدل رہی بس..
کشمیری بہتر برسوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے اپنے جان سے پیارے لوگوں کی قربانی دئے جارہے ہیں۔ان مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجڑے باغ کی مانند ہے۔آئے دن فوجی آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں پر تشدد کے پہاڑ توڑنا اور انہیں زدوکوب کرنا،معصوم بہنوں بیٹیوں کی عزت سرعام پامال کر کے انہیں جہنم میں دھکیلنا،کرفیو لگا کر کشمیریوں کو گھر میں قید کردینا کے وہ گھر سے باہر ایک قدم نہ رکھ سکیں،گھروں کو آگ لگا دینا بچوں کو گولیوں سے بھون کے رکھ دینا اور اس سے بھی زیادہ دردناک مظالم ہیں جو لکھے نہیں جا سکتے۔
ہمارے مسلمان کشمیری بہن بھائی اپنی منتظر آنکھوں اور درد دل کے ساتھ پوری دنیا کو مدد کے لئے تک رہے ہیں۔کہاں ہیں وہ نام نہاد امن کی ایجنسیاں؟؟کہاں ہیں اقوام متحدہ والے؟؟ کہاں ہیں ملالہ اور آسیہ مسیح کے حق کے لئے نکلنے والے ممالک؟؟ کہاں ہیں وہ این جی اوز جو دعوی کرتے ہیں کے وہ ہر ظلم کے لئے آواز اٹھاتے ہیں؟؟ کوئی کیوں نہیں بولتا؟ہم سب اس قدر بے بس کیوں ہیں؟؟
ہم تو اس قدر بے بس ہیں کے اگر کشمیر کے لئے آواز اٹھائیں تو فیس بک انتظامیہ پوسٹ اپروو نہیں کرتی یا آئی ڈی بلاک کردی جاتی ہے۔۔
کون سنے گا ان کشمیریوں کی صدا؟ کون محمد بن قاسم بن کر دکھائے گا؟
کوئی تو ماں کا لعل خالد بن ولید جیسی بہادری اور حیدر کرار جیسی شجاعت دکھا دے۔کوئی تو محمود غزنوی بن کر کشمیر فتح کر لائے۔مسلمان تو موت سے نہیں ڈرتے تو پھر ہم مسلمان ہو کر بھی مرنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟
کاش میں کچھ کرسکتی کاش آپ کچھ کرسکتے۔اگر کچھ بھی نہیں کرسکتے تو کم از کم ان مظلوموں کے لئے لکھئے تو سہی۔۔ان بے سہاروں کی آواز بن کے دکھائیں۔۔فیس بک میں پوسٹ اپروو نہیں ہورہی نہ ہو،واٹس اپ پہ پیغام پھیلائیں،ٹوئٹر استعمال کرلیں۔جس پلیٹ فارم تک رسائی ہوسکتی ہے کشمیریوں کے حق کے لئے وہاں تک جائیں۔۔
تاکہ روز محشر محمد صلی اﷲ علیہ وسلم جب سوال کریں کے میری امت کا ایک حصہ جب تکلیف میں تھا تم نے انکے لئے کیا کیا؟ تو ہمیں آقا کے سامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے...
کچھ وقت پہلے بھی بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کے خلاف پہلا قدمی کی گئی تھی..تب بھی پاکستان نے امن کی خاطر بات کو رافع دفعہ کر دیا...
کچھ عرصہ وقفہ ہوا لیکن پھر اچانک ایسا کیا ہوا کہ حالات پھر جنگ کے بننے والے ہیں، بھارت کو اصل مسئلہ کیا ہے؟
آپ کو یاد ہوگا مودی کو الیکشن جتوایا گیا اسرائیل کے طرف سے، اور اسرائیل چاہتا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ مصروف رکھیں تاکہ اسرائیل کے ناکام عزائم پورے ہونے میں پاکستان کود نہ پڑیں، اور ان کا گریٹر اسرائیل بننے میں پاکستان رکاوٹ نہ بنیں-
آخر بھارت کیا چاہتا ہے اور کیوں؟
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں تمام ہندوؤں کو الرٹ کیا ہے کہ یا تو یہاں سے نکل جائیں، یا پھر 20،25 دنوں کا راشن لے کر گھروں سے نا نکلیں، اور ساتھ ہی باہر کے ہندوؤں کو بھی خبردار کیا ہے کہ کشمیر میں جانے سے گریز کریں، اور بھارت نے 28000 فوجی وادی میں داخل کردیے ہیں-
اور ساتھ میں ٹیسٹ کرکٹر مہندرا سنگھ دھونی کو بھی تعینات کیا ہے جو کہ بھارتی فوج میں کرنل کے عہدے پر فائز ہے، اب مقبوضہ کشمیر میں کیا ہوگا یہ سمجھیں، کشمیر میں ہونے والی ہے ایک بہت بڑی جعلی کاروائی، وہ دھماکہ بھی ہوسکتا ہے... کسی مندر میں، یا کسی بھی دوسری جگہ پر کسی بڑی شخصیت کا قتل ہوگا.. اور پھر اس کاروائی کا الزام پاکستان اور پاک فوج پر لگے گا، اور پھر مذہب کے نام کشمیر میں بغاوت شروع ہوگی، اور کشمیر خطرناک ترین حد تک لہولہان ہوگا، کیونکہ بھارت آرٹیکل 35?A اور آرٹیکل 370 ختم کررہا ہے، اور پھر وہی حشر ہوگا جو فلسطین کے مسلمانوں کا ہورہا ہے، مسلمانوں کے زمینوں کو زبردستی قبضہ کیے جائیں گے، اور قانونی کاروائی کرکے دنیا کے سامنے ہندو معصوم اور مظلوم بن کے دکھائیں گے کہ دیکھو ہم نے ایسے قانونی طریقے سے زمین حاصل کی ہے،
کیا غزوہ ہند کی شروعات ہونے والا ہے؟ کیا اب نہ ختم ہونے لڑائی شروع ہوگی؟ کیا یہود وہنود اپنی منزل کے قریب ہوچکے ہیں؟ کیا پندرہویں صدی کے مجدد امام مہدی کے ظہور کے علامات ۱۴۴۱ ہجری سے شروع ہونگے، کیا تیسری جنگ عظیم سر پہ کھڑی ہے؟ کیا اگلے تین مہینوں میں دنیا کے اندر کچھ ہونے والا ہے؟ ان سب کیلئے تیار رہیں، کیونکہ اب امن نہیں صرف جنگیں ہوگی..
بھارت کی دوسری خواہش نیلم جہلم ڈیم کو نشانہ بنانا ہے اور پاکستان کو سیلاب میں دھکیلنے کا پکا پلان بنایا ہے، اور پاکستان کو دنیا میں ذلیل کرنے کا ادھورا خواب جاگتی آنکھوں سے دیکھنے لگا ہے،
اطلاع ہے کہ بھارتی فوج نے بڑی تعداد میں ٹینک اور توپخانہ لائن آف کنٹرول کے قریب پہنچانا شروع کردیا ہے.
اس بار جنگ انڈیا شروع کرے گا تو یہ انڈیا کی بھول ہوگی کہ ہر بار کی طرح پاکستان امن امن کرے گا یا نواز جیسا کوئی حکمران بھاگ کر امریکہ کے پاس جا کر اپنی فوج کی پیٹھ میں چُھرا گھونپ کر انڈیا کی جاں بخشی کرے گا ایسا ہرگز ہرگز نہیں ہوگا.
یہ بات اہم ہے کہ اس بار امریکہ کا رویہ بھی یکسر مختلف ہو گا کیونکہ ٹرمپ کی کشمیر ثالثی کی پیشکش کے بعد انڈیا نے نہ صرف یہ پیشکش ٹھکرادی بلکہ انتہائی نامناسب رویہ اپنایا جس کے بعد دنیا انڈیا کا اصل چہرہ بھی دیکھ چکی ہے.
انڈیا کی افراتفری اور پاکستان کی طرف سے اطمیان دیکھ کر مجھے قوی یقین ہے کہ ان شائاﷲ پاک فوج پوری طرح نہ صرف چوکس ہے بلکہ اپنی مکمل تیاری کے ساتھ وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے تیار ہے.
تمام امت مسلمہ سے التماس ہے کہ وہ.. اﷲ کے حضور سجدہ ریز ہو کر.. اپنے ملک کے رکھوالوں کی زندگی اور ان کی کامیابی مانگ لیں.. یہ بہت پیارا حج کا مہینہ ہے.. یہ سب سے زیادہ افضل ہے..
اﷲ پاک فوج کا اور پیارے وطن کا مددگار و حامی و ناصر ہو..
اﷲ کریم کشمیر کی تمام تر مشکلات ختم کر کے ان کو آزادی کی نعمت سے نوازا جائے..
آمین ثم آمین یا رب العالمین

M.H BABAR
About the Author: M.H BABAR Read More Articles by M.H BABAR: 83 Articles with 65699 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.