کیا ہم انسان نہیں؟

امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں تین بے گناہ اور معصوم پاکستانیوں کا خون کر کے جس ظلم اور گناہ کا ارتکاب کیا ہے اگر کوئی پاکستانی تین امریکیوں کو قتل کر کے اس طرح کرتا تو اسکا انجام کیا ہوتا ۔۔۔؟ یہ سوچ کر بھی رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ نے تو کسی امریکی کو نہیں مارا اسکے باوجود امریکہ نے ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جو سلوک کیا وہ انسانیت کے نام پر ایک بدنما داغ ہے ۔ امریکہ نے مظلوم ڈاکٹر عافیہ پر مظالم ڈھا کر اسکی ہنستی بستی دنیا اجاڑ دی۔ صرف یہ نہیں امریکہ روزانہ ڈرون حملوں کے ذریعے قبائلی علاقوں میں معصوم شہریوں کو خون میں نہلا رہا ہے مگر اس کی کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔ ریمنڈ ڈیوس نے سر عام لاہور کی شاہراہ پر تین پاکستانیوں کو خون میں نہلایا مگر اس ظلم اور سفاکی پر کسی امریکی اہلکار کے آنکھوں سے آنسو بھی نہیں گرے۔ ریمنڈ ڈیوس نے جو کچھ کیا اس پر جتنے بھی آنسو بہائے جائیں وہ کم ۔۔۔اور اس پر پھوٹ پھوٹ کر جتنا بھی رویا جائے وہ اس غمناک واقعے کو بھلانے کیلئے ناکافی ۔۔۔۔ مگر مانا کہ جو لوگ بے گناہ انسانوں کو قتل اور ہنستی بستی دنیا اور گھروں کے اجاڑنے کو مقصد حیات بنالیں ان کیلئے تین افراد وہ بھی پاکستانیوں کا قتل کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یہی وجہ ہے کہ ریمنڈ ڈیوس واقعہ کے بعد امریکہ کو غمزدہ خاندان سے نہیں ظالم امریکی ریمنڈ ڈیوس سے حد سے بڑھ کر ہمدردی ہے اور ریمنڈ کو رہا کرانے کیلئے وہ ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔ لاہور واقعہ کے بعد امریکی لب ولہجے اور کردار واعمال سے یوں لگ رہا ہے کہ امریکہ کے ہاں پاکستانیوں کی کوئی قدر وقیمت نہیں یہ تو ہم جانتے ہیں کہ مسلمان اور پاکستانی ہونا ہمارا سب سے بڑا جرم ہے جس کی سزا امریکہ ہمیں پچھلے کئی سالوں سے دے رہا ہے لیکن آخر اس دنیا میں انسانوں کے بھی کوئی حقوق ہے۔ کیا مسلمان اور پاکستانی انسان بھی نہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں قتل ہونے والے مسلمان اور پاکستانی تو ضرور تھے پر انسان بھی تو تھے امریکہ جو انسانی حقوق کی سب سے بڑی دعویدار ہے اسے انسانی حقوق کی یہ خلاف ورزیاں آخر کیوں نظر نہیں آرہی۔ قوم کے معصوم بچوں کو آگ وخون میں نہلانا کیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ۔۔۔۔؟ ڈرون حملے ۔۔۔گوانتا موبے اور افغانستان کی جیلوں میں نوجوانوں پر بدترین تشدد کیا یہ بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ۔۔۔۔۔۔؟اس سے بھی بڑھ کر کیا راہ چلتے غریب شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار نا بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتا ۔۔۔۔۔؟ مگر مانا کہ امریکہ کو نہ تو امن سے اور نہ ہی انسانوں سے پیار ہے۔ تین معصوم اور بے گناہ افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والے ریمنڈ ڈیوس جیسے ظالم شخص کی رہائی کے لیے امریکہ جو ہاتھ پاﺅں مار رہا ہے وہ امریکہ کی اصلیت جاننے کے لیے کافی ہے ۔لاہور واقعہ کے بعد امن اور انسانی حقوق کی علمبردار امریکہ کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے ۔واقعہ کے بعد امریکہ چاہے جو بھی کرے دنیا کی آنکھوں میں مزید دھول نہیں جھو نک سکتا۔ ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں جو کچھ کیا امریکہ پوری دنیا میں یہی کرنا چاہتا ہے۔ امریکہ کو صرف اپنے مفادات اور شہریوں سے پیار ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو پھر امریکہ ظالم اور قاتل ڈیوس کی رہائی کے لیے سرگرم نہ ہوتا۔ ڈیوس اگر انسان ہے تو پاکستان میں رہنے والے تو کوئی حیوان نہیں ۔ریمنڈ کے جیل میں بند کرنے پر جتنا درد تکلیف امریکیوں کو ہو رہا ہے اتنا ہی بلکہ اس سے بڑھ کر ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں ہمیں بھی۔۔ ریمنڈ نے تو ہمارے تین بے گناہ شہریوں کو قتل کر کے ہمارے دل زخمی کر دیئے ہیں۔۔ ریمنڈ کی ظلم وستم کے باعث ہی تو معصوم شمائلہ نے بھی جان دے دیدی ۔آخر ہمارے سینے میں بھی دل اور ہمارے جسم بھی گوشت سے بنے ہیں۔ ہمیں بھی اپنے شہریوں سے اتنا ہی پیار ہے جتنا امریکہ کو۔امریکہ اگر اس انتظار میں ہے کہ انکے ایک حکم پر ریمنڈ پاکستان سے آزاد ہوکر امریکہ پہنچ جائے گا تو یہ امریکی حکمرانوں کی بھول ہے۔ ریمنڈ کا معاملہ اس وقت عدالت میں ہے اور عدالت ہی ریمنڈ کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی امریکہ کو اب آرام وسکون سے ریمنڈ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔ بہت ظلم وستم اور ڈرون حملے ہم نے امریکہ کے برداشت کیے۔ امریکہ نے افغانستان پر وار کیا ہم خاموش رہے ۔۔۔۔امریکہ نے قبائلی علاقوں اور سوات کے ہزاروں افراد کو نشانہ بناکر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کیا مگر ہم پھر بھی خاموش رہے مگر اب تو امریکی درندے سرے عام شاہراہوں پر ہمیں نشانہ بنارہے ہیں کیا اب بھی ہم خاموش رہیں آخر ہم بھی تو انسان ہیں کب تک ہم امریکی ظلم وستم اور غنڈہ گردی پر خاموش رہینگے اور کب تک بے گناہ شہریوں کی لاشوں پر آنسو بہاتے رہینگے۔
Umar Khan Jozvi
About the Author: Umar Khan Jozvi Read More Articles by Umar Khan Jozvi: 37 Articles with 39026 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.