سہیلی نگر کا داتا نگری میں نیلم جہلم مقدمہ

سہیلی نگر کا داتا نگری میں نیلم جہلم مقدمہ

آزاد جموں وکشمیر خصوصاً مظفر آباد ڈویژن اور اس کے مرکز دارالحکومت مظفر آباد سے تعلق رکھنے والے ’’ نیلم جہلم بہنے دو ‘‘ آواز سے منسلک تاجر ‘ وکلاء ‘ سول سوسائٹی ‘ سیاسی کارکنان نے اپنے مقدمہ کے تسلسل میں حضرت سیدنا سہیلی سرکار نگر سے آگے بڑھتے ہوئے 20 فروری کو دریائے راوی کناروں کی طرف سفر کا آغاز کیا اور 21 فروری کو گنج بخش فیض عالم حضرت داتا صاحب ؒ کی نگری لاہور چیئرنگ چوک واپڈا کے مرکزی دفتر کے سامنے جمع ہو کر اپنے مقدمہ کے حق میں آواز بلند کر کے واضح پیغام دیا کہ ہمارا مقدمہ بڑا سادہ پختہ عزم چٹان ارادہ یعنی سو فیصد غیر سیاسی اور بامقصد تعمیری موقف ہے کہ عوامی مفاد قومی مفاد کا راز اور حصار ہوتا ہے جس کی نگہبانی اور تکمیل کیلئے سب پر اپنا اپنا کردار اپنی اپنی بساط اور ذمہ داریوں کے مطابق ادا کرنا فرض اولین ہے ‘ تجربات ماضی ثابت کرتے ہیں کہ مصلحت مجبوری وار بے مقصدخاموشی کا ہمیشہ غلط اور ناجائز فائدہ اُٹھایا گیا ہے اپنے فرائض ذمہ داریوں کو اس کے عین تقاضوں کے مطابق ادا کرنے کے بجائے کرپشن اور کام میں غفلت نااہلی نالائقی نے ملک ملت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ‘ جس کا بہت بڑاثبوت نیلم جہلم ہائیڈرل پراجیکٹ ہے اس سمیت ایسے منصوبہ جات شروع کرنے میں اتنی بڑی تاخیر کی گئی کہ دشمن پہلے ہی ایسے منصوبہ جات خاموشی سے شروع کر کے پاکستان اور آزادکشمیر کو پیاسا و بنجر کرنے کے پلان پر عمل پیرا رہا بلکہ شروع کر کے اس کی بروقت معیاری تکمیل کے بجائے دوگنی لاگت اور مدت میں لے جا کر ملک ملت کو نقصان پہنچایا گیا تو مکمل ہونے کے باوجود ماحولیاتی تحفظ اور انسانی آبادی بشمول چرند پرند آبی حیات کے حوالے سے ضرورت زندگی کے لازمی تقاضوں بشمول پانی سیوریج وغیرہ کی طرف توجہ ہی نہیں دی گئی جس کے باعث فطرتی طور پر پریشانی ‘ بے چینی درد سربنی ہوئی ہے یہ کتنی بڑی بدقسمتی ہے کہ بھارت دریائے نیلم پر اس کا رُخ موڑ کر 24 کلو میٹر ٹنل اور 25 فٹ زیر زمین 330 میگا واٹ کا کشن گنگا ہائیڈل پراجیکٹ مکمل کر کے بجلی کی پیداوار شروع کر چکا ہے جسے وہ پاکستان کی زندگی ختم کرنے کا لائف لائن کٹ سوئچ کہتا ہے کہ اس سے صرف 100 کمیومکس پانی اس طرف آ رہا ہے جو روک سکتا ہے تو جموں میں بگلہیار ‘ سلہاڑ ‘ دلہستی تین تکمیل تک لے گیا ہے پگل ٹل ‘ سبیال کوٹ اور برسا نامی تین پراجیکٹس پر تیزی سے کام کر رہا ہے جن سے پانچ ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کرے گا مگر اس کا دعویٰ ہے کہ دریائے جہلم پر تل بُل براج کے ساتھ پانی روک کر بڑے جہاز چلائے گا تو اصل میں آزادکشمیر اور پاکستان پنجاب کے عوام کو پیاس اور زراعت کے لیے زمین بنجر کر کے غذائی قلت کی جنگ کے ساتھ زندہ لاشے بنائے گا ‘لداخ لہ سے دریائے سندھ بھی روکے گا جب کہ بین الاقوامی معاہدوں اور اُصول کے مطابق سندھ ‘ جہلم ‘ چناب پر پاکستان کا حق ہے جس کا صرف 20 فیصد پانی مقبوضہ وادی کے عوام کی پانی اور زراعت کی ضرورت کے لیے استعمال کر سکتا ہے مگر بھارت بین الاقوامی سطح پر یہ موقف لے کر کہ پاکستان یہ پانی سمندر کی نذر کر کے ضیائع کرتا آ رہا ہے ان ڈیمز کی آڑ میں واٹر وار کے ذریعے آزادکشمیر پاکستان کو بھوک پیاس کے بم سے مارنے پر جنگی بنیادوں پر عمل پیرا ہے جس کی رپورٹس انڈیا ٹی وی سمیت ان کے مختلف چینلز پر دیکھی جا سکتی ہیں وہ کیسے پانچ سالہ پلان کے تحت پاکستان کو بنجر پیاسا کرنے کے دعوے کر رہا ہے مگر اس طرف نیلم جہلم پراجیکٹ کے ایک منصوبے میں کرپشن نااہلی کر کے قوم و ملک سے دھوکہ کیا گیا عوامی ماحولیاتی مفادات کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے جس کے باعث کوہالہ پراجیکٹ پر خدشات ‘ تحفظات پیدا ہو گئے کیوں کہ سانپ کا ڈسا رسی سے بھی ڈرتا ہے اب وقت پکار رہا ہے توانائی کے منصوبے بروقت شروع نہ کر کے بھارت کو موقع فراہم کرنے اور اس دشمن سے بڑے اندرونی دشمن کرپشن کے مرتکب عناصر کو بے نقاب کیا جائے تو ان کو دشمن کی جاسوسی کے الزام میں تین آرمی آفیسرز کی طرح کورٹ مارشل کر کے سزا دی جائے تاکہ عوام میں اعتماد میں بحال ہو اور یہ منصوبے جلد سے جلد کامیابی سے ہمکنار ہوں کیوں کہ اس سارے عمل سے منسلک تمام اختیار والوں کو ماسوائے چند ایک کے قومی عوامی مفاد کے بجائے کرپشن میں ہاتھ رنگنے سے فرصت نہیں تھی اگرچہ چیف جسٹس پاکستان وقت میاں ثاقب نے کرپشن کے اس پہاڑ کی تحقیقات کا نیب پاکستان کو حکم دیا اور وزیر اُمور کشمیر علی امین گنڈا پور نے بھی دوٹوک الفاظ میں اس ظلم کے خلاف شفاف موقف کا اظہار کیا مگر عملاً تمام تر تقاضوں پہلوؤں کے حوالے سے بے حسی چھائی ہوئی ہے کیوں کہ اس کی ذمہ دار اسلام آباد اور مظفر آباد کی اپنے اپنے وقت کی حکومتیں اور وہاں یہاں کے منسلک ادارے سب ذمہ دار ہیں جن کی غفلت ناقابل معافی ہے تو کرپشن کا پہاڑ کھڑا کرنے والے یہاں وہاں کے ہاتھوں کے جرائم مالیاتی ہی نہیں قومی مفادکے منافی دہشت گردی ہے جس کے خلاف اس طرح بے رحم احتساب ہونا چاہیے جس طرح پاک فوج دشمن کے عزائم کے لیے فائدہ مند بننے والوں کو کورٹ مارشل کر کے انجام سے دوچار کرتی ہے ۔ دریا بچاؤ تحریک کے مرکزی بینر کی یہ عبارت پراجیکٹ کی تعمیر میں 600 ارب کے اخراجات اور آزاد حکومت کے اداروں کو دیئے گئے فنڈز کا احتساب کیا جائے ان کی عمران حکومت کی طرف سے کرپشن کے خلاف مہم کی تائید و حمایت کاشعوری اظہار ہے کہ کرپشن بھی ملت ملت کے خلاف دشمن کا ہتھیار ہونے کے مترادف ہے یہ نہ ہوتی تو بروقت بہت سے ڈیمز پراجیکٹس بن کر ملک کو ترقی ‘ خوشحالی سے فیض یاب کر چکے ہوتے جس کا بنیادی ذمہ دار واپڈا ہے جس کے دفتر کے سامنے مظاہرہ ثابت کرتا ہے کہ مظفر آباد سے لاہور کا طویل سفر طے کر کے یہاں جمع ہونا کرپشن کے خلاف ملت پاکستان کے عہد فیصلوں اور اعتماد کے ساتھ یکجہتی ہے ۔اس حوالے سے سہیلی سرکار نگر سے داتا کی نگری تک آواز لے جانے میں مرکزی انجمن تاجران کے چیئرمین شوکت نواز میر نے عباس قادری ‘ مبارک اعوان ‘ شاہد اعوان (امبور) ‘ انعام بخاری ‘ فیصل جمیل کاشمیری ‘عامر یوسف زرگر ‘ خورشید مغل ‘ راجہ شکیل ‘ عباس پیرزادہ ‘ حماد میر ‘ منظور اعوان ‘ ذوالفقرنین جعفری ‘ راجہ واصف ‘ ابرار مصطفی ‘ سید نوید شاہ ‘ ارشاد قریشی ‘ دانیال چشتی ‘ زین کھوکھر ‘ راجہ سعید ‘ ذوالفقار بیگ سمیت عہدیداران ‘ کارکنان کے ہمراہ احتجاج کو کامیاب بنانے میں بنیادی اور روح رواں کا کردار اد اکیا ‘ سابق وائس چیئرمین بار کونسل چیئرمین تحریک راجہ امجد علی خان ‘ ہارون ریاض مغل ‘ راجہ ایاز خان ‘ شیخ ابرار سمیت وکلاء کی ٹیم کے ہمراہ شرکت کی بلکہ لاہور بار کونسل کے وکلاء نے بھی ان کے ساتھ آکر یکجہتی کا اظہار کیا ۔ تاجر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر عبدالرزاق خان ملک محیط سمیت اپنی ٹیم کے ہمراہ شریک ہوئے تو جہلم وادی سے مرزا اختر ‘ سید وقار حسین ایڈووکیٹ کی ٹیم نے متحرک کردار ادا کیا جن کا اُصولی مطالبہ ہے کہ کوہالہ نیلم جہلم پراجیکٹس پر آزاد حکومت کے ساتھ معاہدات کر کے ان کی کامیابی اور معیار کے تقاضوں کی عوامی خوشیوں کا شاہکار بنا کر مکمل کیا جائے ۔
 

Tahir Farooqi
About the Author: Tahir Farooqi Read More Articles by Tahir Farooqi: 206 Articles with 133162 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.